بلوچستان کے عوام کو مایوسی کے علاہ کچھ نہیں دیا گیا،نوابزادہ شاہ زین بگٹی

کوہلو (ڈیلی گرین گوادر)جمہوری وطن پارٹی کے مرکزی صدر اور این اے 253 کے امیدوار نوابزادہ شاہ زین بگٹی نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران حلقے کے عوام کے لئے بیشمار ترقیاتی کام کیے ہیں، طلبا کو بیرون ملک اسکالرشپس، زمینداروں اور گھروں میں بجلی و شمسی توانائی کی فراہمی سمیت دیگر اہم منصوبے شامل تھے، اٹھارہویں ترمیم کے بعد اختیارات صوبوں کو منتقل ہوئے ہیں جس کے باعث حلقے کے بے شمار منصوبوں پر کام نہ ہوسکا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوہلو میں انتخابی مہم کے سلسلے میں عمائدین سے ملاقات کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ نوابزادہ شاہ زین بگٹی نے کہا کہ عمران خان کے دور حکومت میں بلوچستان کے ساتھ جو وعدے کئے گئے ان پر عملدرآمد نہ ہوسکا، بلوچستان کے عوام کو مایوسی کے علاہ کچھ نہیں دیا گیا ہم نے ہر فورم پر بلوچستان کے عوام کی ترجمانی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے 16 ماہ کے مختصرا حکومت میں بھی بلوچستان کے لئے کوئی خاص کام نہ ہوسکے جس کے باعث ہم اپنے عوام کو کوئی خاص ریلیف نہ دے سکے لوگوں کے شکایات اور خدشات درست ہیں وفاق بلوچستان کی محرومیوں کو دیکھ کر اس حوالے سے خصوصی پیکجز کا اعلان کریں۔ شاہ زین بگٹی نے کہا کہ چین کے تعاون سے بلوچستان کے پائیدار ترقی کے لئے خصوصی پیکج زیر غور ہے جب میں اقتدار میں تھا تو میں نے چائنا اور پاکستان کی حکومت کو فوری طور پر خصوصی پیکج پر عملدرآمد کرنے کی درخواست کی تھی مگر ابھی تک زیر غور ہے اگر اس پیکج پر عملدرآمد ہوجائے تو ہر ضلع میں بنیادی انفراسٹرکچر کی بحالی، صحت و تعلیم اور صاف پانی کی فراہمی کے منصوبوں پر بہترین کام ہوسکتا ہے نوابزادہ شاہ زین بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے زمینداروں پر کیسکو کے کروڑوں روپے کے واجبات ہیں ان کی وصولی کے لئے میں نے اس وقت کے وزیراعظم شہباز شریف کو یہ تجویز دی تھی کہ وہ آسان اقساط میں بقایا جات کی وصولی اور ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کردیں تاکہ زراعت کے شعبے کو جدت مل سکے۔ او جی ڈی سی ایل کے تعاون سے ڈیرہ بگٹی کے چار سو سے زائد طلبا کو بیرون ملک اسکالرشپس دیئے گئے تھے کوہلو میں بھی یہی تجویز دی تھی مگر اس وقت نے ڈپٹی کمشنر نے میری اس تجویز کو مسترد کردیا تھا اگر اس وقت میرے تجویز پر عمل کیا جاتا تو آج کوہلو کے بھی چار سو سے زائد ہونہار طالب علم دنیا کے اعلی تعلیمی اداروں میں اپنی تعلیم مکمل کرسکتے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوہلو سمیت حلقے کے دیگر اضلاع میں وفاقی حکومت کے تعاون سے سڑکوں کی تعمیر، صاف پینے کے پانی اور ڈیمز کا قیام جیسے اہم منصوبوں کی منظوری ان کے ترجیحات میں شامل ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے