غزہ جنگ کو 100 روز مکمل ہوگئے، اسرائیلی جارحیت نہ رکی مزید 135 فلسطینی شہید
غزہ (ڈیلی گرین گوادر) غزہ جنگ کے 100 روز مکمل ہونے کے بعد بھی رہائشی علاقوں پر اسرائیلی حملے جاری ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں میں صیہونی فوج کی بمباری سے مزید 135 سے زائد فلسطینی شہید اور 312 افراد زخمی ہوگئے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں الاقصیٰ اسپتال کے قریب دھماکوں اور شدید جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں جبکہ الاقصیٰ اسپتال میں ایندھن ختم ہوگیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں صرف 6 ایمبولینسیں قابل استعمال رہ گئیں ہیں اور انٹرنیٹ اور ٹیلی کام سروسز بھی ایک بار پھر معطل کر دی گئیں ہیں۔القسام بریگیڈز نے اپنی بیان میں مغربی کنارے کے علاقے نور الشمس کیمپ میں اسرائیلی حملہ ناکام بنانے کا دعویٰ کردیا ہے۔
ادھر مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی 3 فلسطینی نوجوانوں کو شہید کر دیا گیا، جنین شہر اسرائیلی بلڈوزر داخل ہوگئے ہیں، مقبوضہ مغربی کنارے میں صیہونی افواج اور شدت پسند یہودی آبادکاروں کے ہاتھوں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 340 سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ 3 ہزار 949 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یو این آفس فار دی کو آرڈینیشن آف ہیومنٹیرین افیئرز (او سی ایچ اے) کے سربراہ نے اسرائیلی حملوں اور جبری بے دخلی کے نتیجے میں بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کیلئے المساوی پناہ گزین کیمپ میں خیموں، غذا، پانی اور ادویات کی فراہمی کو ناکافی قرار دیدیا ہے۔
پناہ گزین کیمپ سے جاری اپنے ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے المساوی شہر میں 2.5 اسکوائر کلومیٹر علاقے یعنی لندن کے ہیتھرو ائیرپورٹ سے آدھی ایراضی سے بھی کم جگہ بے گھر فلسطینیوں کو رکھنے کیلئے مختص کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اتنی کم جگہ میں جبری بے دخل کیے گئے 18 لاکھ بے گھر فلسطینیوں کو رکھنے کا کہا جا رہا ہے لیکن یہاں کی صورتحال بہت ہی تشویش ناک ہے کیونکہ یہاں لوگوں کی تعداد بہت زیادہ اور وسائل بہت کم ہیں۔ بے گھر فلسطینیوں کو اس وقت انسانی امداد کی شدید ضرورت ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اقوام متحدہ کی خیمہ بستی کے پیچھے فلسطینی ہلال احمر نے بھی اپنے خیمے لگوائے ہیں تاہم یہاں پر جتنی بڑی تعداد میں بے گھر فلسطینی موجود ہیں ان کے لیے خیموں کی یہ تعداد، غذا اور دوائیوں کی فراہم کردہ مقدار ناکافی ہے۔ادھر صحافیوں کی عالمی تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس (سی پی جے آئی) نے بھی غزہ جنگ کے 100 ویں دن میں داخل ہونے پر اسرائیلی فوج کی جانب سے صحافیوں کا قتل عام روکنے کا اپنا مطالبہ دہرادیا ہے۔
سی پی جے آئی کا کہنا تھا کہ جنگ کے آغاز سے یکم جنوری تک غزہ میں اسرائیلی افواج کی جانب سے 82 صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو شہید کیا گیا ہے جس میں 75 فلسطینی، 4 اسرائیلی اور 3 لبنانی صحافی شامل تھے۔ادھر جنگی جنون میں مبتلا اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اپنی ہٹ دھرمی پر قائم رہتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل عالمی عدالت انصاف کے کسی فیصلے کے بعد بھی باز نہیں آئے گا، دی ہیگ ہو، شیطانی چکر یا کوئی اور جنگ جاری رکھیں گے۔