ملک کو غلامی سے نجات دلانے کے لئے جمعیت کی جیت ضروری ہے،مولانا عبد الرحمن رفیق

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) جمعیت علماء اسلام پاکستان کے نامزد امیدوار برائے این اے 264 ضلعی امیر مولانا عبد الرحمن رفیق، پی بی 46کے نامزد امیدوار سردار احمد خان شاہوانی، پی بی 45کے نامزد امیدوار میر عثمان پرکانی، پی بی 44 کے نامزد امیدوار میر حشمت جان لہڑی نے مختلف علاقوں میں انتخابی مہم کے سلسلے میں کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ این اے 264کی قومی اور صوبائی نشستیں جمعیت کی ہوں گی۔ملک کو غلامی سے نجات دلانے کے لیے جمعیت کی جیت ضروری ہے۔ جے یوآئی ملک کے اسلامی تشخص اور بقاء کی جنگ میں سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانان برصغیر کو خواب دکھاگیا تھا کہ قیام پاکستان کے بعد مملکت خداداد میں اسلام کا عالمگیر نظام حیات ہر طرف نا فذا لعمل نظر آئے گا اور ہم مسلمان انگریز اور ہندوؤں کی غلامی سے آزاد ہوجائیں گے۔ لیکن 76سال گزر جانے کے باوجود اب بھی پاکستانی قوم عملاً انگریز کی غلام ہے۔ اسلامیان برصغیر نے پاکستان بڑی جدوجہد اور لاکھوں جانوں کی قربانیوں کے بعد حاصل کیا تھا۔ اس جدوجہد میں نوجوانوں نے اپنی شہ رگوں کا گرم لہو پیش کیا خمیدہ کمر بوڑھوں نے اپنے بڑھاپے کے سہاروں کو اسلام کی آن پر قربان کر دیا اور عفت مآ ب دختر ان اسلام کی عصمتوں پر ڈاکے ڈالے گئے۔قربانیوں کی لا زوال داستانیں رقم کرنے کے بعد انگریزوں سے آزادی نصیب ہوئی اور پاکستان وجود میں آیا۔ لیکن بد قسمتی سے قوم کی روایتی فکری لغزشوں اور نا اہلیوں نے آزدای کے اس دن کو پہلے سے زیادہ بد ترین غلامی کا نقطہ آغاز بنا دیا۔ پاکستان جس نظرئیے کی بنیاد پر معرض وجود میں آیا اسے بالکل فراموش کیا جا چکا ہے۔ آج پاکستان کے مسلمان ایسی نادیدہ غلامی میں جکڑے جا چکے ہیں جس کا انہیں احساس بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان کے بعد باگ ڈور جن ہاتھوں میں آئی ان نا عاقبت اندیش اور امریکہ نواز قیادتوں نے پاکستان کے وسائل کو جی بھر کے لوٹنے کے ساتھ ساتھ نظریہ پاکستان کی بھی دھجیاں بکھیر کر رکھ دیں۔ اقتدار کی مسند پر براجمان ہونے والوں نے اگر کوئی کام کیا تو صرف ملک میں نفاذ اسلام کی راہ میں رکاوٹیں ہی کھڑی کیں، جمعیت علماء اسلام جیسی محسن جماعت کو دیوار سے لگانے کی کوشش میں اوچھے ہتھکنڈے استعمال کئے گئے مگر جمعیت علماء اسلام قومی انتخابات میں بڑی پارلیمانی قوت کے طور پر ابھرے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے