’’پاکستان کو نواز دو‘‘ عام انتخابات کیلئے مسلم لیگ (ن) کا منشور پیش

لاہور(ڈیلی گرین گوادر) پاکستان مسلم لیگ (ن) نے عام انتخابات 2024 کیلئے اپنا انتخابی منشور ’پاکستان کو نواز دو‘ کے نعرے کے ساتھ پیش کر دیا۔منشور کی تقریب میں قائد مسلم لیگ ن اور سابق وزیراعظم نواز شریف، پارٹی صدر میاں شہباز شریف، چیف آرگنائزر مریم نواز، اسحاق ڈار سمیت سینیٹر عرفان صدیقی نے بھی شرکت کی۔

سینیٹر عرفان صدیقی کا انتخابی منشور پیش کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آج منشور پیش کرنے کے دن ہی لاہور میں کئی روز سے چھائی دھند چھٹ گئی، انتخابی منشور کا اعلان کئے جانے پر لاہور میں دھند کا چھٹنا نیک شگون ہے۔انہوں نے کہا کہ قائدین نے منشور تیار کرنے کی ذمہ داری دی تھی، نواز شریف کی ہدایت تھی ایسا منشور نہیں دینا جس پر عمل نہ ہو، انتخابی منشور بنانے میں تاخیر ترامیم کی وجہ سے ہوئی، ماضی کی کارکردگی کو بھی ہم نے منشور کا حصہ بنایا، یہ بھی بتایا کہ ماضی کے وعدے پورے ہوئے یا نہیں۔

لیگی سینیٹر کا کہنا تھا کہ آج کے نوجوان کیلئے فیصلہ کرنا آسان ہوگیا، پی ٹی آئی سے پوچھا جائے کہ 4 سال میں 4 بڑے منصوبے بتائیں، ہر جماعت سے اس کے دور حکومت میں بڑے ترقیاتی منصوبوں کا پوچھا جائے، کوئی بھی عام آدمی پی ٹی آئی حکومت کے منصوبے نہیں جانتا ہوگا۔عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ عام رکشہ ڈرائیور سے بھی پوچھیں تو وہ مسلم لیگ (ن) کے منصوبے گنوائے گا، شہباز شریف حکومت نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، 16 ماہ میں سب سے بڑی کارکردگی یہی ہے کہ ملک دیوالیہ نہیں ہوا۔

مسلم لیگ ن کے منشور کے اہم نکات
تمام سرکاری دفاتر کو ماحول دوست بنائیں گے
پارلیمنٹ کی بالادستی کویقینی بنایا جائے گا

عدالتی اصلاحات
آرٹیکل 62 اور 63 کواپنی اصل حالت میں بحال کیا جائے گا
عدالتی، قانونی، پنچایت سسٹم اور تنازعات کے تصفیے کا متبادل نظام ہوگا
عدالتی، قانونی اور انصاف کے نظام میں اصلاحات کی جائیں گی
بر وقت اور مؤثر عدالتی نظام کا نفاذ کیا جائےگا
مؤثر، منصفانہ اور بروقت پراسیکیوشن ہوگی
یقینی بنایا جائے گا کہ بڑے اور مشکل مقدمات کا فیصلہ ایک سال کے اندر ہوگا
چھوٹے مقدمات کا فیصلہ دو ماہ میں سنایا جائے گا
نیب کا خاتمہ کیا جائے گا
انسداد بدعنوانی کے اداروں اور ایجنسیوں کو مضبوط کیا جائےگا
ضابطہ فوجداری 1898 اور 1906 میں ترامیم کی جائے گی
عدالتی کارروائی براہ راست نشرکی جائے گی
کمرشل عدالتیں قائم کی جائیں گی
سمندر پار پاکستانیوں کی عدالتیں بہتر اور مضبوط بنائی جائیں گی
عدلیہ میں ڈیجیٹل نظام قائم کیا جائے گا

معاشی اصلاحات
مالی سال 2025 تک مہنگائی میں 10 فیصد کمی کی جائے گی
چار سال میں مہنگائی 4 سے 6 فیصد تک لائی جائے گی
پانچ سال میں ایک کروڑ سے زائد نوکریاں دی جائیں گی
کرنٹ اکاؤنٹ خساره جی ڈی پی کا 1.5 فیصد تک کیا جائے گا
تین سال میں اقتصادی شرح نمو 6 فیصد سے زائد پر لائی جائے گی
پانچ سال میں غربت میں 25 فیصد کمی کا ہدف رکھا گیا ہے
افرادی قوت کی سالانہ ترسیلات زر کا ہدف 40 ارب ڈالر رکھا گیا ہے
پانچ سال میں بیروزگاری میں 5 فیصد کمی کی جائے گی
چار سال میں مالیاتی خسارہ 3.5 فیصد یا اس سےکم کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے
پانچ سال میں فی کس آمدنی 2,000 ڈالر کرنے کا ہدف ہے

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ روایت ہے کہ ہر الیکشن میں جانے سے پہلے سیاسی جماعتیں منشور پیش کرتی ہیں، نواز شریف نے کبھی دعویٰ نہیں کیا کہ وہ لوڈشیڈنگ ختم کر دیں گے، نواز شریف نے کہا کہ وہ کوشش کریں گے کہ لوڈشیڈنگ ختم ہو۔

انہوں نے کہا کہ 14 اگست 2014 کو اسلام آباد کیلئے لانگ مارچ شروع ہوا، دیکھتی آنکھوں نے ایسا دلخراش منظر نہیں دیکھا تھا، 2014 کا لانگ مارچ نواز شریف نہیں پاکستان کے خلاف تھا، سانحہ اے پی ایس پر مجبوراً دھرنا ختم کرنا پڑا، لانگ مارچ سے قوم کا جو وقت ضائع ہوا اس کا ذمہ دار کون تھا؟ اس دوران ہر وقت دھرنوں،جلاؤ گھیراؤ کی صدائیں تھیں۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے کراچی کے عوام کو گرین لائن بس کا تحفہ دیا، 11 ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبے لگائے جو ریکارڈ ہے۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی دس سالہ کارکردگی سب کے سامنے ہے، دھرنوں کی وجہ سے ترقی کا عمل رکا رہا، نوازشریف وہ شخص ہے جس نے وعدے کم اور عمل زیادہ کیا، انہوں نے ملک کیلئے جو کچھ کیا وہ سب عوام کے سامنے ہے۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے منشور کا اہم حصہ ہے قوم کو جوڑ دو، آج دنیا ہم سے بہت آگے نکل گئی ہے، آپسی اختلافات کو بھلا کر قوم کو اکٹھا کرنا ہوگا، 5 سالوں میں بہت زہر اُگلا گیا، بہت مشکل سے ختم ہوگا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے