سابق آرمی چیف جنرل باجوہ نے ہمیں تحریک عدم اعتماد نہ لانے کا کہا تھا،سرداراخترجان مینگل

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ وسابق وزیراعلیٰ بلوچستان سرداراخترجان مینگل نے کہاہے کہ پی ٹی آئی کاآمرانہ رویہ اس کیخلاف تحریک عدم اعتمادکاباعث تھا سابق آرمی چیف جنرل باجوہ نے ہمیں تحریک عدم اعتماد نہ لانے کا کہا تھاجنرل باجوہ عمران خان کو اسمبلیاں ختم کرنے اور نئے انتخابات کروانے پرراضی کرچکے تھے جب عدم اعتماد کا فیصلہ کیا گیا تو میں ملک سے باہر تھا،حکومت کے خاتمے کے بعدجون 2022 کابجٹ نگراں حکومت کی جانب سے پیش کئے جانے پراتفاق ہواتھاافطاری کے بعدہمیں ایک میس میں بلایاگیاجہاں ہماری جنرل باجوہ سے ملاقات ہوئی،ملاقات میں آصف زرداری، مولانافضل الرحمان خالد مقبول صدیقی،خالد مگسی اور بلاول بھٹو زرداری موجودتھے تحریک عدم اعتماد کے وقت جنرل فیض کور کمانڈر پشاور تھے،ان سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانافضل الرحمن کے حالیہ انٹرویو میں انکشافات پر ردعمل دیتے ہوئے کیا۔ سرداراخترجان مینگل نے کہاکہ پی ٹی آئی کاآمرانہ رویہ اس کیخلاف تحریک عدم اعتمادکاباعث تھاپی ٹی آئی کی حکومت اگراپوزیشن کوساتھ لیکرچلتی توایساکچھ نہ ہوتاپی ٹی آئی کے رویہ نے تمام جماعتوں کواکھٹاہونے پرمجبور کیاجب تحریک عدم اعتماد لائی گئی تو سب جماعتوں نے اس پر اتفاق کیا تھا،سرداراخترجان مینگل نے کہاکہ سابق آرمی چیف جنرل باجوہ نے ہمیں تحریک عدم اعتماد نہ لانے کا کہا تھاجنرل باجوہ عمران خان کو اسمبلیاں ختم کرنے اور نئے انتخابات کروانے پرراضی کرچکے تھے جب عدم اعتماد کا فیصلہ کیا گیا تو میں ملک سے باہر تھا، لاہور میں میاں شہباز شریف سے ملاقات میں عدم اعتماد سے متعلق بات ہوئی تھی،میں نے خدشہ ظاہرکیاتھاکہ ایسانہ ہوکہ تحریک انصاف کی بیڈگورننس کاگندہمارے سرآجائے شہبازشریف کوخدشہ تھاکہ اگرعمران خان کونہ ہٹایاگیاتووہ انھیں الیکشن سے آوٹ کردینگے، تحریک عدم اعتمادلانیکافیصلہ پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں نیمتفقہ اجلاس میں کیامولانا فضل الرحمان نیاجلاس کیبعدسندھ ہاوس میں افطاری کا اہتمام بھی کیا تھاتحریک عدم اعتمادکے بعد جون2022میں حکومت ختم کرنیکافیصلہ کیاتھا،حکومت کے خاتمے کے بعدجون 2022 کابجٹ نگراں حکومت کی جانب سے پیش کئے جانے پراتفاق ہواتھا،سرداراخترجان مینگل نے کہاکہ افطاری کے بعدہمیں ایک میس میں بلایاگیاجہاں ہماری جنرل باجوہ سے ملاقات ہوئی،ملاقات میں آصف زرداری، مولانافضل الرحمان خالد مقبول صدیقی،خالد مگسی اور بلاول بھٹو زرداری موجودتھے تحریک عدم اعتماد کے وقت جنرل فیض کور کمانڈر پشاور تھے،ان سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے