بند کمرے میں خودساختہ ایم پی اے کے زریعے عوام کی مینڈیٹ کو چرا لیا گیا جسے مستونگ کی عوام مسترد کرتی ہیں، سردار نور احمد بنگلزئی

مستونگ(ڈیلی گرین گوادر) پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماء پی بی 37 کے امید وار سردار نور احمد بنگلزئی نے کہاہے کہ مستونگ کی عوام کا بے حد مشکور ہوں کہ وہ آٹھ فروری کے روز شدید سردی اور مخدوش حالات میں گھروں سے بھر پور نکل کر مجھے ووٹ اور سپورٹ کی اور بھاری مینڈیٹ دیا لیکن ایک بند کمرے میں خودساختہ ایم پی اے کے زریعے مستونگ کے عوام کی مینڈیٹ کو چرا لیا گیا جسے مستونگ کی عوام مسترد کرتی ہیں۔اپنے الیکشن کمپین آفس آبیزئی ہاوس کاریز سور میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ایک بند کمرے میں خودساختہ ایم پی اے کو رزلٹ دیئے جانے کو میڈیا اور عوام کے سامنے اس پریس کانفرنس کے زریعے رکھا جائے جسے مستونگ کی غیور عوام مسترد کرتی ہیں 8 اور 9جنوری کی رات ہم نے ڈسٹرکٹ ریٹر ننگ آفیسر اور ریٹرننگ آفیسر سے متعدد بار رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن کوئی رسپانس نہیں ملا مستونگ کے عوام کی بدقسمتی ہے کہ ہمیں ایسے آفیسرز دیئے گئے جو چند ٹکوں کے عیوض اپنے اور مستونگ کے عوام کی مستقبل کا سودا کیا رات کے اندیرے میں کانک بشمول مضافات کے پولنگ اسٹیشنز کے رزلٹس روکھے گئے اسی طرح تحصیل کردگاپ کے رزلٹ کو چھ گھنٹے لیٹ کیا گیا فورسسز موجود ہونے کے باوجود انہیں روکھے رکھا گیا جب انکو اپنی شکست واضع نظر آئی تو ایک مخصوص گروپ کے زریعے رزلٹ میں ٹیمپرنگ کی گئی جسکا باقاعدہ ہمارے پاس ثبوت موجود ہے اور جہاں جہاں انھوں نے جوکرپشن کرنا تھا کیا وہ سب بھی جلد میڈیا اور عوام کے سامنے لائینگے جسے مستونگ کی عوام مسترد کرتی ہے انھوں نے کہاکہ گزشتہ روز جمعیت علماء اسلام کے امیدوار کی جانب سے پریس کانفرنس کے زریعے مجھ پے جو جو الزامات لگائے گئے بحیثیت سیاسی ورکر میں انکی وضاحت کو ضروری سمجھتاہوں ہم جمہوری لوگ ہیں اور جمہوریت پے یقین رکھتے ہیں پاکستان پیپلزپارٹی ہمیشہ جمہوریت کی بات کرتی ہے الیکشن کی پوری پراسس کو ہم نے جمہوری انداز میں انجام دیا آپ کے پاس جوٹے الزامات کے علاوہ کچھ نہیں مگر آپ مستونگ کے عوام کو بتائیں کہ آٹھ فروری کی رات ڈی آر او کیساتھ موصوف چار گھنٹے اسکے کمرے میں کیا نفلیں ادا کررہی تھیں بلکہ مستونک کے غیور عوام کی مینڈیٹ چرالیا ہم نے آپ کے سفید ریشی اور عزت کی قدر کی ہے نہ ہم کمزور ہے اور نہ ہی بے اختیار ہے ہم روایات کے پاس دار ہیں الیکشن الیکشن ہوتا ہے لیکن آپ نے روایات کو پامال کیا اور انہیں توڑدیا نیٹ ورک نہ ہونے کی وجہ سے ہمیں شام کو پتا چلا کہ ہمارے لیڈیز ایجنٹس کو پولنگ اسٹیشنز زبردستی نکال دیا گیا آپ کس طرح اپنے آپ کو بلوچ کہتے ہیں آپ کے ورکرز نے لیڈیز کی بے حرمتی کی ہے اسکے علاوہ ہمارے پاس ثبوت اور ویڈیوز موجود ہیں جن میں پرزائیڈنگ آفیسرز کا کہنا ہیکہ انکے اوریجنل ریزلٹس انکے ساتھ موجود ہیں جنہیں ہم نے بھی حاصل کرلیا ہے جن کے بعد رزلٹ میں ٹیمپررنگ کی گئی ہے جسکے لیئے ہم عدالت کا دروازہ کٹ کٹائینگے اور اپنا حق لے کے رہینگے حکومت بلوچستان سے اپیل ہے کہ مستونگ کے آر او اور ڈی آر او دو دن سے لاپتہ ہیں انہیں منظر عام پر لایا جائے ہم دو دن سے انکے دفاتر کے چکر لگا رہے ہیں لیکن دونوں موصوف اپنے نمبرز بند کرکے لاپتہ ہیں ڈی آر او کو پیغام دیتے ہیں کہ جس موصوف کو آپ نے چار گھنٹے اپنے کمرے میں بٹاکر اسکی خدمت کرتے ہوئے مستونگ کی عوام کا مینڈیٹ چراکر اسے دے دیا ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ مستونگ کی عوام آپ کا کیسے استقبال کریگی جیت ہماری ہوچکی ہے کیونکہ مستونگ کی عوام نے اپنا فیصلہ پاکستان پیپلزپارٹی کے حق میں دے دیا ہے اور جیت ہماری ہوچکی ہے مستونگ کی عوام ان تمام اشخاص کو مسترد کرچکا ہے اب اخلاقی طور پر انہیں سیاست چوڑ دینی چائیے اپنا حق حاصل کرنے کیلئے جلد ہم اپنے دوستوں سے مشاورت کے بعد اپنے آئندہ کا لاعمل طے کرینگے اور اپنا حق لے کے رہینگے انھوں نے کہاکہ مستونگ کے ووٹرز مخدوش حالات میں اپنی جان ہتیلی پر رکھ کر پولنگ اسٹیزنز تک پہنچے اور اپنا حق رائے دہی استعمال کی ہمیں ڈی آر او کا انتظار ہے کہ وہ آئے اور ہم انہیں ویلکم کرے روڈ بلاکنگ اور احتجاج کا راستہ ہمارے پاس بھی ہے لیکن ہم جمہوری اور مہذب لوگ ہے ہم نہیں چاہتے کہ کسی مسافر کو تکلیف میں مبتلاع کریں ہم جمہوریت پے یقین رکھنے والے ہیں مستونگ کے عوام کو جلد ان کا مینڈیٹ دلاکر رہینگے مزکورہ امیدوار کی جانب سے کہا جارہا ہے کہ کردگاپ کے کانوائے کو روکا گیا ہم بھی کہتے ہیں کہ بلکل ایسا ہوا لیکن یہ سب آپ کے کہنے پر ہوا آپ کے حمایتیوں کی درجنوں گاڑیوں نے انہیں کانوائے میں آر او آفس پہنچایا اور اسی دوران سب کچھ ہوا جسکا ہمارے پاس ثبوت موجود ہے اور ان سب کو جلد منظر عام پر لایا جائے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے