بلوچستان کے انتخابات 70 ارب روپے میں فروخت کئے گئے ہیں، محمود خان اچکزئی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلو چستان کی قوم پرست جماعتوں کے سر براہان نے کہا ہے کہ بلوچستان کے انتخابات 70 ارب روپے میں فروخت کئے گئے ہیں،بلوچستان کے لوگ انتخابات میں انسانوں کے ووٹ سے نہیں بلکہ جن اور فرشتوں کے ووٹ سے ہی کامیاب ہوتے ہیں 8فروری کو جن کے 4 ووٹ تھے اسے 9فروری کو400 کر دیا گیا،جب تک سیاسی معاملات میں اداروں کی مداخلت بند نہیں ہوجاتی انتخابات کے نتائج قبول نہیں کریں گے،الیکشن کے نتائج تبدیل کر نے والوں کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائےانتخابی نتائج میں ردو بدل کرنے والوں کو سزائیں دلوا کر دم لیں گے۔ یہ بات پشتونخواء ملی عوامی پارٹی کے چیئر مین محمود خان اچکزئی،بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل،نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدمالک بلوچ اور ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئر مین عبدالخالق ہزارہ نے ہفتہ کوانسکمب روڈ کوئٹہ میں کمشنر اور ڈپٹی کمشنرکے دفاتر کے باہر انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف جا ری چار جماعتی اتحاد کے زیراہتمام احتجاجی دھرنے میں منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ پشتونخواء ملی عوامی پارٹی کے چیئر مین محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ہم کسی سے وطن دوستی کی سندنہیں لینا چاہتے اپنے وطن کیلئے قربانیاں دی ہیں انگزیز کے خلاف علم بغاوت بلند کی تمام انسانیت کو باباآدم اور بی بی کی اولاد سمجھتے ہیں ہمیں محب الوطنی نہ سکھائیں ہم وطن سے عشق کرنے والے لوگ ہیں وطن کی عزت اور حفاظت کیلئے ہرحد تک جانے کے لئے تیار ہیں ملک میں آئین کیلئے تین مارشل لاء کے خلاف آواز بلند کی مادروطن ہمیں کسی نے خیرات میں نہیں دیااس ملک کو ہم چلانا چاہتے ہیں مگر کچھ قوتیں ایسانہیں چاہتی حالیہ انتخابات کو یرغمال بنایاگیامیں نے آج تک کبھی جنرل باجوہ یا جنرل فیض سے کوئی ملاقات نہیں کی ۔ انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ میں ان پارٹیوں کی حمایت کریں گے جن کے دستور میں ملکی سیاست سے اداروں کو دور رکھنے کی قرار داد لائیگی پاکستان کو چلانا چاہتے ہیں تو پارلیمنٹ میں عمران خان کے خلاف دائر مقدمات ختم کرنے کی قرار داد پاس کرنی ہوگی جب تک بلوچستان کے عوام کی رائے کا احترام نہیں کیا جاتا تب تک کچھ نہیں چل سکے گاآئین چھڑنے والوں کے خلاف کھڑے ہیں آراوز اس وطن کے رہنے والے ہیں وہ بسم اللہ کرکے حق کی بات سامنے لائیں۔جلسے سے خطاب کر تے ہوئے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کہاکہ ملک میں جمہوریت پر شب خون مارا گیاملک میں کامیابی اسکو ملتی ہے جن کو فرشتے جیتواتے ہیں ملک میں آئین توڑنے والے سب سے زیادہ وفادار کہلاتے ہیں آرآو اوڈی آر اوز کے پیچھے دوسری قوتیں ہیں اصل مہرے کوئی اورہیں اور بدنام ڈی آراو کوکیاجارہاہے،ماضی کے الیکشن میں کس نے دھاندلی کی سب کو معلوم ہے بلوچستان میں ہرسطح پر ظلم کیاجارہاہے سیاسی اور آئینی مداخلت کرنے والوں کا آرٹیکل کے تحت مقدمہ چلانے چاہیے آرمی چیف ان فوجی آفیسرز کا کوٹ مارشل کرائیں جودھاندلی میں ملوث رہے ہیں اگر انصاف ناہوا تو انگلیاں اٹھیں گی بلوچستان کے ڈی آراوز کچھ غیرت تو کریں جیسے پنڈی کے کمشنر نے کی جو ہمارا مینڈیٹ چراتاہے ان سے تعاون نہیں کیاجائے بلوچستان میں وہ لوگ انتخابات میں کامیاب ہوتے ہیں جنہیں فرشتے ووٹ دیتے ہیں انسانوں کے ووٹ سے نہیں جن اور فرشتوں کے ووٹ سے ہی لوگ کامیاب ہوتے ہیں جن کے 4 ووٹ تھے اسے 400 کر دئیے گئے ہیں ہم پورا بوجھ آراوز پر لگا رہے ہیں جن کے ہاتھوں الیکشن کے نتائج تبدیل کئے جاتے ہیں ان کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کی جائے ہم نے انتخابات سے لیکر اب تک بھاگ دوڑ کر رہے ہیں لیکن وہ سیٹ جیب میں ڈال کر لے گئے انتخابی نتائج میں ردو بدل کرنے والوں کو سزائیں دلوا کر دم لیں گے۔انہوں نے کہاکہ جب تک سیاسی معاملات میں اداروں کی مداخلت بند نہیں ہوتی انتخابات کے نتائج قبول نہیں کریں گے عوامی مینڈیٹ کو عزت دی جائے جب لاپتہ افراد بازیاب نہیں ہوتے اس وقت تک احتجاج جاری رہے گا۔اس موقع پر نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہا کہ بلوچستان اور تمام ملک میں آمرانہ طرز پر ملک بھر میں مینڈیٹ چوری کیا گیاہے، بلوچستان میں سوچے سمجھے منصوبے کے تحت قوم پرستوں کو عوام سے دور کیا جارہا ہے، آج ایسے لوگوں کو اسمبلیوں میں بھیجا جارہا ہے جن کا اس سرزمین سے تعلق نہیں سارا سال اسمگلنگ اور ہیروئن بیچنے والوں کو پارلیمنٹ بھیجا جارہا ہے بلوچستان کے ساتھ جو ہو رہا ہے اس کے خلاف آواز بلند کرینگے۔ انہوں نے کہاکہ سردار اختر مینگل اور محمود اچکزئی کو ایسے لوگ ہارتے ہیں جن کو خود جیتنے کا نہیں پتہ تھا میرے مقابلے میں ایسا شخص ہے اگر حلقے کے 40 دیہات کا نام بتا دے میں پیچھے ہٹ جاؤں گاجب پی ڈی ایم بنی تو پہلا نقطہ تھا کہ آئین پر ملک چلایا جائے پی ڈی ایم کا مقصد اداروں کی مداخلت روکنا تھامشرف کے دور میں بلوچستان میں لگی آگ کو بجھانے کی ضرورت ہے جو جیتے ہیں منتیں کررہے ہیں کہ اپیلیں نہ کرو ہم نے بہت پیسے دئیے ہیں اگر ملک جمہوری انداز میں نہیں چلا تو حالات مزید خراب ہوں گے پاکستان کو آئین کے مطابق چلاجائے تمام اداروں کو آئین کے مطابق چلایاجائے ملک میں جمہوریت پسند لوگوں کو پیچھے دکھیلا جارہاہے جن لوگوں کو کامیاب کیاگیاجو کچھ مفادپراستوں کیلئے کام کرتے ہیں ٹھپہ ماری کی سیاست پاکستان کو ڈبودے گی جمہوریت کی بحالی کیلئے ہمیشہ جاری رکھی جائے گی۔ ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئر مین عبدالخالق ہزارہ نے جلسے سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ پنڈی کے کمشنر کی طرح بلو چستان کے آراو بھی اعتراف کریں تو انکو معاف کردیں گے الیکشن میں جمہوریت کی بیخ کنی گئی ہے یہاں ہر الیکشن کے بعد اداروں اور عوام میں دوریاں بڑھ رہی ہیں آج پوری دنیا میں ہماری جگ ہنسائی ہورہی ہے ملک میں تین جماعتوں کے علاوہ پوری عوام سراپا احتجاج ہے پیپلز پارٹی (ن)لیگ اور ایم کیو ایم سے کہتا ہوں اپنے گریبان میں جھانکیں ہم پر جو بم دھماکے کئے گئے اس سے زیادہ خطرناک 8 فروری کو کیا گیا ہے 2018 کے انتخابات میں ہم نے کامیاب ہوکر کہا تھا کہ بلو چستان کو امن کی طرف لے جانا ہے ہم نے تمام اضلاع میں اسپورٹس کمپلیکس بنائے لیکن یہاں کام کرنے والوں کا راستہ روکا جاتا ہے دھاندلی زدہ حکومت کے آنے سے مزید معاشی مشکلات پیدا ہونگی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے