بلوچستان میں ہونے والا احتجاج صوبہ بھر میں مشکلات کا باعث بن رہا ہے، سینیٹر محمد عبدالقادر

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پیٹرولیم و رسورسز اور سیاسی و اقتصادی امور کے ماہر سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ ملک ایک طویل عرصے سے بے یقینی کی صورتحال سے دوچار ہے کہا جاتا تھا کہ ملک میں عام انتخابات ہوں گے تو ملک بھر سے غیر یقینی کی کیفیت کا خاتمہ ہو جائے گا ایسا لگتا تھا کہ غیر یقینی کی صورتحال کے پیچھے انتخابات کا بروقت منعقد نہ ہونا ہے لیکن انتخابات کے بعد غیر یقینی کی صورتحال کے جاری رہنے سے یہ معلوم ہوا کہ اس کیفیت کی اور بھی کئی وجوہات ہیں۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ انتظامی معاملات پر حکومت کی گرفت مضبوط نہ ہونے اور امور حکومت بہتر انداز میں نہ چلانے کی وجہ سے مختلف طبقات سراپا احتجاج ہو جاتے ہیں آئین میں ملک کے تمام شہریوں کے بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ فراہم کیا گیا ہے اس آئینی تحفظ کے باوجود اگر حکمران اپنی آئینی ذمہ داریاں کماحقہ پوری کرنے میں ناکام ہوتے ہیں تو عوام اپنے حقوق کی خاطر احتجاج کرنے لگتے ہیں یہی کچھ اس وقت بلوچستان میں ہو رہا ہے جہاں انتخابات میں آنے والے نتائج پر سراپا احتجاج ہیں۔انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں مظاہرین نے تمام اہم شاہراہیں بند کر دی ہیں اور وہ سڑکوں کو بلاک کر کے جگہ جگہ دھرنا دئے بیٹھے ہیں. انتخابات کے بعد بلوچستان میں کچھ حلقوں کے نتائج ناقابل فہم وجوہات کی بنا پر تاخیر کا شکار ہوئے تو لوگوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا. اس نوعیت کے واقعات بعض اوقات قومی سانحات میں بدل جاتے ہیں الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ وہ پر امن اور شفاف انتخابات کا انعقاد کرے جو قومی اور عالمی سطح پر قابل قبول ہوں تاکہ پاکستان کا وقار بلند ہو اور اسکی ساکھ پو کسی قسم کا کوئی سوالیہ نشان نہ بنے۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان خصوصی طور پر کوئٹہ میں ہونے والا احتجاج صوبہ بھر میں بے حد مشکلات کا باعث بن رہا ہے بلوچستان چونکہ پاکستان کا رقبے کے اعتبار سے سب سے بڑا صوبہ ہے اس لئے اسکا انتظام و انصرام سنبھالنا دیگر صوبوں کی نسبت زیادہ مشکل ہے ایک تو انتخابات میں بے شمار کمیاں کوتاہیاں دیکھنے میں آئیں دوسرا بد انتظامی حکومت کو چاہیے کہ فوری طور پر احتجاج کی وجوہات فوری طور پر ختم کرے تاکہ کسی بھی غیر یقینی کی صورتحال سے نمٹا جا سکے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے