ریاست میں تمام بسنے والے اقوام کے حقوقِ کی گارنٹی دینے کیلئے 73 آئین میں ترمیم کرنا ناگزیر ہے، نواب اسلم رئیسانی
مستؤنگ(ڈیلی گرین گوادر)چیف آف سراوان بززگ سیاستدان نواب محمد اسلم خان رئیسانی نے کہاہیکہ اس ریاست پاکستان میں بلوچ، پشتون، سندھی، پنجابی سرائیکی رہتے ہیں اور یہ ملک کثیر القومی ریاست ہیں، اس ریاست میں تمام بسنے والے اقوام کے قومی وتاریخی حقوقِ کی گارنٹی دینے کیلئے 73 آئین میں ترمیم کرنا ناگزیر ہے، آئین میں ترمیم کرکے بلوچ پشتون سندھی پنجابی اور دیگر قوموں کی قومی وتاریخی حقوقِ کو تحفظ فراہم کیاجائے، ملک میں سب سے بڑا مسلہ سیاسی کارکنوں کی گمشدگی کا ہے، اس ملک میں دوسرا بڑھا مسلہ قومی و تاریخی حقوقِ کا جسے تسلیم کئے معاشی و سیاسی ترقی ناممکن ہیں، اور جب تک اس ملک میں پرامن سیاسی استحکام، پر امن سیاست نہیں آتا تب تک اس ملک میں معاشی ترقی نہیں اسکتا، ہم مرکزی حکومت اور برسر اقتدار قوتوں مطالبہ کرتے ہیکہ ہمارے ملک میں دو اہم مسلے ہیں پہلا لاپتہ افراد کی بازیابی اور دوسرا قومی تاریخی حقوقِ کو تسلیم کیاجائے،انھوں نے کہاکہ میں شکر گزار ہوں مولانا فضل الرحمان کا جو اس ملک میں ہمیشہ قومی حقوق کی بات کرتے رہے ہیں اور قومی حقوقِ کیلئے جدوجہد کررہے ہیں،جب افغان مہاجرین کو نکالا جارہا تھا تو اس وقت قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان نے جیسے پشتون بھائیوں کو نکالنے کے دوران رویہ کے خلاف آواز بلند کی اور صاف الفاظ میں کہا تھا کہ جس طریقے سے مہاجرین جو نکالا جارہا ہے یہ طریقہ ہمیں پسند نہیں، اسی طرح ہم محسوس کرتے ہیکہ بلوچ پشتون سندھی غریب و لاچار پنجابی جو پنجابی ہم سے بھی غریب و لاچار ہے انکے حقوق کیلئے آواز بلند کرتے ہیں،،الیکشن تو ہوگا اور جیتنے والے جیت جائینگے مگر ہم دعا کرتے ہیکہ اللہ تعالیٰ الیکشن پرامن ہو اور بھائی چارگی قائم رہیں،مستؤنگ بھائی چارگی اور محبت کا علاقہ ہے میں مستونگ کے عوام کا بیحد مشکور ہوں جنہوں نے ہمیشہ مجھ پر اعتماد کیا اور کامیاب کرتے رہے ہیں اور مجھے مستونگ کے لوگوں پر فخر ہے کہ انھوں نے ہمیشہ میرا ساتھ دیا ہے اور انھوں نے از خود پوسٹر بنائے اور گاڑیاں فراہم کرتے رہے ہیں، نواب محمد اسلم خان رئیسانی نے کہاکہ مستونگ میں پیسے کا دہندہ نہیں چلے گا یہاں دلیل اور محبت کا سیاست چلتا ہے، پیسے کی سیاست کرنے والوں کو عوام مسترد کریگا،ان خیالات کا اظہار انھوں نے سراوان ہاؤس کانک میں گرینڈ الائنس کے قومی اسمبلی کے حلقہNA261 سے نامزد امیدوار میرحاجی محمد انور شاہوانی کا این اے261 پر مولانا عبدالغفور حیدری کے حق میں دستبرداری اور پی بی 37 مستونگ سے آزاد امیدوارحاصل خان پرکانی کی نواب محمد اسلم خان رئیسانی کے حق میں دستبردار ہونے کے موقعے پر منعقدہ گرینڈ حمایتی پروگرام میں شریک سینکڑوں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا،گرینڈ الائنس کے چیئرمین میر حاجی محمد انور شاہوانی اور میرحاصل خان پرکانی نے جمعیت علماء اسلام کے قومی اسمبلی کے امیدوار مولانا عبدالغفور حیدری اور صوبائی اسمبلی کے امیدوار نواب محمد اسلم خان رئیسانی کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کامیابی کیلئے بھرپور انداز کام کرنے کا عزم کیاگرینڈ حمایتی پروگرام سے چیف آف سراوان نواب محمد اسلم خان رئیسانی، جمعیتِ علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری، گرینڈ الائنس کے چیئرمین میرحاجی محمد انور شاہوانی نے جمعیت علماء اسلام ملک میں اسلام کی سربلندی اور اسلامی قوانین کی حفاظت کیلئے جدوجہد کررہا ہیں، ملک میں یہودی و قادیانی لابی کے خلاف سیسہ پلائی دیوار کی طرح کڑھے رہے ہیں اور ملکی قوانین میں ترامیم کرنے نہیں دیا اسی طرح اگر جمعیت علماء اسلام کو پارلیمنٹ میں بھاری اکثریت ملا تو اسلامی قوانین کی مظبوطی اور قوموں کے حقوقِ کیلئے قوانین لانے میں کردار ادا کریگی،جمعیت علماء اسلام ایک دینی سیاسی جماعت ہے اس لئیے وہ دین کو شریعیت اور مسلمانوں کے عقائد ونظریات کی تحفظ کرہی ہیں، انھوں نے کہا کہ اس ملک میں معاشی مسلہ سے زیادہ سب سے بڑا اور ہم مسلہ ہمارے لاپتہ افراد کا ہیں جو نو دس ہزار لاپتہ افراد ہیں ہم حکومت اور طاقت قوتوں اور عدلیہ سے مطالبہ کرتے ہیکہ لاپتہ افراد جس حال میں جہاں ہے ہم ان کو حساب اور بازیابی مانگتے ہیں، اور دوسرا مسلہ قومی تاریخی حقوقِ کا ہے جسے حل کئیے بغیر معاشی استحکام و ترقی ممکن نہیں ہے،تقریب میں گرینڈ الائنس اور جمعیت علماء اسلام کے ضلعی قائدین، رہنماؤں اور کارکنوں سپورٹرز نے بہت بڑی تعداد میں شرکت کیا۔