چاروں صوبوں کے مختلف اضلاع میں پولیو وائرس کا پایا جانا انتہائی تشویشناک ہے، سینیٹر محمد عبدالقادر
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پیٹرولیم و رسورسز اور سیاسی و اقتصادی امور کے ماہر سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ جامشورو، حیدرآباد، سکھر اور کراچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے پولیو وائرس ملک بھر کے ماحولیاتی نمونوں میں پایا گیا ہے تشویش ناک بات یہ ہے کہ بلوچستان میں پولیو وائرس پشین، کیچ،چمن، نصیر آباد، کوئٹہ اور خضدار کے ماحولیاتی نمونوں میں پایا گیا ہے صوبہ سندھ میں کراچی کے تمام اضلاع کے ماحولیاتی نمونوں میں بھی پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے سندھ کے اضلاع سکھر، حیدرآباد اور جامشورو میں بھی پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پنجاب میں راولپنڈی، ڈیرہ غازی خان اور لاہور کے ماحولیاتی نمونوں میں بھی پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے افغانستان،نائجیریا اور پاکستان کے علاوہ دنیا بھر کے تمام ممالک میں پولیو وائرس پر کامیابی سے قابو پا لیا گیا ہے پولیو وائرس کی وجہ سے متاثر ہونے والا کوئی بھی بچہ عمر بھر کے لئے ٹانگوں سے معذور ہو جاتا ہے اور معذوری کے بعد جتنا علاج بھی کیا جائے اس مرض سے نجات نہیں ملتی اس کا واحد حل پولیو وائرس سے مکمل بچاؤ ہے پولیو وائرس کے خاتمے کے لئے حکومتی سطح پر 5 سال تک کے بچوں کو گھر گھر جا کر پولیو کے قطرے پلائے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان،افغانستان اور نائجیریا سے اگر پولیو وائرس ختم نہیں ہو سکا تو اس کی بڑی وجہ یہاں کی عوام کی جہالت اور شعور کی شدید کمی ہے جاہل لوگ سمجھتے ہیں کہ پولیو کے قطرے دراصل بچوں کو بانجھ پن کا شکار کر دیتے ہیں اور یہ کہ یہ قطرے حرام ہیں لہذا لوگ بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکاری ہو جاتے ہیں نتیجتاً انکے بچے عمر بھر کی معذوری کے خطرات سے دوچار ہو جاتے ہیں ملک بھر کے مختلف اضلاع کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق انتہائی تشویشناک بات ہے۔چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ پولیو زدہ بچے محض اپنی ذات میں معذوری کا سامنا ہی نہیں کرتے بلکہ وہ خاندان اور معاشرے کے لئے بھی بوجھ بن جاتے ہیں حکومت کو اس مرض کے پھیلاؤ پر فوری طور پر قابو پانا ہوگا تاکہ ملک سے اس بیماری کا مکمل خاتمہ ہو جائے میڈیا خصوصی طور پر سوشل میڈیا پر پولیو سے متعلق آگہی مہم کا فوری طور پر آغاز کر دیا جانا چاہئے تاکہ لوگ اس مرض پر قابو پانے کیلئے حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کریں لوگوں کو تو اطمنان ہونا چاہئے کہ حکومت انکے معصوم بچوں کے محفوظ مستقبل کے لیے فکرمند ہے کوئی بھی مشکل یا مسئلہ اس وقت تک حل نہیں ہو سکتا جب تک عوام مکمل طور پر حکومت کے ساتھ مکمل تعاون نہ کرے۔