نگراں وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنس اور کمپیوٹرائزڈ جانشینی سرٹیفکیٹس کے اجراء کا باضابطہ طور پر افتتاح کر دیا

کوئٹہ (ڈیلی گرین گو ادر) نگراں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی نے منگل کو یہاں بلوچستان میں کمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنس اور کمپیوٹرائزڈ جانشینی سرٹیفکیٹس کے اجراء کا باضابطہ طور پر افتتاح کیا اس موقع پر محکمہ داخلہ بلوچستان اور نادرا حکام کے کے مابین ایم او یو پر دستخط بھی کئے گئے تقریب میں نگراں صوبائی وزیر داخلہ میر زبیر خان جمالی، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، پرنسیپل سیکرٹری ٹو سی ایم راشد رزاق خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ زاہد سلیم، ڈائریکٹر جنرل نادرا میر عالم خان اور دیگر اعلٰی حکام بھی موجود تھے نگراں وزیر اعلٰی بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی نے بلوچستان میں کمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنس اور جانشینی سرٹیفکیٹ کے اجراء پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں آج سے کمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنس اور جانشینی سرٹیفکیٹ کا اجراء شروع ہوگیا ہے جس سے عوام کو ان قانونی دستاویزات کے حصول میں آسانیاں میسر آئیں گی اور ان دستاویزات سے متعلق جعل سازی کی روک تھام اور ان کی فوری آن لائن تصدیق ممکن ہوسکے گی اس کمپیوٹرائزڈ مرکزی سسٹم کی بدولت قانون نافذ کرنے والے ادارے کسی بھی اسلحہ لائسنس کی فوری تصدیق کرپائیں گے انہوں نے کہا کہ کمپیوٹرائزڈ جانشینی سرٹیفکیٹ کا اجراء عوام کے لئے ایک بہت بڑی سہولت ہے اس سے قبل جانشینی سرٹیفکیٹ کے اجراء کے لئے عوام کو ایک طویل کارروائی اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا اب نادرا مراکز میں عوام کو بائیو میٹرک تصدیق کے بعد فوری طور پر جانشینی سرٹیفکیٹ جاری کردیا جائے گا میر علی مردان خان ڈومکی نے کہا کہ بلوچستان کی تاریخ میں پہلی بار آج سے باقاعدہ طور پر کمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنس کا اجراء کیا جارہا ہے قبل ازیں قیام پاکستان کے بعد اسلحہ لائسنس کے اجراء کے لئے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ/ ڈپٹی کمشنرز سے لیکر محکمہ داخلہ تک مختلف مجاز اتھارٹیز مینوئل طریقہ کار کے تحت اسلحہ لائسنس جاری کرتی آ رہی تھیں اس روایتی طریقہ کار کے تحت نہ صرف سائلین کو مختلف مراحل پر مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا بلکہ اس میں جعل سازی کی شکایات بھی عام تھیں اور کوئی ایسا طریقہ کار نہیں تھا جس سے قانون نافذ کرنے والے ادارے اسلحہ لائسنس کی موقع پر فوری تصدیق کرسکیں نتیجتاً لائسنس ہولڈرز کے ساتھ ساتھ سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کو بھی تصدیقی عمل میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا تھا ایسی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے بلوچستان میں اسلحہ لائسنس کی کمپیوٹرائزیشن کے زیر التواء منصوبے پر کام تیز کرنے کا فیصلہ کیا گو کہ نادرا کے ساتھ صوبائی حکومت کے یہ امور 2017 سے زیر کارروائی تھے لیکن یہ اعزاز ہماری نگراں صوبائی حکومت کو حاصل ہے کہ محکمہ قانون اور محکمہ خزانہ کی حتمی رائے اور نادرا سے فیس و دیگر تکنیکی معاملات پر باہمی گفت شنید کے بعد آج ہم اس اہم منصوبے کو عملی جامہ پہنا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ان دونوں قانونی دستاویزات کی کمپیوٹرائزیشن ایک تاریخی اقدام ہے جو بلوچستان کی عوام کو قانونی دستاویزات کی سہل فراہمی کی جانب ایک غیر معمولی پیش رفت ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے