ڈاکٹر عبدالمالک کے دور میں ناراض بلوچوں سے جو بات چیت کا اغاز کیا گیا ایک مرتبہ پھر وہاں سے شروع کریں، میر اسرا ر اللہ خان زہری

خضدار(ڈیلی گرین گوادر)نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما نیشنل پارٹی و بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے مشترکہ نامزد امیدوار برائے حلقہ پی بی انیس سردار محمد اسلم بزنجو اور قومی اسمبلی کا حلقہ این اے دوسو چھپن سے مشترکہ امیدوار بلوچستان عوامی پارٹی کے سربراہ میر اسرا ر اللہ خان زہری نے خضدار میں پارٹی کے سنیئر رہنما میر اشرف علی مینگل کی رہائش گاہ پر شمولیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے اس عظیم وشان جلسہ عام میں جسطرح نیشنل پارٹی اور بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے کارکنان خصوصا خواتین کی بڑے پیمانے پر شرکت سے ہمیں یقین ہوگیا کہ آٹھ فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں جیت انشا اللہ نیشنل پارٹی اور بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے مشترکہ امیدواروں کی ہوگی سردار محمد اسلم بزنجو نے کہا کہ نیشنل پارٹی کی منشور سب سے پہلے امن و امان کو یقینی بنانا ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کے دور میں ناراض بلوچوں سے جو بات چیت کا اغاز کیا گیا تھا اسی سلسلے کو ایک مرتبہ پھر وہاں سے شروع کریں تاکہ یہ جو بدامنی کی فضا ہے اس کو امن میں تبدیل کیا جاسکے ہم سمجھتے ہیں کہ جہاں امن ہوگا وہاں ترقی اور خوشحالی ہوگی دوسری ترجیح ہماری ان لاپتہ افراد کی بازیابی ہے آج پورے بلوچستان سے خواتین اسلام آباد میں دھرنا دیئے بیٹھی ہی اور وہ اسلام آباد میں اپنے پیاروں کی بازیابی کے لئے حکومت سے مطالبہ کررہی ہیں امن و امان کی بحالی ہماری ترجیحات میں شامل ہیں کیونکہ ہم سمجھتے اگر امن ہوگا تو ترقی اور خوشحالی آئے گی تعلیم صحت عوام کی بنیادی ضروریات ہیں تعلیمی اداروں کی بہتری خالی اسامیوں پر بلاتاخیر تقرریپر خصوصی توجہ دیں گے سردار اسلم بزنجو نے کہا کہ عوام کو چاہے کہ وہ جنہیں ووٹ دیتے ہیں کم سے کم ان سے باز پرس تو کریں کہ انہوں نے اپنے پانچ سالہ دور میں کونسے ترقیاتی تیر مارے ہیں ایک شمال سے اور ایک جنوب سے دو وزرا اعلی منتخب تو ہوئے لیکن انہوں نے عوام کے لیے کیا کیا؟ سردار اسلم بزنجو نے کہا کہ گزشتہ پانچ سال میں جو حضرات یہاں سے منتخب ہوئے کیا انہوں نے عوام کے لیے کوئی ایسا ترقیاتی کام کیا جس سے عام عوام کو فوائد حاصل ہوں ماسوائے چند گلیوں اور نالیوں میں ٹف ٹائل اور پائپ بچھاکر ترقی کے دعوے کرتے رہے خضدار میں سیاست کو عبادت کے بجائے تجارت بنایا گیا ہے خود صوبائی اسمبلی کا نمائندہ ٹھیکہ لینے اور دینے والا خود اور اپنے حلقے میں یوریا کھاد سے لیکر چینی کی بلیک مارکیٹنگ اور چھالیہ کے کاروبار کرکے عوام کو دونوں ہاتھوں سے نہ صرف لوٹا گیا بلکہ ان کے حقوق پرڈاکہ ڈال کر ان میں محرومی اور مایوسیوں کو بڑی حد تک پھیلاگیا سردار اسلم بزنجو نے کہا کہ ہم دعوی تو نہیں کرتے ہیں لیکن ہم نے کبھی بھی سلائی مشین،ٹرانسفارمر اور واشنگ مشین کا جھانسہ دیکر عوام کو بے وقو ف بنانے کی کبھی کوشش نہیں کی ایسے لوگ عوامی نمائندے تو کہلانے کے قطعا حق دار نہیں انہیں چاہئے کہ وہ جاکر اپنا کاروبا ر کریں سردار اسلم بزنجو نے کہا کہ میں خضدار کے تمام لوگوں خصوصا خواتین سے اپیل کروں گا کہ وہ اپنا ووٹ کو اپنے صحیح نمائندوں کو دیں تاکہ ان کا اور ان کے بچوں کا مستقبل محفوظ ہو اور انہیں ان کے بنیادی ضروریات کی فراہمی ممکن ہو اس موقع پربلوچستان نیشنل پارٹی عوامی اور نیشنل پارٹی کے این اے 256 سے مشترکہ امیدوار میر اسرار اللہ خان زہری نے کہا کہ موجودہ دور میں عوام کوبے وقوف بنانا ناممکن ہے ہمارے سابق منتخب عوامی نمائندوں نے جس طرح عوام کی حق تلفی کرکے انہیں ان کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا اس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی ہمارے یہ نمائندے عوام کو ٹف ٹائل جیسی ترقیاتی کاموں سے تعریف کرکے تھکتے نہیں ہم انہیں کہنا چاہتے ہیں کہ ترقی تو تعلیم سے آتی ہے اجتماعی مفاد کی اسکیمیں بھی ترقی سے وابستہ ہیں نوجوانوں کو رزگار کو فراہم کرنا بھی ترقی کے زمرے میں آتا ہے لیکن جس طرح ملازمتیں سرعام فروخت کی گئیں ترقیاتی اسکیمیں اپنے من پسند افراد میں بندر بانٹ کی گئیں ان کے ٹھیکے اپنے نمائندوں کے ذریعے دیکر بھاری رقم ہڑپ کی گئی میر اسرار اللہ خان زہری نے کہا کہ ہماری خواہش تھی کہ عوام کی خوشحالی کے لیے قوم پرست جماعتیں ایک ساتھ ہوں لیکن افسوس کہ ہماری یہ بات کسی کو پسند نہیں آئی ہم عوام کے حقوق کی خاطر جدوجہد کرتے رہینگے اور ان کے حقوق کے لیے جمہوری جدوجہد کرنا اپنا حق سمھتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم اپنے عوام سے یہ بھی کہنا چاہتے ہیں کہ وہ پانچ سالہ دور اقتدار میں رہنے والوں سے یہ سوال کریں کہ وہ اپنے دور اقتدار میں ایسا کونسا کام کیا جس سے عوام میں خوشحالی آئی اور پسماندگی کا خاتمہ ہو ا ہم سمجھتے ہیں کہ جھالاوان کی تاریخ میں یہ پانچ سالہ دور بد سے بدترین رہا ملازمتیں سرعام فروخت ہوئے اور عوام کا کوئی پرسان حال نہ رہا قبل ازیں نیشنل پارٹی کے خواتین سیکرٹری کلثوم نیاز بلوچ نے کہا کہ 8فروری کا دن ہم سب کے لیے ایک نیک شگون دن ہونا چاہئے جس میں ہم امن کی کرن لیکر ایک مرتبہ پھر خوشحالی کی جانب گامزن ہوں آپ سب کو معلوم ہے کہ ا ن دنوں بلوچستان کو ایک مرتبہ پھر بد امنی کی جانب گامزن کیا جارہا ہے ہمارے نوجوانوں کو لاپتہ کیا جارہا ہے تعلیمی ادارے تباہ وبرباد کئے جارہے ہیں ہمیں پسماندگی کی طرف دھکیلا جارہا ہے ہمیں بلوچستان کو خوشحال اور پرامن کرنا ہے جس کا خواب بابائے بلوچستان میر غوث بخش،سردار عطا اللہ مینگل،نواب اکبر خان بگٹی نے دیکھا تھا ہم اس سے قبل بنیادی حقوق اور ساحل وسائل کا مطالبہ کرتے تھے لیکن اب بات آگے نکل چکی ہے ہمیں اپنے تمام حقوق حاصل کرنے کے لیے دیانت دار نمائندوں کے چنا میں اپنا کردار اداکرنا ہوگا ان خیالات کا اظہار انہوں میر اشرف علی مینگل کی رہائش گاہ پر خضدار میں شمولیتی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر نیشنل پارٹی مرکزی رہنماوں میر ولید بزنجو،عبدالحمید ایڈوکیٹ،میر اشرف علی مینگل،چیئرمین امین دوست بلوچ، بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے مرکزی رہنماڈاکٹر محمد مراد مینگل،صدام بلوچ، نیشنل پارٹی کے رہنما میر عبدالرحیم کرد،نادر قدوس بلوچ،میر محمد حنیف بزنجو،اور دیگر نے خطاب کیا تقریب میں نیشنل پارٹی اور بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے مرکزی،صوبائی،ضلعی عہدیداران اور کارکنوں کی اور خواتین کی بڑی تعداد نے جلسے میں شرکت کی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے