بلوچستان میں جان بچانے والی ادویات کی قلت کو فوری طور پر دور کیا جائے، سیکرٹری صحت بلوچستان
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) سیکرٹری صحت بلوچستان عبداللہ خان کی زیر صدارت صوبائی کوالٹی کنٹرول بورڈ کے اجلاس میں بلوچستان میں جان بچانے والی ادویات کی قلت کا سخت نوٹس لے لیا سیکرٹری صحت نے اجلاس میں ڈرگ انسپکٹر سے خطاب کرتے ہوے کہا کہ بلوچستان میں جان بچانے والی ادویات کی قلت کو فوری طور پر دور کیا جائے دل کے امراض، اینجیوپلاسٹی اور سٹی اسکین میں استعمال ہونے والے انجکشن و ادویات، مرگی کی ادویات کی دستیابی کو یقینی بناے۔مہنگے داموں اور بلیک میں ادویات فروخت کرنے والے میڈیکل اسٹورز اور ڈسٹری بیوٹرز کے خلاف فوری طور پر کاروائی کریں۔تمام ڈرگ انسپکٹرز روزانہ کی بنیاد پر میڈیکل اسٹورز کو چیک کرے۔ بغیر لائسنس غیر قانونی اور بلیک میں ادویات فروخت کرنے والے میڈیکل اسٹورز کو فوری طور پر سیل کیا جاے۔ اگر کوئی غیر قانونی طور پر سیل کئے گئے میڈیکل اسٹورز کو ڈی سیل کرتا ہے تو اس کے خلاف بھی قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائیجعلی ادویات کا کاروبار ایک گھناؤنا جرم ہے۔ ہمیں جعلی ادویات کے کاروبار میں ملوث افراد کے خلاف مضبوط قانون سازی کی ضرورت ہے،ناقص اور جعلی ادویات کی وجہ سے لوگ آئے روز نت نئی بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں سیکرٹری صحت نے کہا کہ عوام بڑے میڈیکل اسٹورز اور کمیونٹی فارمیسیوں سے ادویات خریدیں جو عام طور پر براہ راست مینوفیکچررز سے ادویات خریدتے ہیں۔ میڈیکل سٹورز کو کوالیفائیڈ فارماسسٹ کے ساتھ منظم انداز میں چلانے کی ضرورت ہے اجلاس میں بلوچستان کے مختلف ڈرگ انسپکٹرز نے مختلف کمپنیوں کے خلاف ڈرگ ایکٹ 1976 کے خلاف ورزی کرنے کے 50 کیسز پیش کئے۔بورڈ نے تمام کیسز نمٹائیاور اکثر ملزمان کے خلاف بلوچستان ڈرگ کورٹ میں کیسز جمع کرانے کی منظوری دے دی۔بورڈ کی اگلے اجلاس کی تاریخ 24 فروری مقرر کردی گ?ی سیکرٹری صحت نے ڈرگ انسپکٹرز کو ہدایت کی کہ وہ جعلی ادویات کی روک تھام کے لیے مارکیٹ کی نگرانی میں اضافہ کرے۔