بلوچستان کی پسماندگی اورسنجیدہ ڈائیلاگ کاراستہ بند ہونے نے صوبے کے لوگوں میں وفاق گریز فکر کو جنم دیا ہے،نوابزادہ لشکری رئیسانی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان گرینڈ الائنس کے سربراہ نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ بلوچستان کی پسماندگی اورسنجیدہ ڈائیلاگ کاراستہ بند ہونے نے صوبے کے لوگوں میں وفاق گریز فکر کو جنم دیا ہے، پرامن سیاسی ڈائیلاگ کے راستے بند ہونے سے صوبے کے ستم رسیدہ افراد بدستور احتجاج پر بیٹھے ہیں اور مسائل میں اضافہ ہورہا ہے۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ روز سراوان ہاؤس میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہاکہ پاکستان کے60 فیصدرقبہ اور ساحل سمندر پر مشتمل بلوچستان کو ایک منصوبہ کے تحت پسماندہ رکھا گیا ہے اور اس پسماندگی نے صوبے کے لوگوں میں وفاق گریز فکر کو جنم دیا ہے، انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے لوگوں کیلئے پرامن سیاسی ڈائیلاگ کے راستے بند کردیئے گئے ہیں اور دو طبقات فائدہ اٹھارہے ہیں ایک وہ جو خود کو ملک کا خیر خواہ ظاہر کرکے اور دوسرا صوبے کے مسائل کو اچھال کر فائدہ اٹھارہے ہیں جبکہ ستم رسیدہ لوگ بدستور احتجاج پر بیٹھے ہیں اور مسائل میں اضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مہذب دنیا میں قوموں اور ریاست کے درمیان ڈائیلاگ کا سب سے اہم فورم پارلیمنٹ ہے اور وہ پارلیمنٹ جہاں پالیسیاں بنائی جاتی ہیں مگر جب جعلی لوگوں کے ذریعے پارلیمان کا راستہ بھی روکاجائیگا تو مسائل حل نہیں بلکہ ان میں مزید اضافہ ہوگااس وقت وفاق اور بلوچستان میں ایک پرامن سیاسی ڈائیلاگ کی ضرورت ہے، انہوں نے کہاکہ کچھ لوگوں کو مسلط کرکے صوبے پر جعلی احسانات کئے جارہے ہیں میں سمجھتا ہوں کہ پوری دنیا مین جمہوری حکومت اس وقت طاقتور ہوتی ہے جب ووٹر اپنے ووٹ کی طاقت، تقدس اور اہمیت کو سمجھ کر اپنی رائے ووٹ کے ذریعے دیتے ہیں،کوئٹہ شہر اور صوبے کے لوگوں کو یکساں مسائل اور بحرانوں کا سامنا ہے اور ان بحرانوں اور مسائل کے حل کیلئے مشترکہ جدوجہد ہونی چائیے تاکہ سیاسی شعور اور ووٹ کی طاقت سے صوبے اور ملک کو بحرانوں سے نکالا جائے اور اس کیلئے ہم سب کو ملکر تفرقہ پیدا کرکے اپنے مفادات حاصل کرنے والوں کو آٹھ فروری کو شکست دینا ہوگی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے