حب کے قدیمی گوٹھوں کو کوئی ختم نہیں کرسکتا یہ زمینیں یہاں کے مقامی لوگوں کی ملکیت ہیں، سردار محمدصالح بھوتانی

حب(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان عوامی پارٹی کے صوبائی صدر سردار محمدصالح بھوتانی نے ساکران میں مختلف گوٹھوں سے تعلق رکھنے والے مری برادری کے سینکڑوں لوگوں کی بھوتانی عوامی کارواں میں شمولیتی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حب کے زمینوں پر بہت ساروں کی نظریں ہیں کیونکہ یہ زمینیں زرخیرز ہیں یہاں آنے والوں کی نظریں آپکے زمینوں پر ہیں انکے مفادات کا ہرکسی کو پتہ ہے لیکن یہ زمینیں جن کی ہیں اللہ انکو نصیب کرے ہم 1985 سے مسلسل منتخب ہوکر آرہے ہیں لیکن آج بھی ہمارا حب میں آفس کرائے کا ہے ہم چاہتے تو سرکاری زمین اپنے الاٹ کرسکتے تھے لیکن ہم لوگوں کے حقوق کا تحفظ کرنے آئے ہیں یہ مقامی لوگوں کا حق ہے ہم کسی کا حق مارنا نہیں چاہتے ہاں اگر لوگوں نے خود اپنی زمینیں فروخت کی ہیں وہ آج پشتا رہے ہیں کہ ہم نے کروڑوں کی زمینیں کھوڑیوں کے داموں فروخت کی ہیں ہم شروع سے کہتے آرہے ہیں کہ اپنی زمینیں فروخت نہ کرو. انہوں نے کہا کہ حب کے قدیمی گوٹھوں کو کوئی ختم نہیں کرسکتا یہ زمینیں یہاں کے مقامی لوگوں کی ملکیت ہیں یہاں صنعتوں کے نام پر گوٹھوں کو مسمار کرنے نہیں دینگے البتہ اگر کوئی شخص خود اپنی زمین فروخت کریگا تو اسکو ہم نہیں روک سکتے مگر زبردستی ہم کسی کا بھی جونپڑی گرانے نہیں دینگے یہاں صنعتیں بنیں گی تو یہاں کے مقامی لوگوں کی خواہش و مرضی سے بنیں گے. انہوں نے کہا کہ ہمارے کچھ دوست ہیں جو ادھر ادھر جارہے ہیں انکو بتانا چاہتے ہیں کہ ہمیں اللہ نے بہت عزت دی ہے ہمیں اللہ نے سب کچھ دیا ہے برادریاں دی ہیں انکی وقت ہمارے ساتھ ہے تو وہ وقت کو چھوڑ ایسے آدمی کے پاس جارہے ہیں جو لاوارث ہے یا پھر ایسے آدمی کے پیچھے جارہے ہیں جو خود گھر سے ہی نہیں نکلتا تو وہ انکو کیا انصاف دیگا یا کیا انکو تحفظ دیگا ہم الحمداللہ ہرحال میں انکے آگے کھڑے ہیں تو وہ آجائیں ہمارے ساتھ اور کہیں آپ کو وہ عزت نہیں ملے گی جو ہمارے پاس ہے تو جس کو آنا ہے وہ آجائے ورنہ الیکشن کے بعد پھر ہمیں شائد انکو قبول کرنا ہمارے لیے مشکل ہوگا اور پھر انکو کوئی وارث نہیں ملے مالکی کرنے کے کیونکہ یہ برساتی مینڈک چلے جائیں گے.انہوں نے کہا کہ لیاری کے مقامی لوگوں کی زمینیں ہم نے میرے بھائی اسلم بھوتانی نے ایک وفاقی ادارے سے بچا کر واپس کیے اس ادارے سے زمینیں واپس کرنا ایسے سمجھو شیر کے منہ سے نوالہ واپس کرنا ہے اور ایسا کرنے کے لیے جان جوکم میں ڈالنا پڑتا ہے اور ہم نے جان کی پروا کیے بغیر لیاری کے مقامی لوگوں کی جدی پشتی اراضیات کا دفاع کیا یہاں ہم نے کسی کی زمین قبضہ نہیں کی ہمارا حب شہر میں قائم رابطہ آفس تک کرائے پر ہے اگر ہم چاہتے تو حب میں کسی سرکاری زمین کو اپنے نام الاٹ کرسکتے تھے مگر یہ مقامی لوگوں کا حق ہے ہم نے کسی کی زمین فروخت نہیں کی البتہ اگر کسی نے خود اپنا زمین فروخت کیا ہے جو ایسے لوگ آئے ہمارے ہاں آج بھی آپ موٹرسائیکل زمینوں پر کھڑا کرو کوئی نہیں لیجائیگا وہاں اگر کسی کا فون چوری ہوتا ہے تو عرفان اپنے جیب سے بھر کر دیتا ہے بعد میں اس چور کو کیسے پکڑتا ہے یہ اسکا کام ہے مگر اپنے لوگوں کو نقصان دینے کسی کو نہیں دیتا.انہوں نے کہا کہ آج کل کچھ لوگ آئے ہیں جو صرف حب کی چند گلیوں میں گھوم رہے ہیں وہ حب سے باہر نہیں گئے وہ جائیں گڈانی، وندر دریجی جائیں وہاں لوگ نہیں رہتے کیا نہیں وہ کہتے ہیں ہمیں گھر گھر جانے کی کیا ضرورت ہم اپنے ایجنٹ بھیج کر ووٹ خریدیں پانچ سے دس ہزار دیکر لوگوں کے ضمیر خریدیں گے لیکن میں ان لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ آپ پانچ دس ہزار میں اپنا ووٹ دینگے لیکن بعد میں پانچ سال کیا کرینگے پھر ظلموں کے ظلم سے کیسے بچیں گے پولیس کے جبر سے کیسے بچیں گے پھر ڈاکوؤں کے لوٹ مار سے کیسے بچیں پھر لٹیروں کے شنکجے سے کیسے بچیں گے ان سے تب آپ بچیں گے جب آپ ایک اتحاد کے ساتھ ہونگے ایک محبت کے ساتھ ہونگے ایک احساس کے ساتھ

ہونگے تو انشاء اللہ انکے ہرچیز محفوظ ہوگی میں آج برادریوں کے سامنے کھڑا ہوں اس لیے یہ باتیں کررہا ہوں کیونکہ برادریاں اس چیز کو بہتر سمجھتے ہیں اگر میں شہر میں ہوتا تو یہ باتیں نہیں کرتا. انہوں نے کہا کہ آپ لوگ کن حالات میں اپنے آبائی علاقے چھوڑ کر یہاں آئے یہ آپ لوگ بہتر جانتے ہو کہ اپنا گھر چھوڑ کر کہیں اور جاکر بسنے میں کتنا تکلیف ہوتا لیکن آپ لوگ جہاں سے بھی آئے ہم نے اپنے سینے میں جگہ دی یقین کریں جب آپ لوگ ہمارے علاقے آئے تو ہم نے لوگوں سے کہا کہ خبردار انکو اپنی چراگاہیں دیدو انکو کوئی کچھ نہیں کریگا کیونکہ یہ اپنا علاقہ چھوڑ کر یہاں آئے ہیں انکو کوئی تکلیف نہ پہنچے کیونکہ یہ دکھی لوگ ہیں یہ جب دریجی میں رہنا چاہیں انکو رہنے دو اور الحمداللہ آج بھی ان سے پوچھیں وہ بولیں گے کہ ہم دریجی میں ایسے بیٹھے تھے جیسے ہم اپنے آبائی علاقے میں بیٹھے ہوں.

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے