اپوزیشن یا حکومت میں بیٹھنے کا فیصلہ پارٹی کی سینٹرل کمیٹی اور چار جماعتی اتحاد کے قائدین کی مشاورت سے کریں گے، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ 8فروری کے عام انتخابات میں قوم پرست جماعتوں کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے،پی ڈی ایم کے دوستوں سے گلہ ہے کہ انہوں نے ہمارے ساتھ اچھائی نہیں کی، اپوزیشن یا حکومت میں بیٹھنے کا فیصلہ پارٹی کی سینٹرل کمیٹی اور چار جماعتی اتحاد کے قائدین کی مشاورت سے کریں گے، ہمارے امیدواروں کی کامیابی کے نوٹیفکیشن ہونے کے تک احتجاج جاری رکھیں گے۔یہ بات انہوں نے پیر کو این این آئی سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ انتخابات میں بلوچستان کی پشتون اور بلوچ قوم پرست جماعتوں کے مینڈیٹ کو چھینا گیا تربت میں ہماری تین نشستیں تھیں جبکہ کیچ گوادر کی قومی اسمبلی کی نشست پر دالبندین سے تعلق رکھنے والے ملک شاہ گورگیج کو جتوایا گیا جنہیں حلقے کے 32گاؤں بھی معلوم نہیں ہیں اسی طرح انکے بیٹے کو کوئٹہ کے حلقہ پی بی 44پر ہمارے امیدوار عطاء محمد بنگلزئی کے خلاف جتوایا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت کے امیدوار کریم کھیتران، سردار کمال خان، سردار اسلم بزنجو کے خلاف قبل از انتخابات اور بعد از انتخابات دھاندلی کی گئی اور نتائج تبدیل کئے گئے ہیں جنہیں بلدیاتی انتخابات میں ہماری جماعت نے چیئر مین بنوایا ان سے زبردستی مسلم لیگ(ن) کی حمایت کروائی گئی۔انہوں نے کہا کہ سردار اختر جان مینگل کے مقابلے میں جمال رئیسانی اور محمود خان اچکزئی کے مقابلے میں جمال شاہ کاکڑ کو جتوایا گیا عوام کو ان انتخابات کے نتائج نا منظور ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت یا اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ ہماری جماعت کی سینٹرل کمیٹی کے کوئٹہ میں ہونے والے اجلاس اور چار جماعتی اتحاد کی مشاورت سے کیا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے دوستوں سے ہمارا گلہ ہے کہ انہوں نے ہمارے ساتھ اچھائی نہیں کی لیکن ہم پھر بھی انکی عزت کرتے ہیں مسلم لیگ(ن) اور پیپلز پارٹی کو کہا بھی تھا کہ ایسے لوگوں کو نہ لیں جو ہر انتخابات میں جھنڈا تبدیل کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے احتجاج سے متعلق جو بھی فیصلہ ہوگا وہ چار جماعتی اتحاد کا مشترکہ فیصلہ ہوگا۔