بلوچ خواتین کو اسلام دھرنے کیلئے بھیج کر خود مکران اور جھالاوان میں انتخابی مہم چلانا کہاں کا انصاف ہے،نواب زہری

خضدار(ڈیلی گرین گوادر)پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما حلقہ پی بی 18 خضدار ون سے پارٹی کے نامزد امیدوار نواب ثنا اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ ریاست مخالف بیانیہ سے ترقی نہیں بگاڑ پیدا ہوتی ہے بلوچ خواتین کو اسلام دھرنے کے لئے بھیج کر خود مکران اور جھالاوان میں انتخابی مہم چلانا کہاں کا انصاف ہے شکر ہے بلوچ خواتین میری وزارت اعلی کے دور میں گرفتار ہوئے اگر مخالفین کے دور میں گرفتار ہوتے تو آج تک جیل کاٹ رہی ھوتی تیر ہمارا نشان ترقی ہمارا ویژن اور تعلیم یافتہ بلوچستان ہمارا خواب ہے جسے بلاول بھٹو کی قیادت میں شرمندہ تعبیر کرینگے ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیپلز پارٹی حلقہ این اے 256 اور پی بی 19 کے انتخابی دفتر کے افتتاح کے موقع پر کیا تقریب سے آغا شکیل احمد درانی حلقہ این اے 256 سے پیپلز پارٹی کے امیدوار مہر عبدالرحمن زہری سردار عزیز محمد عمرانی بشیر احمد جتک سمیت پارٹی کے علاقائی رہنماوں نے خطاب کیا جبکہ پیپلز پارٹی کے رہنما حاجی صلاح الدین زہری میر حمد آصف جمالدینی سمیت ورکرز بڑی تعداد میں تقریب میں شریک تھے نواب ثنا اللہ خان زہری کا کہنا تھا کہ بعض لوگ ریاست مخالفانہ رویہ اپنا کر بلوچ قوم کے مستقبل کو داو پر لگا رہے ہیں ایک جانب ریاست مخالف بیانیہ دوسری جانب انتخابی مہم چلانا تضاد سے بھر پور فلسفہ ہے ہماری موقف روزاول سے واضح رہی ہے ہم نے ہمیشہ ریاست سے حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ تعمیر ترقی و خوشحالی میں بلوچستان کو اہمیت دیا جائے آج بھی ہمارا یہی مطالبہ ہے کہ بلوچستان تعمیر و ترقی کے حوالے سے دوسرے صوبوں سے پیچھے ہے اس کی تعمیر و ترقی پر توجہ دی جائے بلوچستان میں جب ہماری حکومت تھی میں وزیر اعلی بلوچستان تھا ہم نے اتحادیوں کے ساتھ ملکر بلوچستان کی تعمیر و ترقی میں بنیادی اینٹ رکھ دی بلا رنگ و نسل شیرانی سے لیکر گوادر تک ترقیاتی کام کروائے بلوچ پشتوں علاقوں میں یکساں یونیورسٹیاں دئیے میڈیکل کالجز کے قیام کو ممکن بنایا امن و خوشحالی دی خضدار شہر ہمارے سامنے ہے ریاست مخالف بیانیہ رکھنے والوں کی وجہ سے امن تہہ و بالا ھو گیا تھا لیکن ہماری حکومت نے عوام کو امن دی شہر میں سڑکوں کا جال بچایا گیا آج خضدار میں جو کشادہ سڑکیں نظر آ رہی ہے یہ ہماری اور ہماری اتحادی حکومت کی بدولت ممکن ھوئی انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بعض لوگ بلوچ خواتین کو لانگ مارچ کرواکر اسلام آباد میں دھرنا دینے بھیجنے کے بعد خود مکران اور جھالاوان میں انتخابی مہم چلانے میں مصروف ہو گئے میں دعوے سے کہتا ھوں کہ اللہ کا شکر ہے کہ بلوچ خواتین میری حکومت میں پکڑی گئیں اور ہم نے بلوچ روایات کے مطابق ان کے سروں کو بلوچ چادر رکھکر انہیں رہا کرکے ان کے گھروں پر بھیج دیا اگر بلوچ خواتین کو اسلام آباد ببھیجنے والے ان عناصر کے دور حکومت میں اگر یہ گرفتاریاں ھوتی تو آج تک یہ خواتین جیل میں پڑی رہتی نواب ثنا اللہ خان زہری نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ ہمارا ویژن ترقی خوشحالی ہے میں ترقی پسند تعلیم دوست سردار ہوں ترقی یافتہ تعلیم یافتہ بلوچستان میرا خواب ہے اس خواب کو شرمندہ تعمیر کرنے کے لئے ضروری ہے کہ عوام پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدواروں کو ووٹ دے کر کامیاب کریں وفاقی اور صوبے میں عوام کی تعاون سے انشا اللہ پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت بن گئی تو تعمیر و ترقی کا آغاز بلوچستان سے ہو گا خوشحالی کا ایک نیا دور ہو گا ملک پر عوام کی حکمرابی ھو گی مہنگائی اور بے روزگاری کا خاتمہ ہو گا میرے لئے خوشی کی بات ہے کہ بلوچستان بھر میں لوگ بڑی تعداد میں پیپلز پارٹی میں شامل ہوتے جا رہے ہیں انتخابات سے قبل ہی عوام نے پیپلز پارٹی کے حق میں فیصلہ دے دیا ہے بس آٹھ فروری کو اعلان باقی ہے نواب ثنا اللہ خان زہری کا کہنا تھا پیپلز پارٹی یکم فروری کو جھالاوان میں عوامی قوت کا مظاہرہ کرے گی بہت بڑے جلسے عام کا انعقاد کیا جائے گا جس سے پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری و دیگر قائدین خطاب کرینگے میں عوام الناس سے اپیل کرتا ھوں کہ وہ پیپلز پارٹی کے جلسے میں بھر پور شرکت کرنے کے ساتھ ساتھ قائدین کا بھر پور استقبال کرکے جھالاوان کے روایت کو برقرار رکھیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے