واپڈااور اس کے گروپ آف کمپنیز مفاد عامہ کے ادارے اورقومی اثاثے ہیں، محمدرمضان اچکزئی
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) آل پاکستان واپڈاہائیڈروالیکٹرک ورکرز یونین(سی بی اے) بلوچستان کے صوبائی، زونل،ڈویژنل اور سب ڈویژنل عہدیداران کا مشترکہ اجلاس زیر صدارت مرکزی جوائنٹ صدر و صوبائی چیئرمین محمدرمضان اچکزئی منعقدہوا۔اجلاس میں عہد کیا گیا کہ وفاقی وزارت توانائی کی جانب سے بجلی چوری کی روک تھام، ریکوری اہداف کے حصول، صارفین کی بہتر سے بہتر خدمت اور ان کے جائز مسائل کے حل کیلئے تمام عہدیداران و کارکنان محنت و ایمانداری سے کام کریں گے کسی بھی جگہ صارفین سے لڑائی جھگڑے کی صورتحال پیدا نہیں ہونے دیں بلکہ لڑائی جھگڑے کی صورتحال میں اشتعال سے گریز کریں گے۔اجلاس نے کہا کہ نگران حکومت نجکاری کے نام پر واپڈا اور ا س کی گروپ آف کمپنیز سمیت دیگر قومی اثاثوں کو غیر ملکیوں کے ہاتھوں فروخت کرنا چاہتی ہے جو کہ ملکی سا لمیت کے خلاف اقدام ہے واپڈااور اس کے گروپ آف کمپنیز مفاد عامہ کے ادارے اورقومی اثاثے ہیں ملک و قوم کے وسیع تر مفاد میں غیرملکیوں کے ہاتھوں فروخت کرنے سے گریز کیا جائے۔اجلاس میں کہا گیا کہ نگران حکومت کی جانب سے پاکستان ایسینشل سروسز ایکٹ1952-ء کے تحت ٹریڈیونینز پر پابندی اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل17- کی خلاف ورزی ہے اسی طرح حکومت پاکستان نے آئی ایل او کی کنونشن 87 اوریورپی یونین کے درمیان باہمی معاہدے کے تحت پاکستان میں ملازمین کو یونین سازی کے حق کی مکمل اجازت دی ہے جبکہ لازمی سروسز ایکٹ1952-ء کے تحت صرف ملازمین کی ہڑتال پر پابندی لگائی جاسکتی ہے۔اجلاس میں محنت کشوں پر زوردیا گیا کہ وہ آنے والے چیلنجز کے مقابلے کیلئے ہمہ وقت تیار رہیں واپڈا کے لاکھوں محنت کش ملک کے مفاد میں قومی ادارے کی نجکاری کسی صورت نہیں ہونے دیں گے۔اجلاس میں ملک کی سیاسی و معاشی صورتحال سمیت محنت کشوں کو درپیش مسائل بالخصوص حالیہ انتخابات کے بارے میں اظہار کرتے ہوئے کہاگیا کہ جمہوریت میں حق رائے دہی اکثریتی طبقے کی رائے کو ظاہر کرتا ہے اور اس کی تکمیل صرف شفاف اور جمہوری طریقے سے الیکشن کے انعقاد سے ہی ممکن ہو سکتی ہے ہمارے آئین میں جو انتخابی نظام رائج ہے اس میں حلقہ انتخاب میں اکثریتی رائے حاصل کرنے والا امیدوار فاتح ہوتا ہے اور عوام کے حق رائے دہی سے جمہوریت کو ایک مستحکم بنیاد فراہم ہوتی ہے۔اجلاس میں کہا گیا کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے ہمارے ملک میں معاشرتی، سماجی، معاشی اورسیاسی عدم مساوات جمہوریت کی تضحیک کا باعث بن سکتی ہے اور اس وقت ملک کی 25 کروڑ عوام بھوک، افلاس، جہالت، پسماندگی، کرپشن، کمیشن، بد امنی، مہنگائی، بے روزگاری، دولت کی غیر منصفانہ تقسیم اورتعلیم و صحت کے فقدان جیسی سنگین صورتحال سے دو چارہے اور جب تک عدم مساوات کا خاتمہ نہ ہو جائے تب تک کوئی بھی حکومت خود کو جمہوری کہلانے کا دعویٰ نہیں کر سکتی۔اجلاس نے تمام محنت کش طبقے سے کہا کہ موجودہ الیکشن میں مزدوردوست نمائندوں کو ووٹ دے کر اسمبلیوں تک پہنچائیں تاکہ غریب عوام بالخصوص محنت کش طبقے کی آواز اسمبلیوں تک پہنچ سکے اور اسی طرح NA-262سے حقیقی مزدورہنماء محمد رمضان اچکزئی کو اپنے قیمتی ووٹوں سے کامیاب بنائیں تاکہ وہ اسمبلی میں محنت کش طبقے کی آواز بن سکیں۔