آواران نہ صرف بلوچستان بلکہ پاکستان کا پسماندہ ترین ضلع ہے،اسلم بھوتانی
حب(ڈیلی گرین گوادر)سابق رکن قومی اسمبلی وآزاد امید وار این اے 257 محمداسلم بھوتانی نے کہا ہے کہ آواران نہ صرف بلوچستان بلکہ پاکستان کا پسماندہ ترین ضلع ہے،وفاق سے اگر کامیاب ہوکر کسی حکومت کا حصہ بنا تو آواران کو پاکستان کے باقی اضلاع کے برابر کرنا میری پہلی ترجیح ہوگی،آوران میں نہ تو بجلی ہے اور نہ ہی سڑکیں کوشش ہوگی کہ آواران میں ڈیم بن سکیں تاکہ آواران کے لوگ ڈیم سے مستعفید ہوکر پینے کے پانی اور اپنی زمینیں مزیدذرخیز کرسکیں،محمد اسلم بھوتانی نے کہا کہ این اے 257کا حلقہ تین اضلا ع حب،لسبیلہ اور آواران پر مشتمل ہے،انہوں نے کہا کہ آواران کو پاکستان کی توجہ کا مرکز بنانے کی کوششوں میں پیش پیش ہوں،آواران میں کمیونیکیشن کا سسٹم بہترکرنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ لوگوں کی آمدورفت بہتر ہوسکے،آواران کے لوگوں کو پینے کا پانی مہیا کرنااور وہاں کی ذرخیز زمینوں کو مزید ذرخیز کرنے کے لئے میری کوشش ہوگی کہ آواران میں ڈیم بن سکے تاکہ وہاں کے لوگوں کا گزر بسر ہوسکے انہوں نے کہا کہ حب شہر کو ہمیں اپ لفٹ کرنا ہے اسکی اشد ضرورت ہے میری زیادہ ترجیح پینے کے صاف پانی پر ہوگی،وفاق سے اگر کامیاب ہوکر کسی حکومت کا حصہ بنا تو صحت اور تعلیم پر زیادہ توجہ دینی ہوگی کیونکہ پورے صوبے میں صحت اور تعلیم نظر انداز کیا گیا موضوع ہے، صحت و تعلیم کا شعبہ بنیادی سہولیات سے ہی محروم ہے،تعلیم کے حوالے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم کالج تو بنا دیتے ہیں مگر پرائمری اسکولوں میں ٹیچر تک نہیں ہے ہماری کوشش ہوگی کہ صوبائی حکومت سے گزارش کرکے بند اسکولوں میں اساتذہ مہیا کئے جائیں انہوں نے کہا کہ جب بنیادی تعلیم سے ہی بچہ محروم رہے گا تو یونیورسٹیز بنانے کا بھی کوئی فائدہ نہیں اس لئے ہمیں ان اسکولوں کو بھی فعال کرنا ہے جو سینکڑوں کی تعداد میں حب لسبیلہ اور آواران میں بند پڑے ہیں۔