اگر فرشتے یا خلائی مخلوق نے ووٹ ڈالے تو انتخابات میں نتیجہ کچھ بھی ہوسکتا ہے،سردار اختر جان مینگل
قلات(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائد سرداراخترجان مینگل نے کہاہے کہ بی این پی سیاست کو عبادت سمجھ کررہی ہے لیکن دیگر سیاسی قوتیں سیاست کو کاروبار ، دکانداری کے طورپر استعمال کررہے ہیں عوام کوووٹ کی پرچی کے ذریعے انہیں مسترد کردیں ان خیالات کااظہار انہو ں نے شاہی بازار قلات چوک پر انتحابی جلسے اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئےکیا جلسہ عام جس سے کثیر تعداد میں عوام نے شرکت کی بعدازاں سرداراختر جان مینگل منگچر میں انتخابی دفتر کا افتتاح اور جلسے سے خطاب بھی کیا جلسے سے بی این پی کے نائب صدر پرنس موسی جان بلوچ، میرقادربخش مینگل ، میر عبدالفتح عالیزئی ، ٹکری شفقت لانگو ،جمال ناصر مینگل ، ودیگر نے بھی خطاب کیا انہوں نے کہاکہ پورے بلوچستان میں بی این پی اپنی انتخابی مہم چلارہی ہے جہاں جہاں ہم گئے ہیں عوام توقع سے زیادہ ہمارااستقبال کیا ہے جس سے یہ واضح ہوتی ہے اگر عوام کوحق رائے دہی استعمال کرنے دیاگیاتو کامیابی یقینی ہے لیکن اگر فرشتے اورخلائی مخلوق ووٹ ڈالے تو کچھ بھی ہوسکتی ہے انہوں نے کہاکہ بی این پی ایک پارلیمانی جمہوری سیاست پریقین رکھتی ہے لیکن ہمارے قائدین کارکنوں کی شہادتیں اور اغواء دھونس دھمکیوں کے ذریعے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت جمہوری سیاست سے دورکرنے کی کوشش کی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے سیاست کو عبادت سمجھ کرنبھا رہے ہیں لیکن بعض عناصراقتدار کی خاطر اپنا سب کچھ قربان کرنے کوتیار ہیں وہ کبھی نواز شریف اورکبھی زرداری کے در پرکھڑے نظرآتے ہیں انہوں نے پیپلزپارٹی پر تنقید کرتے ہوئے اب وہ لوگ بلوچستان میں جیسے بھٹؤ کے نعرے لگارہے ہیں 1973ء میں بلوچستان پر بھٹؤ کی جانب سے بھی فوج کشی کی گئی اور سینکڑؤں بلوچوں کوشہید کیاگیا ایسے بھٹؤ کی پیپلزپارٹی میں سیاست کرنے والے بلوچ عوام سے دھوکہ کررہے ہیں یہی لوگ پہلے نوازشریف کے پیچھے لگر اپنی مونچھیں گواکر اقتدارحاصل کی اورآج کل بھٹؤ کوزندہ کرنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں انہوں نے کہاکہ تربت میں کچھ دن قبل بالاچ بلوچ نامی شہید کیاگیا تب اس کی نعش ہفتوں تربت کے چوک پر رکھاہواتھاوہاں نہ کوئی بھٹوآسکا نہ نوازشریف بلکہ اپنے آپ کو بلوچ قوم پرست کہتے نہیں تھکتے ولوں کے گھر سے چند فرلانگ پر بالاچ بلوچ کی نعش اوراحتجاج تک آنے کے لیے اپنی پاؤں خاک آلود کرناگوارا نہیں کیا تو غیروں سے کیا شکوہ ہے عوام ایسے قوم پرستوں کوجان چکا ہے انہوں نے کہاکہ ہم آپ لوگوں سے نالی ،سڑک ، اسکول ، اسپتال دینے کاوعدہ نہیں کرتے بلکہ ہم آپ سے یہ وعدہ کرتے ہیں کہ بلوچ قوم کی عزت غیرت ،حمیت اورتشخص کے لیے ووٹ کیا اپنی جان بھی قربان کرنے کے لیے تیار ہیں بلوچستان میں ہرجگہ عوامی پذیرائی ملنے سے یہ واضح ہوتی ہے کہ بلوچ عوام بلوچستان نیشنل پارٹی کو اپنا حقیقی وارث سمجھتی ہے انہوںنے کہاکہ ہم سیاست کو عبادت سمجھتے ہیں اوراسی عبادت کے تحت قلات کے عوام کی خدمت میں آئےہیں لیکن بعض لوگ سیاست کو دکانداری یا تجارت سمجھ کرکرتے ہیں وہی لوگ پہلے موٹرسائیکل پرگھوماکرتے تھے سیاست کے ذریعے آج کل ارب پتی بن چکے ہیں انہوں نے کہاکہ میں اسمبلی کے اندر وباہر ، عدالتوں میں بلکہ ہر چوک پر اپنی احتساب دینے کے لیے تیار ہوں کیونکہ بی این پی مینگل اپنی حمیت ، غیرت کاسودا نہیں کیا بلکہ بلوچ کے نام پر سیاست دان سودا بازیاں کرنے والے اور قوتیں ہیں انہوں نے کہاکہ ہم بڑے بڑے جھنڈی بناکر ان پربلاول اور بختاور کے فوٹو لگاسکتے ہیں تو وہ اس جھنڈی جتنا چادر بلوچ لاپتہ افراد کے لیے احتجاج کرنے والے خواتین کے سرپرنہیں رکھ سکتے ہیں تو کیسے بلوچستان کے وارث ہوسکتے ہیں ایسے قوتوں کو عوام یکسرمستردکرچکے ہیں جبکہ قبائلی وسیاسی رہنماء انجمن تاجران کے صدر میر منیراحمد شاہوانی نے اپنے سینکڑوں دوستوں کے ساتھ بی این پی میں شمولیت کی