جنوبی پشتونخوا میں لاکھوں آبادی کو کاٹا گیا، نواب ایاز جوگیزئی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)این اے 251اور این اے 262کوئٹہ Iسے پشتونخواملی عوامی پارٹی کے نامزد امیدوار نواب محمد ایازخان جوگیزئی نے انتخابی مہم کے سلسلے میں پارٹی ضلع کوئٹہ کے زیر اہتمام مختلف اجلاسوں، شمولیتی پروگراموں، کارنر میٹنگز سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پشتون قوم مزید تجربات کے متحمل نہیں ہوسکتے، سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنا ہوگا کہ ووٹ کس کے حق میں کاسٹ کرنا ہے، تجربات بہت ہوگئے اب اپنے نمائندوں کو پہچاننا باشعور عوام کی ذمہ داری ہے۔ ایک ملک میں دوہرا معیار ناقابل برداشت ہوچکا ہے۔انہوں نے شیخ ماندہ علاقائی یونٹ کے زیر اہتمام سنگر خروٹ آباد یونٹ میں اولسی جرگے، حاجی احمد خان خروٹی اولسی جرگے، ترین شار نواں کلی میں شمولیتی اجتماع،سرہ غوڑگئی علاقائی یونٹ کے زیر اہتمام حاجی اورنگ ملاخیل کی قیادت میں سینکڑوں افرا د کی پارٹی میں شمولیت کے اجتماع، کلی طور خان علاقائی یونٹ کے اجلاس، تختانی بائی پاس میں نور زئی قبیلے کے سینکڑوں افرادکی پارٹی میں شمولیت کے اجتماع، حاجی محمد نواز حریفال، صالح محمد،ترین شار میں حاجی عبدالحلیم، حاجی عبدالنبی، قیصر خان کی قیادت میں چار خاندانوں کی پارٹی میں شمولیت سے علیحدہ علیحدہ خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جس سے پارٹی کے صوبائی سینئر نائب صدر ضلع کوئٹہ کے سیکرٹری سید شراف آغا،صوبائی رابطہ سیکرٹری پی بی39کے نامزد امیدوار گل خلجی، صوبائی لیبر سیکرٹری حبیب الرحمن بازئی، ڈاکٹر تواب اچکزئی، اکرم خلجی، حاجی اورنگ ملاخیل، رفیع اللہ اچکزئی، راحت خان بازئی،سردار اکبر خروٹی، نور بیدار ودیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ مقررین نے کہا کہ جن قوموں کے ساتھ اختیار ہے انہیں یہ سڑکیں تعمیرات اور انفراسٹریکچر آسمان سے نہیں اترے بلکہ یہ اختیارات کے استعمال اور مسلسل حکومتیں قائم کرنے کے نتیجے میں بنی ہیں۔ جبکہ دوسری جانب پشتونخوا وطن ان تمام ترقیاتی سکیمات، میگاپروجیکٹس سے محروم ہیں، بہترین قیمتی وسائل سے مالا مال وطن کے مالک اختیارات کے نہ ہونے کے سبب ملک کے بڑے شہروں میں محنت مزدوری کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، ایشیاء کے بڑے حصے پر حکمرانی کرنے والے بادشاہوں کی اولاد کو آج لوگ مردم شماری میں سر شماری سے بھی محروم کردیتے ہیں، جنوبی پشتونخوا میں لاکھوں آبادی کو کاٹا گیا، صوبے میں بلوچ پشتونوں کی استحصال میں لگے ہوئے ہیں پہلے تو مرکز سے اس دو قومی صوبے کو ہر چیز میں نظر انداز کیا جاتا ہے اور جب مرکز سے بڑی مشکلوں کے بعد کچھ آتا ہے تو اس پر بھی یہاں بلوچ کا اختیار ہوتا ہے کیونکہ اس صوبے میں بلوچ ہمیشہ حکمرانی کا حصہ ہوتے ہیں اور غلط مردم شماری کے ذریعے انہوں نے اپنے ڈویژنز، اضلاع، تحصیلیں اور یونینز کونسلز زیادہ بنائے ہیں، آج بھی پشتونوں کے ایک ضلعکی آبادی ساڑھے چار لاکھ سے زیادہ جبکہ بلوچوں کے ایک ضلع کی آبادی ایک لاکھ سے کچھ زیادہ پر انتخابی حلقے بنائے گئے ہیں اور یہ حلقہ بنانے والوں کی پشتونوں کے ساتھ امتیازی سلوک سب کے سامنے ہیں۔ نواب محمد ایاز خان جوگیزئی نے کہا کہ پشتون بچے آج بھی کراچی میں انتہائی سخت کاموں میں لگے ہوئے ہیں، آصف زرداری خود کہتے ہیں کہ کراچی کا 60فیصد کچرہ پشتون اٹھاتے ہیں، بلکہ اب تو پشتون صفائی کے کام کیلئے پشتونخوا وطن سمیت ملک بھر میں مصروف ہیں، پشتونوں کو تو سازش کے ذریعے لڑایا جاتا ہے، پشتون اپنے حق سے ناواقف ہوچکے ہیں۔ پشتون آج بھی جاپان، یورپ، چین وغیرہ سے زیادہ قیمتی وطن کے مالک ہیں لیکن اس کے باوجود مسافر اور مزدور ہیں۔ نواب محمد ایاز خان جوگیزئی نے کہا کہ صرف ایک مہینہ الیکشن کی مضبوط تیاری کرکے اپنے مستقبل کو محفوظ بنائیں اور پشتونخوامیپ کے انتخابی نشان ”درخت“ کو اپنا ووٹ کاسٹ کریں ہر صورت میں پشتون اپنے بچوں کے بہتر مستقبل کیلئے پشتونخوامیپ کا بھرپور ساتھ دیں کیونکہ مزید غلطیوں کی گنجائش نہیں۔ اپنا صوبہ پشتونخوا، پشتونستان یا افغانیہ کے نام سے لیکر رہینگے اور یہ تب ہی ممکن ہے کہ پارٹی کے رہنماؤں کی کثیر تعداد ملک کے ایوانوں تک پہنچ سکیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے