بڑی مشکل سے کل شیر نظر آیا،ڈر ہے کہی پھر نہ چھپ جائے،بلاول بھٹو
لیاقت پور (ڈیلی گرین گوادر)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ میاں صاحب چوتھی بار بھی وزیراعظم بنے تو مجھے کیوں نکالا کا رونا دھونا ہوگا، ان کو صرف چوتھی بار وزیراعظم کی کرسی کی فکر ہے، بڑی مشکل سے کل شیر نظر آیا، ڈر ہے کہی پھر نہ چھپ جائے، لاہور کے سیاست دانوں سے ڈرنے والے نہیں، ہم ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، 8 فروری کو جیت تیر اور پیپلز پارٹی کی ہوگی۔
لیاقت پور میں پیپلزپارٹی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ لیاقت پور میں آج بہت بڑا جلسہ ہے، میں آج آپ کے درمیان میں کھڑا ہوں، لاہور کے سیاست دانوں کو پیغام ہے ڈرنے والے نہیں، ہم ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، جیت پیپلزپارٹی اور عوام کی ہو گی۔بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی اپنے منشور پر الیکشن لڑ رہی ہے، دیگر جماعتوں کے پاس کوئی منشور نہیں، ان کو صرف چوتھی بار وزیراعظم کی کرسی کی فکر ہے، مہنگائی سے عوام بہت پریشان ہیں، ہمارے 10 نکات میں عوام کے مسائل کا حل ہے، بڑی مشکل سے کل شیر نظرآیا، عوام کا جوش دیکھ کر کہیں شیر ڈر نہ جائے اور واپس گھر میں نہ چھپ جائے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ 300 تک یونٹ بجلی سولر کے ذریعے مفت دیں گے، 7 وزارتیں ختم کرکے 300 ارب عوام پرخرچ کریں گے، عوام گھر گھر پیپلزپارٹی کا منشور پہنچائیں، خواتین کو بلاسود قرض دیں گے، اقتدار میں آکر بے نظیر کسان کارڈ لائیں گے، 30 لاکھ گھربنا کردیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ عوام اعتماد کریں تیر پر ٹھپہ لگائیں، نوجوانوں کو ایک سال کے لیے مالی مدد فراہم کریں گے، بے نظیر بھٹو کی خواہش تھی کوئی بچہ بھوکا نہ سوئے، یوسی کی سطح پر بھوک مٹاوشروع کریں گے، پیپلزپارٹی کا مقابلہ غربت ،بھوک، بیروزگاری اور مہنگائی سے ہے، اقتدار میں آکر تمام مسائل کا حل نکالیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری کا یہ بھی کہنا تھا کہ شیرعوام کا خون چوستا ہے اور اس کا پیٹ نہیں بھرتا، چوتھی بار وزیراعظم بن کر پھرعوام کا خون چوسے گا، دوسری بار وزیراعظم بنا تو وہ جو لائے ان سے لڑا، میں کسی اور طرف نہیں عوام کی جانب دیکھ رہا ہوں، ہرسال 1500ارب سبسڈی اشرافیہ کودی جاتی ہے، رحیم یارخان میں یونیورسٹی بنائیں گے۔سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ 8 فروری کو عوام ووٹ کے لیے نکلیں، عوام پیپلزپارٹی کے امیدواروں کو کامیاب کریں، اس صوبے کے عوام ایک شخص کو چوتھی بار وزیراعظم نہیں دیکھنا چاہتے۔