بلوچستان میں عام انتخابات میں ہماری نشستیں کم کی گئیں ہیں، مولانا عبدالغفور حیدری
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ بلوچستان میں عام انتخابات میں ہماری نشستیں کم کی گئیں ہیں، صوبے میں حکومت یا اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ 14فروری کی مجلس عاملہ کے اجلاس میں کریں گے، قلات میں قومی اور صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں دھاندلی کی گئی ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ 7پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ گنتی کروائی جائے، ہمیں سرمچاروں کے نام سے ڈرایا جاتاہے دوبارہ انتخابات کروائے جائیں ہم انکا مقابلہ کرنے کے لئے ایک ہفتے کے لئے سرمچار بننے کے لئے بھی تیار ہیں۔یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر مفتی روزی خان، میر سعید لانگو، حافظ خلیل احمد، میر حشمت لہڑی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ قلات کے تین اور ایک قومی اسمبلی کے حلقے میں نتائج کو تبدیل کیا گیا ہے جس پر ہم نے احتجاج بھی کیا ہے اگرچہ میں نشست جیت گیا ہوں لیکن ہمارا مطالبہ ہے کہ 7پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ پولنگ کروائی جائے۔انہوں نے کہا کہ نرمک اور جوہان لہڑی قبائل کے علاقے ہیں وہاں ہمارے 10ہزار ووٹ ہیں وہاں بھی سیکورٹی اور دیگر وجوہات کے نام پر پولنگ کا سامان غائب کیا گیا اور دھاندلی کی گئی ہم اس کے خلاف الیکشن کمیشن،عدالتون اور عوا م میں جائیں گے ہمارا احتجاج جمہوری اور پر امن ہوگا جس سے عوام کو تکلیف نہیں ہوگی۔ہم ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفسیر اور ریٹرننگ آفیسر کے دفاتر کے سامنے احتجاج کر رہے ہیں جوہان میں ایف سی والے سرمچار بن گئے اور بکسے اٹھا کر لے گئے ایسے انتخابات تاریخ میں کبھی نہیں ہوئے لوگ 2018کے انتخابات کو بھی بھول گئے اس بار صبح کوئی اور شام کو کوئی اور جیت رہا ہے انتخابات کو مذاق بنا دیا گیا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ الیکشن ہر جماعت اس لئے لڑتی ہے تاکہ وہ حکومت میں آئے اور عوام کی خدمت کرے تاہم ہر جماعت کی حکومت کے لئے شرائط اور اصول ہوتے ہیں ہم اس حوالے سے فیصلہ 14فروری کو مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس کے کریں گے اور بلوچستان میں انتخابی نتائج کے حوالے سے پالیسی بیان بھی دیں گے۔انہوں نے کہا کہ دوسری جماعتیں اپنے موقف میں لچک لے آتی ہیں لیکن ہمارا موقف اصولی ہے لاڑکانہ میں ہمارے 7کارکنوں کو شہید کیا گیا ہے جس کی مذمت کرتے ہیں۔