سندھ ہائیکورٹ،10 سال سے لاپتا سمیت 2 شہریوں کو پیش کرنے کا حکم
کراچی(ڈیلی گرین گوادر) سندھ ہائیکورٹ نے 10 سال سے لاپتا شہری محمد نعیم اور 2020ء سے لاپتا حافظ فرحان قادری کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیدیا۔
شہریوں کی جبری گمشدگیوں سے متعلق درخواستوں پر سماعت جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو کی سربراہی میں سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے کی، جس میں سرکاری وکیل نے مؤقف دیا کہ جے آئی ٹیز اجلاس اور تحقیقات میں ثابت ہوچکا ہے کہ دونوں شہری جبری طور پر لاپتا ہیں۔
جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو نے ریمارکس دیے کہ اتنے عرصے سے لاپتا ہیں کچھ تو کرو، تحقیقات میں کیا سامنے آیا ہے؟ جس پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ حافظ فرحان قادری پہلے بھی لاپتا ہوا تھا۔ 2020ء میں پھر لاپتا ہوگیا۔ مدینہ کالونی تھانے میں 2 مقدمات درج ہیں، عدالت نے مفرور قرار دیا ہے۔جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو نے ریمارکس دیے کہ کچھ بھی ہو لاپتا شہریوں کو اب عدالت میں پیش کرنا ہوگا۔
بعد ازاں عدالت نے سیکرٹری محکمہ داخلہ کو حکم دیا کہ جبری طور پر لاپتا شہریوں کو عدالت میں پیش کرو ورنہ خود پیش ہو جاؤ۔ جن شہریوں کی جبری گمشدگی ثابت ہوچکی ہے، انہیں ہر صورت عدالت میں پیش کیا جائے۔ عدالت نے 10 سال سے لاپتا شہری محمد نعیم اور 2020ء سے لاپتا حافظ فرحان قادری کو پیش کرنے کا حکم دیدیا۔