بلوچستان کے عوام نے قوم پرست بیانیے کو مسترد کردیا،جان اچکزئی
کوئٹہ(ڈیلی گر ین گو ادر)بلوچستان کے وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے اعلان کیا کہ حالیہ انتخابی نتائج ووٹروں کی جانب سے ہر قسم کے متعبانہ نعروں قوم پرستانہ تنگ سوچ کے بیانیے کو واضح طور پر مسترد کرنے کا ثبوت ہیں، جنہوں نے اس کی بجائے پی پی پی اور پی ایم ایل این جیسی مرکزی دھارے کی جماعتوں کی حمایت کی۔وزیر اچکزئی نے کہا، "یہ زبردست رد عمل قوم پرست جماعتوں کے لیے اپنی شکایات اور ریاست کو بدنام کرنے کی ان کی عادت کا از سر نو جائزہ لینے کے لیے ایک سوچنے کا وقت بلوچستانکے عوام ان نعروں سے اکتا چکے ہیں،” انہوں نے "لاپتہ افراد” کے گمراہ کن الزامات اور "وسائل کے استحصال” کو محض رائے دہندگان کو دھوکہ دینے اور ریاست کی تذلیل کرنے کے گھسے پٹے نعرے تھے جو اب لوگ سننا نہیں چاہتے انہوں نے واضح کیا کہ "گزشتہ چار دہائیوں قوم پرستوں کی گورننس کا ٹریک ریکارڈ کسی مایوس کن رہا، جس نے لوگوں کو مایوسی اور شکوک و شبہات میں مبتلا کر دیا۔””مثبت تبدیلی لانے کے لئے قوم پرستوں کی صلاحیتوں پر اندھا اعتماد کے دن بہت پہلے گزر چکے ہیں۔ عوام ٹھوس نتائج اور حقیقی ترقی کا مطالبہ کرتے ہیں۔”وزیر اچکزئی نے قوم پرست جماعتوں پر مزید زور دیا کہ وہ تخریبی ہتھکنڈوں کو ترک کریں جن سے عام شہریوں کے لئے مشکلات اور تکالیف بڑھ رہی ہیں "سڑکوں، شاہراہوں کو مسدود کرنا نہ صرف نقصان دہ ہے بلکہ ان لوگوں کے ساتھ گہری ناانصافی ہے جن کی وہ نمائندگی کرنے کا دعوی کرتے ہیں،” بیونلز کی طرح قانونی راستہ اختیار کرنا چاہیے۔”جان اچکزئی نے بلوچستان کی حقیقی ضروریات کا خاکہ پیش کیا: بدعنوانی کا خاتمہ، میرٹ کی بنیاد پر تقرریوں کو یقینی بنانا، اور وسائل کا ذمہ دارانہ انتظام۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ مسائل ہیں جو حقیقی معنوں میں لوگوں کے لیے اہم ہیں۔ "تمام سیاسی جماعتوں بشمول قوم پرستوں کو بلوچستان کی بہتری اور ترقی کو ترجیح دینی چاہیے۔” اچکزئی نے کہا کہ "بلوچستان کے عوام بہتر مستقبل کے مستحق ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ یہ جماعتیں حالات کی سنگینی کو پہچانیں، اپنی کوتاہیوں کو دور کرنے کے لیے فوری ایکشن لیں، اور اپنے انتخابی وعدوں کو پورا کریں۔”