ہم آئین کو صدارتی کے بجائے پارلیمانی نظام کی طرف لائے،یوسف رضا گیلانی
لاہور (ڈیلی گرین گوادر)سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ہم آئین کو صدارتی کے بجائے پارلیمانی نظام کی طرف لائے، کے پی کے بلتستان کو ان کی شناخت دی، ہمارے پاس اکثریت ہوتی تو دس سال پہلے صوبہ بن چکا ہوتا جس کی اپنی اسمبلی، ہائیکورٹ اور این ایف سی میں حصہ ہوتا۔ ہمارے مخالفین بھی اب سرائیکی وسیب کے نعرے لگا رہے ہیں۔ سرائیکی پارٹیوں کے سینئر رہنما ملک اللہ نواز وینس کی رہائش گاہ پر میڈیا ٹاک کرتے ہوئے سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ہم آئین کو صدارتی کے بجائے پارلیمانی نظام کی طرف لائے۔ کے پی کے بلتستان کو ان کی شناخت دی۔ ہمارے پاس اکثریت ہوتی تو دس سال پہلے صوبہ بن چکا ہوتا جس کی اپنی اسمبلی، ہائیکورٹ اور این ایف سی میں حصہ ہوتا۔ ہمارے مخالفین بھی اب سرائیکی وسیب کے نعرے لگا رہے ہیں۔ میں تعصب پسند نہیں لیکن صوبے کا نام سرائیکی زبان کے مطابق ہونا چاہیے، بجٹ میں اس خطے کیلئے فنڈز تو مختص ہو جاتے ہیں لیکن وہ فنڈز اس خطے پر نہیں لگائے جاتے۔ اس خطے میں محرومیاں ہیں، میں نے کیڈٹ کالج کا اعلان کیا اور زمین مختص کی۔ سپیشل اکنامک زون سرائیکی وسیب میں ایک بھی نہ بنایا گیا۔ اگر سی پیک کے انڈر سپیشل اکنامک زون بن گیا تو یہ گیم چینجر ہوگا۔ سرائیکی وسیب کے لوگوں کے مطالبات بالکل جائز ہیں، پنجاب کی کل آبادی سے کم کئی ممالک ہیں۔ پی ٹی آئی نے نوے دنوں کا وعدہ کرکے صوبہ نہ بنایا۔ بلاول بھٹو جلسہ میں خارجہ سمیت تمام پالیسیوں پر بات کریں گے۔ سردی کے باوجود ٹرن آوٹ اچھا ہوگا۔ جس پارٹی کا منشور ہمارے قریب ہوگا اس سے بات ہوگی۔