پی پی کو پنجاب اور وفاقی کابینہ میں شامل کرنے پر ن لیگ کا زور
اسلام آباد (ڈیلی گرین گوادر) حکومت سازی کے لئے پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں پر مشتمل کمیٹی کا پہلا اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔ دونوں جماعتوں نے اتفاق کیا کہ حکومت سازی کیلئے معاملات کو جلد حتمی شکل دی جائے گی۔ کمیٹی کا اجلاس کل بھی جاری رہے گا۔ دوسری طرف ماڈل ٹاؤن لاہور میں نواز لیگ کا مشاورتی اجلاس شہباز شریف کی رہائش گاہ پر ہوا، جس میں پی پی کو پنجاب اور وفاق کابینہ میں شامل کرنے پر اتفاق پایا گیا۔
پاکستان مسلم لیگ ن کی متوقع وفاقی اور پنجاب حکومت میں کیا پیپلزپارٹی شامل ہوگی ؟ ۔ اگر پی پی حکومت میں شامل ہوگی تو کس حد تک اور انھیں کون سی وزارتیں اور اہم عہدے دیے جاسکتے ہیں۔ اس حوالے سے دونوں پارٹیوں کے درمیان مشاورت کا سلسلہ جاری ہے، ن لیگ کی خواہش ہے کہ پیپلزپارٹی کو پنجاب اور وفاقی کابینہ میں شامل کیا جائے۔
اسحاق ڈار کی رہائشگاہ پر منعقدہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی کمیٹیوں کے درمیان مشاورتی اجلاس میں مہنگائی، بیروزگاری، غربت سے نجات سے متعلق تجاویز پر غور کیا گیا۔دونوں جماعتوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ چیلنجز سے نمٹنے کیلئے مستحکم حکومت کا قیام وقت کی ضرورت ہے۔ پاکستان کو معاشی، امن وامان اور دہشتگردی جیسے چیلنجز درپیش ہیں، ان چیلنجز سے ملک کو نکالنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ دونوں جماعتوں کے مذاکرات میں تعاون اور پارلیمنٹ کو مضبوط بنانے کی بات ہوئی۔ بلاول بھٹو زرداری کو وزیرخارجہ بنانے یا وزارتوں کی بات نہیں ہوئی۔ لیکن بعد میں معلوم ہوا کہ کچھ مطالبات سامنے آئے ہیں۔ پی پی نے صدر کا عہدہ مانگا، سینیٹ چیئرمین کے لیے بھی پیپلز پارٹی نے دو نام رکھے۔
ایک اور قابل ذکر بات یہ ہے کہ پیپلز پارٹی سینیٹ چیئرمین شپ میں دلچسپی رکھتی ہے تاہم ن لیگ نے اپنے سینئر رہنماؤں سے وعدے کر رکھے ہیں کہ انہیں سینیٹ میں جگہ دی جائے گی۔
عوام کو مہنگائی، بے روزگاری کی عفریت سے نکالنے کیلئے دونوں جانب سے تجاویز پیش کی گئیں اور طے ہوا کہ کل بروز جمعرات ایک اور اجلاس ہوگا۔کل ہونے والے اجلاس میں ن لیگ کے دیگر صوبوں کے نمائندگان شریک ہوں گے، دیگر ہم خیال سیاسی جماعتوں سے مشاورت کی جائے گی، اور مشاورت کے بعد معاملات کو حتمی شکل دی جائے گی۔
اجلاس میں ن لیگ کی جانب سے سینیٹر اسحاق ڈار، سردار ایاز صادق، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ اور ملک محمد احمد خان شریک ہوئے، جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کی نمائندگی سید مراد علی شاہ، قمر زمان کائرہ، سعید غنی اور دیگر رہنماؤں نے کی۔کمیٹی نے اتفاق کیا کہ جلد سے جلد حکومت سازی کیلئے عمل کو مکمل کیا جائے۔کمیٹی کی مشاورت سے مرتب کردہ تجاویز قائدین کو پیش کی جائیں گی، ان سفارشات کی روشنی میں قیادت حتمی فیصلہ کرے گی۔
ماڈل ٹاؤن لاہور میں نواز لیگ کا مشاورتی اجلاس شہباز شریف کی رہائش گاہ پر ہوا۔اجلاس میں پی پی کے مطالبات پر غور کیا گیا۔اجلاس میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا اور اجلاس کا کوئی اعلامیہ بھی جاری نہیں کیا گیا۔ذرائع کے مطابق ن لیگ کوشش کرے گی کہ پیپلز پارٹی وفاقی کابینہ میں شامل ہوجائے۔گزشتہ روز پی پی نے کہا تھا کہ وہ کابینہ کا حصہ نہیں بنے گی۔اجلاس میں کہا گیا کہ وفاق اور پنجاب دونوں جگہ پیپلز پارٹی کو حکومت میں شامل کیا جائے گا۔