تحریک انصاف نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے استعفیٰ کا مطالبہ کردیا
اسلام آباد (ڈیلی گرین گوادر)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے الیکشن 2024 میں دھاندلی کو ’مدر آف آل رگنگ‘ قرار دے دیا، اور کمشنر راولپنڈی کے الزامات پر چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ بھی کیا۔
اسلام آباد میں تحریک انصاف کے نامزد وزیر اعظم عمر ایوب، رہنما پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور ترجمان تحریک انصاف رؤف حسن نے پریس کانفرنس کی، اس دوران عمر ایوب نے کہا کہ پنجاب اور وفاق دونوں جگہ پاکستان تحریک انصاف ہی حکومت بنائے گی۔
عمر ایوب خان نے کہا کہ تقریباً ایک سال پی ٹی آئی کے ہر ورکر کو پولیس گردی کا سامنا رہا ہے، ہمیں دیوار سے لگایا گیا، ابھی بھی ہمارے لوگوں پر پریشر ڈال رہے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف مرکز اور صوبوں میں حکومت بنائے گی۔ قومی اسمبلی کی 180 سیٹیں پاکستان تحریک انصاف نے جیتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ بانی پی ٹی آئی کے شکر گزار ہیں جہنوں نے وزارت عظمیٰ کے الیکشن کے لیے انہیں نامزد کیا، یہ کرسی بانی پی ٹی آئی کی امانت ہے۔ الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پاکستان تحریک انصاف کی 180 سیٹیں ہیں، سب سیٹوں پر ہمارے امیدواران کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کراچی میں ایم کیو ایم نے پی ٹی آئی کی سیٹیں چرائی ہیں۔ یہ جو دھاندلی کا سلسہ کیا گیا ہے اس کو مدر آف آل رگنگ ڈیکلیئر کر رہے ہیں۔ ہماری مخالف پارٹیوں کو 40 سیٹیں بھی نہیں ملیں، اور جو پارٹیاں دھاندلی کی بینیفشریز ہیں وہ آپس میں گتھم گتھا ہوگئی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان نے بھی دھاندلی کے حوالے سے بات کی ہے، ووٹ آف نو کانفیڈنس سے معیشت ہٹ ہوئی، معیشت کا حجم کم ہوا۔ بجلی اور گیس کے نرخوں میں اضافہ ہوا ہے، افراط زر بڑھی۔
انہوں نے کمشنر راولپنڈی کے الزامات پر جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جوڈیشل انکوائری ہونی چاہے، چیف جسٹس کا نام لیا گیا ہے، اس حوالے سے جو بینچ بنتا ہے اس کا حصہ وہ نہ بنیں۔’ہم چاہتے ہیں آزاد انکوائری ہونی چاہیے، جن پر الزامات ہیں وہ اس انکوائری کا حصہ نہیں ہونے چاہییں‘۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے لوگوں پر متعدد ایف آئی آرز ہوئیں، لوگ اپنے لیڈر کے نظریئے پر یقین رکھتے ہیں اور اسی لیے اپنے موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں۔
رہنما تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سیکرٹری جنرل عمر ایوب ہمارے وزیر اعظم کے امیدوار بھی ہیں، الیکشن کے بعد کوشش ہوتی ہے کہ حکومت کی فارمیشن پر بات کی جائے۔ ابھی تک وہ رزلٹ الیکشن کمیشن نے جاری نہیں کیے۔ پی ٹی آئی نے الیکشن کے لیے بہت جدوجہد کی ہے۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ جس طریقے سے پی ٹی آئی کو آؤٹ کرنے کی کوشش کی گئی، نہ انتخابی مہم کی اجازت نہ ریلی کی اجازت دی گئی۔ 8 فروری کو لوگوں نے بڑی تعداد میں ووٹ دیے۔ ہماری 180 سیٹیں ہیں، یہ قومی اسمبلی میں ہماری جیت ہے۔
’ووٹ پر امن طریقے سے ہوئے، فارم 45 بنا، ساری جماعتوں کو ملا، ریٹرننگ افسر کی ذمہ داری ہے وہ ڈیٹا اکٹھا کرکے فارم 47 بنائے‘۔ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں ہماری سیٹوں کو ختم کیا گیا، فارم 45 کے مطابق رزلٹ ڈیکلیئر کیا جائے۔ کل راولپنڈی کے کمشنر نے ضمیر کے مطابق آواز دی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف باضابطہ مطالبہ کرتی ہے جوڈیشل کمیشن بنے اور اس کی انکوائری ہو۔ چیف جسٹس پاکستان کو استعفیٰ دے دینا چاہیے۔