بلوچستان نیشنل پارٹی نے شروع دن سے امن کی سیاست کی ہے ، حاجی محمد ہاشم نوتیزئی

واشک(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان نیشنل پارٹی کے نامزد امیدوار برائے حلقہ 260 رخشان ڈویژن حاجی میر محمد ہاشم نوتیزئی و بلوچستان نیشنل پارٹی کے صوبائی امیدوار حلقہ 31 واشک میر علی حسن بلوچ واشک میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے انتخابی دفتر کا افتتاح کیا اس موقع پر عبدلواحد بادرزئی،دین محمد بلوچ،خلیل کبدانی،اسد مینگل،بزرگ سرفراز آلہ زئی،وہ دیگر پارٹی رہنماں موجود تھے انتخابی دفتر کے افتتاعی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے حاجی میر محمد ہاشم نوتیزئی نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی واحد سیاسی جماعت ہے جو دن رات بلوچستان کی حقوق کے تحفظ اور حصول کیلئے آواز بلند کر رہی ہے بلوچستان میں لاپتہ افراد کا مقدمہ ہر فورم پر ڈنکے کے چوٹ پر لڑ رہے ہیں جو کسی پر احسان نہیں بلکہ بطور بلوچ قوم سیاسی جماعت ہم پر فرض ہے آج ہمارے مخالف ووٹ لینے والے لاپتہ افراد کی بازیابی کے جہد میں اپنا کارنامہ بھی عوام کے سامنے پیش کرے فیصلہ عوام کے ہاتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ساحل و وسائل کے تحفظ اور انسانی حقوق کی پامالی بلوچ نوجوانوں کی گمشدگی کے خلاف شروع دن سے آواز بلند کرتے کر رہے ہیں بلوچستان نیشنل پارٹی اقتدار کا بھوکا نہیں پارٹی کا مقصد بلوچستان کے لوگوں کی عزت و نفس کو کوئی سوداگر آکر سودا نہ کریں کہیں دنوں سے اسلام آباد میں ہمارے ماں بہن اپنے پیاروں کی بازیابی کہلے حتجاجی میں بیٹھے ہیں دیکھا دیں کوئی ایک ایسا لیڈر جو انکے ساتھ کبھی امدردی کی ہو سیوا بلوچستان نیشنل پارٹی کے اب ہم فیصلہ بلوچ قوم کیلئے چھوڑ دینگے کہ وہ شیر اور تیر کو ووٹ کرینگے یا بی این پی کے کلہاڑہ کو ووٹ دینگے سردار اختر جان مینگل وہ قوم پرست لیڈر ہے جو بلوچستان کی حقوق کی خاطر لڑ رہے ہیں انکے نظریات کو مظبوط کرنا آپ لوگوں کے ہاتھ میں ہے۔ آپ کے ایک ووٹ اسمبلی میں بلوچستان کے ساتھ ناانصافی کے خلاف جہدوجہد کی طاقت بنیں گے اور اگر تیر کو ووٹ دوگے وہ دشمن کو لگے تو ٹھیک نہ لگے تو بلوچستان کے معصوم بچوں کو لگے گا اور شیر ہمارے بچوں کو نگلے گی بلوچستان کی انہوں کہاکہ سیاست ہر کسی کا جمہوری حق ہے لیکن ووٹ اسکو دیں جو کل آپ لوگوں کی آنسو صاف کریں آپ لوگوں کی امن کو برقرار رکھ سکیں دو ھزار آٹھ سے لیکر دوھزار اٹھارہ تک ایک ایسابدامنی بلوچستان میں جاری تھا لوگ اپنے گھروں سے نکل نہیں سکتے تھے ایک انتہائی خوف کا ماحول بنا تھا لیکن بلوچستان نیشنل پارٹی نے شروع دن سے امن کی سیاست کی ہے کہ بلوچستان کی معیشت برقرار کھنے کی کوشش کی آج بلوچستان میں دو قسم کی سیاست ہو رہی ہے ایک ٹولا آپ لوگوں کی درمیان میں بیٹھ کر بلوچستان کی پورے سسٹم کو برباد کرینگے وہ اقتدار اور سیٹ کی بھوکے ہیں اقتدار کیلئے اپنے ضمیر اور عزت کو بھیجتے ہے تاکہ ہمیں کرسی ملے اس طرز کی سیاست سے اپنے آپ کو بچائیں ہم فخر کرتے ہے بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائد سردار اخترج مینگل ہیں جب نواب اکبر خان بگٹی کو شھید کیا جاتا ہے تو وہ اپنے صوبائی اور قومی سینٹ سیٹوں سے مستعفی ہوتا ہے اور دیگر پارٹیاں اپنے پارٹیاں بدلتے ہے اپنے جھنڈے بدلتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے