کوئٹہ ٗچار جماعتی اتحاد کا احتجاجی دھرنا جاری ٗ13 فروری کو بلوچستان بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) کوئٹہ میں حقیقی سیاسی نمائندوں کی مینڈیٹ چرانے اور انتخابی نتائج کو پیسے لیکر تبدیل کرنے کے خلاف نیشنل پارٹی کی طرف سے ڈی آر او اور آر او آفس کے سامنے احتجاج دھرنا چار جماعتی اتحاد میں تبدیل ہوگئی۔جس میں نیشنل پارٹی بلوچستان نیشنل پارٹی پشتون خواہ ملی عوامی پارٹی اور ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی نے انتخابات میں عوامی مینڈیٹ کو پیراشوٹرز کے حوالے کرنے کو تاریخ کی بدترین مثال قرار دیا۔فارم 45 کے مطابق کوئٹہ کے تمام حلقوں کے رزلٹ کا اعلان کیاجائے۔13 فروری کو بلوچستان بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگی اور احتجاجی دھرنا جاری رکھنے سمیت احتجاجی عمل کو مذید وسعت دینے کے امر کا اعادہ۔احتجاجی دھرنے سے نیشنل پارٹی کے مرکزی سنئیر نائب صدر میر کبیر احمد محمد شہی پشتون خواہ ملی عوامی پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری رحیم زیارتوال بی این پی کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری ملک نصیر شاہوانی اختر حسین لانگو نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر سردار کمال خان بنگلزئی مرکزی سیکرٹری اطلاعات اسلم بلوچ ضلع کوئٹہ کے صدر حاجی عطاء محمد بنگلزئی سمیت دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غیر جمہوری قوتوں اور اسٹیبلشمنٹ کی سیاست میں مداخلت نے ملک کو سیاسی معاشی سماجی طور پر مفلوج بنادیا بالخصوص بلوچستان میں جس انداز سے کروڑوں روپے کے عوض انتخابات میں پیراشوٹرز کو لایا گیا۔وہ انتخابی عمل اور عوام کے حق رائے دہی کے مکمل توہین ہے۔بلوچستان کے عوام کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جارہی ہے افسوس ہے کہ منفی مائنڈ سیٹ مشرقی بنگال کے سانحے سے سبق حاصل نہ کرسکا۔ رہنماؤں نے کہا کہ ملک میں ایک طبقہ ہے جو اپنا کام نہیں کرتا صرف کاروبار کرتا ہے۔ملک میں کوئی کاروبار نہیں جس میں وہ شامل نہیں۔اب وہ ڈرگ و لینڈ مافیا سے کروڑوں روپے لیکر عوام کے مینڈیٹ کو چراتا ہے۔رہنماوں نے کہا کہ بلوچستان کے وسائل کو بے دریغ لوٹا گیا ہے اور یورپ اور امریکہ میں بینک بیلنس کو بڑھایا گیا۔رہنماوں نے کہا کہ بلوچستان کی جمہوری جماعتیں جمہوریت کے استحکام کیلیے جدوجہد کررہے ہیں لیکن ملک کا مقتدرہ بلوچستان میں ایسے مسلط کردہ اسمبلی لانا چاہتا ہے جس سے وہ بلوچستان کے وسائل کو مزید لوٹے اور بلوچستان کے سیاسی مسلے کو مذید پیچیدہ بنائیں۔۔یہ بات واضح ہورہی ہے کہ بلوچستان میں طاقت کے استعمال میں مزید شدت لایا جائے گا۔رہنماوں نے کہا کہ قومیں طاقت سے ختم نہیں ہوتی بلکہ مذید مستحکم ہوتی ہے۔اور ملک حقیقی سیاست سے نہیں بلکہ ناانصافی کرپشن اور عوام کے حقوق پر قدغن لگانے سے ٹوٹتی ہے۔اور اس ملک کی تاریخ گواہ ہے۔رہنماوں نے کہا کہ سیاسی کارکنوں کی یہ مزاحمتی تحریک اس وقت ختم نہیں ہوگی جب تک عوام کی بالادستی یقینی بنے گی۔اور عوام کے ووٹ کی تقدس کو بحال نہیں کیاجائے گا۔فارم 45 کے مطابق نمائندوں کے رزلٹ کا اعلان کیا جائے گا۔اس موقع پر نیشنل پارٹی سے حاجی فدا حسین دشتی خیر بخش بلوچ کلثوم نیاز بلوچ علی احمد لانگو ڈاکٹر رمضان ہزارہ میر نصیب اللہ سعد بلوچ بی این پی سے غلام نبی مری شکیلہ نوید دہوار جمیلہ بلوچ پشتون خواہ ملی عوامی پارٹی سے حضرت عمر اچکزئی اختر خروٹی جمشید دوتانی سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے