این اے 263 سے متعلق سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے اعداد و شماراور برتری کے دعوے حقائق کے برعکس ہیں، ترجمان بلوچستان گرینڈ الائنس
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان گرینڈ الائنس کے مرکزی ترجمان نے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 263سمیت صوبے کے بعض صوبائی و قومی اسمبلی کے انتخابی نتائج کے اعلانات میں ردوبدل اور تاخیر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ این اے 263 سے متعلق سوشل میڈیا سمیت مختلف فورمز پر گردش کرنے والے اعداد و شماراور برتری کے دعوے حقائق کے برعکس ہیں، آٹھ فروری کو لوگوں نے نوابزادہ حاجی لشکری خان رئیسانی کو اپنا بھاری مینڈیٹ دیکر کامیاب کرایا، عوامی مینڈیٹ سے حاصل کی گئی نشست پر سودا نہ کرنے کی پاداش میں نتائج کے اعلان میں تاخیری حربے استعمال کئے جارہے ہیں جسکی پرزور مذمت کرتے ہیں، بلوچستان گرینڈ الائنس کے مرکزی ترجمان نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ 8فروری کو کوئٹہ حلقے این اے 263کے عوام نے ایک مرتبہ پھر نوابزادہ حاجی لشکری خان رئیسانی پر اعتمادکا اظہار کرتے ہوئے انہیں اپنا نمائندہ منتخب کیا تاہم رات گئے عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالنے کیلئے مختلف ہتھکنڈے استعمال کرنے کا سلسلہ شروع کیا گیا تاکہ وہ نشست جسے عوامی مینڈیٹ کے ذریعے حاصل کیا گیا اسے حاصل کرنے کے بدلے نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی مصالحت اختیار کریں تاہم نوابزادہ حاجی لشکری خان رئیسانی نے اپنے عوامی مینڈیٹ پر کوئی سودا بازی قبول نہیں کی جس کا اظہار انہوں نے گزشتہ دنوں اپنی پریس کانفرنس کرتے میں کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ جب انہیں عوام کا مینڈیٹ حاصل ہے اور عوام نے انکے حق میں اپنا فیصلہ سنایا ہے تو وہ کسی جعلی مینڈیٹ یا کسی احسان کے بدلے پارلیمنٹ میں کیوں جائیں، ترجمان نے کہا کہ 8فروری کے بعد سے اب تک سوشل میڈیا سمیت مختلف فورمز پر گردش کرنے والے اعداد و شمار اور مختلف سیاسی جماعتوں کے دعوے حقائق کے برعکس ہیں درحقیقت ایک مرتبہ پھر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے جسے حلقے کے لوگ کسی صورت قبول نہیں کرینگے، بیان میں کہا گیا کہ 2018کی طرز پر اگر اس مرتبہ بھی ہمارے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا تو اس کے خلاف بھرپور سیاسی جمہوری مزاحمت کرینگے۔