ایران پاکستان پڑوسی ہیں، اب بھی وقت ہے کوئی منفی اقدامات نہ کریں،مولانا فضل الرحمان

ڈیرہ اسماعیل (ڈیلی گرین گوادر)جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ایران پاکستان پڑوسی ہیں،اب بھی وقت ہےہم کوئی منفی اقدامات نہ کریں۔ڈیرہ اسماعیل خان میں مولانافضل الرحمان نے جیونیوز سے دورہ افغانستان پر خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغان دورے پر حکومت اور اداروں کو اعتماد میں لیا تھا، دورے سے پاکستان افغانستان کے درمیان برف پگھلی ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دورہ افغانستان میں نائب افغان وزیراعظم مولانا عبدالکبیر سے ملاقات ہوئی، افغان وزیراعظم نے بھی موجودہ حالات میں پاکستان کے رویے کو سراہا اور پاکستان کو ایک بڑا سہارا تصور کیا۔انہوں نے بتایا کہ دورے کے دوران دونوں ملکوں میں تلخی کا سبب بننے والے معاملات حل کرنے پر بھی غور کیا گیا،پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی قابل تشویش ہے، دیکھنا ہوگا دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں رکاوٹ کیا ہے۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ دورےافغانستان میں تمام ہی لوگوں سے مثبت ملاقات ہوئی، دورہ کو معاملے کو حل کرنے کی شروعات کہا جا سکتا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ افغان حکام نے پاکستان میں شدت پسندی کے واقعات پر ناراضی کا اظہار کیا، دہشت گردی کے واقعات پر افغان حکام نے پاکستان کی شکایت کو تسلیم کیا،ملاقات میں دہشت گردی کے خلاف مشترکہ حکمت عملی بنانے پر بھی غور کیا گیا۔

اس کے علاوہ مولان فضل الرحمان نے پاکستان ایران کشیدگی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کشیدگی کی ابتداء ایران نےکی ہے، ایران کے معاملے پر پاکستان کو بھی جوابی احتجاج ریکارڈ کرانا پڑا۔انہوں نے کہا کہ ایران کو کارروائی سے پہلے پاکستان کو آگاہ کرنا چاہیے تھا، ایران کو کارروائی کے بجائے پاکستان سے مدد مانگنی چاہیے تھی، تاہم اب پاک ایران معاملے پر مثبت اقدامات کی ضرورت ہے۔

اس کے علاوہ ملکی سیاسی صورتحال پر بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ نوازشریف اور ان کے خاندان کے ساتھ بھی مظالم کیے گئے، پی ٹی آئی نے لفاظی کے سوا کوئی کام نہیں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ مغرب میں یہودی لابی اب بھی بانی پی ٹی آئی کو سپورٹ کر رہی ہے، پی ٹی آئی کو سرے سے پاکستان میں ہونا ہی نہیں چاہیے تھا، مغرب کی نوکری کرو لیکن پاکستان کے مفادات تو نہ بیچو۔جھوٹ بولتے ہیں کہ یہ پاکستان کے لیےکھڑا ہے،یہ پاکستان کے خلاف کھڑا ہے۔مولانا فضل الرحمان نے یہ بھی کہا کہ بانی تحریک انصاف کہتا تھا ووٹ بعد میں ہے قانون کی اہمیت پہلے ہے۔ اور اب ووٹ کی اہمیت پہلے اور قانون کی اہمیت بعد میں کیسے ہوگئی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے