قوموں کی برابری، وسائل پر اختیار، پارلیمان کی بالادستی اور رضاکارانہ فیڈریشن کے قیام سے مشروط ہے، خوشحال خان کاکڑ
ژوب (ڈیلی گرین گوادر)پشتونخوانیشنل عوامی پارٹی کے چیئرمین خوشحال خان کاکڑ نے کہا ہے کہ ملک میں ترقی اورسیاسی ومعاشی استحکام،قوموں کی برابری، وسائل پر اختیار، حقیقی جمہوریت، پارلیمان کی بالادستی اور رضاکارانہ فیڈریشن کے قیام سے مشروط ہے ان مسائل کوحل کر کیہی ہم موجودہ بحران سے نکل سکتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرغہ کبزئی میں حبیب الرحمٰن، ملک کریم، سردار شوکت خان کبزئی کی رہائشگاہوں پر عوامی اجتماعات اور مرغہ کبزئی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ہیڑی کبزئی سے 80 افراد اور کاخاؤ کبزئی سے 70 افراد نے پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ان اجتماعات سے پارٹی کے سینئر ڈپٹی چیئرمین رضامحمد رضا، مرکزی سیکریٹری سردار گل مرجان کبزئی، حبیب الرحمٰن کبزئی، انجینئر عظیم اللہ کاکڑ، ملک کریم کبزئی، نجیب کبزئی اورالیاس خان نے بھی خطاب کیا۔ مقررین نے کہا کہ اس وقت پاکستان شدید سیاسی، معاشی، اقتصادی، ثقافتی اور سماجی مسائل کا شکار ہیاور ان مسائل کے اصل محرکات اور وجوہات کی نشاندہی کیلئے کوئی تیار نہیں یہی وجہ ہے کہ ملک کی مجموعی صورتحال دن بدن ابتری کی طرف گامزن ہے۔اسٹبلشمنٹ اور ملک گیر پارٹیاں گھمبیر صورتحال کو گہرائی سے سمجھنے کی بجائے صرف بناوٹی اور سطحی حل تجویز کر کے اصل حقائق سے چشم پوشی اختیار کر رہے ہیں جو مستقبل قریب میں فیڈریشن کیلئے تباہی کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ملک میں تاریخی قومی،لسانی اور جغرافیائی بنیادوں پر مشتمل صوبوں کا قیام، قومی حق حاکمیت اور حق ملکیت تسلیم، رضاکارانہ فیڈریشن کے قیام، حقیقی جمہوریت، پارلیمنٹ کی بالادستی اور آئین وقانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے کیلئے سنجیدہ اقدامات نہیں کئے جاتے اْس وقت تک درپیش مسائل کا حل ناممکن ہے۔ مقررین نے کہا کہ گزشتہ 75 سالوں سے ملک کے اقتدار پر غیر جمہوری قوتوں اور انکے پروردہ عناصر کا قبضہ ہے اور ان مراعات یافتہ طبقات کی غلط پالیسیوں، کرپشن، لوٹ کھسوٹ اور بدانتظامی کی سزا کروڑوں عوام مہنگائی، بے روزگاری، غربت، لاقانونیت اور دہشت گردی کی شکل میں بھگت رہے ہیں اور ان تمام خرابیوں اور نقصانات پہنچانے کے باوجود بھی یہ عناصراپنی گناہوں سے دستبردار ہونے کیلئے تیار نہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک میں آباد قوموں اورعوام کو اب مزید خوشنما نعروں سے ورغلایا نہیں جاسکتا اور نہ ہی زور زبردستی عوام پر من مانی فیصلے مسلط کئے جاسکتے ہیں حالات کا تقاضا یہی ہے کہ غیر جمہوری قوتیں اور ان کے پروردہ عناصر اپنی گناہوں سے توبہ کریں اور ملک کواقوام و عوام کیلئے قید خانے کی بجائے حقیقی جمہوری ڈگر پر چلانے کیلئے اقدامات کا آغاز کریں صاف اور شفاف الیکشن منعقد کرواکر اقتدار عوام کی اصل نمائندوں کے حوالے کریں فوج سمیت تمام خفیہ ادارے سیاست میں مداخلت کرنے سے باز آجائیں پارلیمنٹ کی بالادستی کو دل سے تسلیم کر کے ان کی داخلہ اور خارجہ پالیسیوں کی تشکیل کے حق کو من وعن تسلیم کیا جائے۔اگرمقتدرہ قوتوں کو اس ملک سے واقعی ہمدردی اور پیار ہے اور وہ انہیں ایک ترقی یافتہ خوشحال ملک کی شکل میں دیکھنا چاہتے ہیں تو انہوں نے فوراً سے بیشتر ایک نئے سوشل کنٹریکٹ کیلئے راہ ہموار کرنی ہوگی تاکہ اس ملک میں آبادمحکوم قوموں اور مظلوم عوام کی احساس محرومی کا خاتمہ کیا جاسکے۔ مقررین نے کہا کہ پشتونخوانیپ ایک آزاد،آباد، خوشحال اور ترقی یافتہ معاشرے کے قیام کی داعی ہے اور اس مقصد کیلئے اپنے عوام کی طاقت پر تکیہ کرتے ہوئے بھرپور جدوجہد کی جائیگی۔ پارٹی کو یقین ہے کہ عوامی حمایت کے بغیر اس خواب کی تعبیر ممکن نہیں اس لئے عوام سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ پشتونخوانیپ کے نامزد اْمیدواروں کی حق میں اپنا قیمتی ووٹ استعمال کر کے انہیں کامیاب بنائیں تاکہ پارٹی پشتونخوا وطن کی عوام کیلئے ایک اسودہ، پرامن اور روشن مستقبل کیلئے کام کر سکے۔