الیکشن جیت کرنفرت اور تقسیم کی سیاست ختم کریں گے،بلاول بھٹو
حیدر آباد(ڈیلی گرین گوادر) چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ الیکشن جیت کرنفرت اور تقسیم کی سیاست ختم کریں گے ۔
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے انتخابی مہم کے دوران جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جوسیاسی جماعتیں ہمارامقابلہ کرناچاہتی ہیں، عوام ان کی اصلیت اور ماضی کے بارے میں جانتےہیں۔
انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کے بھائی اور بہنوں کے ساتھ یہاں موجود ہوں، حیدرآباد کی عوام کا میں شکر گزار ہوں، آپ نے مجھ پر اعتماد کرتے ہوئے بلدیاتی الیکشن میں جیالا مئیر جتوایا ، نفرت اور تقسیم کی سیاست کو حیدرآباد کی عوام مسلسل دیکھتے آرہے ہیں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ عوام نقصان اٹھاتے رہے، قربانیاں دیتے رہے پر کبھی ظالم، آمر اور یزید کے سامنے نہیں جھکے، آج بھی جو الیکشن میں ہمارا مقابلہ کرنا چاہتے ہیں آپ ان کی اصلیت اور ماضی کے بارے میں جانتے ہیں، آپ نے دیکھا نوے کی دہائی میں انہوں نے اس شہر کے ساتھ کیا کیا،آپ انکی نفرت اور تقسیم کی سیاست سے واقف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عوام کےپاس عوامی معاشی معاہدہ لےکرآیاہوں،میں بینظیر بھٹو انکم سپورٹ کارڈ کی رقم میں اضافہ کروں گا،میں اپنے مزدوروں کی مدد بینظیر مزدور کارڈ کے ذریعے کروں گا انشااللہ،عوام کو ملک میں 30 لاکھ گھر بنا کر دوں گا،نوجوانوں کی مدد یوتھ کارڈ کے ذریعے کریں گے۔
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ ہم مہنگائی ،بے روز گاری اور غربت کا مقابلہ کر نا جانتے ہیں،آپ تیر پر ٹھپہ لگا کر مہنگائی ،غربت اور بے روز گاری کا خاتمہ کریں، آپ کو کہا جائے گا کہ شیر، پتنگ ،تارے کو ووٹ دیں، آپ نے کہنا ہے کہ صرف تیر پر مہر لگانی ہے، جو نفرت کی سیاست کرنے والوں کا راستہ روکے گا، آپ نےووٹ کی طاقت سے انکی نفرت اورتقسیم کی سیاست کودفن کرناہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ جلد سندھ کے ہر ضلع میں یونیورسٹی ہوگی، ہر جگہ صحت کی معیاری سہولت دیں گے، حکومت بنانے کے فوری بعد اس پر عملدرآمد کروں گا ، جو وفاق کے پیسے صوبوں میں آنے تھے وہ نہیں مل رہے، سالانہ 300 ارب جو ضائع ہوتا ہے وہ عوام پر خرچ کروں گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سالانہ صرف اشرافیہ کو ایک ہزار ارب سبسڈی دی جاتی ہے، ہمیں یہ سبسڈی نوجوانوں، مزدوروں کو دلوانی ہے ،الیکشن میں چند دن ہیں دن رات محنت کرنی ہے ، آپ نے سب کو سمجھانا ہے، ہم نہ صرف حیدر آباد کے دکھ کا احساس کرتے ہیں بلکہ آپ کے مسائل سمجھتے ہیں۔