لاپتا افراد کے معاملے میں ہم اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے،سردار اختر جان مینگل

سارونہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان نیشنل پارٹی کی سربراہ سابق وزیراعلی بلوچستان سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ ہمارا قبائلی معاشرہ ایسا ہے کہ ہمارے خواتین گھروں سے باہر نہیں نکلتی صرف ہم انہیں الیکشن کے دن باہر نکال سکتے تھے۔ لیکن اب ظلم اور جبر کی وجہ سے روڈوں پر پھر رہے ہیں ۔ خضدار سے کوئٹہ تک میرے تمام حلقوں سے کاغذات نامزدگی مسترد کرانے کا بنیادی وجہ صرف لاپتا افراد کے حق میں بات کرنے کی سزا تھی ۔ لیکن لاپتا افراد کے معاملے میں ہم اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے انہوں نے کہا کہ اگر میرا لہجہ سخت ہے یا میں سخت لہجہ اختیار رکھتا ہوں یہ تو میرے والد نے مجھے سکھایا ہے ۔ کسی کا نام لئے بغیر انہوں نے کہا اگر اپ لوگوں کو کسی مظلوم کے حق میں ظالم کے خلاف بولنے کی أپ لوگوں کی بڑوں نے نہیں سکھائی ہے یہ أپ لوگوں کا مسلہ ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز سب تحصیل سارونا کے دورہ کے موقع پر سارونا شہر میں ایک بہت بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ قبل ازیں وہ سید یوسف شاہ کی وفات پر کردان جا کر ان کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ۔ اس کے بعد سارونہ چمروک پر ایک شمولیتی تقریب کا انعقاد کیا گیا اس شمولیتی تقریب میں ڈاکٹر محمد محمد حسنی حاجی دھنی بخش شہول کی قیادت میں اپنے دیگر عزیز و اقارب کے ہمراہ قائد بلوچستان کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے جھالاوان عوامی پینل سے مستعفی ہو کر باقاعدہ بلوچستان نیشنل پارٹی میں شمولیت کا اعلان کر دیا ۔ اس شمولیتی تقریب کے بعد سردار اختر جان مینگل سارونا شہر تھانہ پہنچ گئے سارونہ شہر پہنچنے پر جہاں سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے اپنے محبوب قائد کا والہانہ استقبال کیا ۔ پھولوں کی پتیاں نچھاور کی اور فلک شگاف نعروں کے ذریعے اسٹیج تک پہنچایا جلسہ میں پیپلز پارٹی کے رہنما میر محمد ہاشم شاہیزئی مینگل باقاعدہ بلوچستان نیشنل پارٹی میں شمولیت کا اعلان کر دیا۔ محمد ہاشم شاہیزئی کی شمولیت سے سارونہ میں پارٹی بہت مضبوط اور مستحکم ہوگی جلسہ عام سے یونین کونسل سارونہ کے چیئرمین میراللہ ڈنا میرا جی بی ایس او کے سابق چیئرمین میر محمد خان میرا جی اور میر بشیر احمد میرا جی نے خطاب کیا۔ جلسہ عام سے قائد بلوچستان سردار اخترجان مینگل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کہ اگر میں سخت لہجہ اختیار کرتا ہوں تو مجھے یہ سخت لہجہ اختیار کرنے کی میرے والد محترم نے راہ دکھائی ہے اس پر مجھے فخر ہے۔ سردار اختر جان مینگل نے مخالفین کا نام لیے بغیر کہا اگر اپ لوگوں کو اپ لوگوں کے بڑوں نے کسی کے مظلوم کے حق میں بولنے کی بجائے کسی کو لوٹنے کی راہ دکھائی ہے تو وہ اپ لوگوں کا پیشہ ہے سردار اختر جان مینگل نے خطاب کرتے ہوئے کہا جب میں کچھ بولتا ہوں تو کچھ لوگوں کے کانوں میں سیٹی بجتی ہے کیونکہ میں اپنے سخت لہجے کی وجہ سے ان کو پسند نہیں سردار اختر جان مینگل نے اپنے خطاب میں کہا کہ توتک میں ان کی گھر کے عقب سے 169 لوگوں کی لاشیں برامد ہوئی یہ تو ایک قبر کی باتیں باقی چھپے قبروں کی حالت کیا ہوگی۔ سردار اختر جان مینگل خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرے کاغذات نامزدگی جب مسترد کرا گئے تو کچھ لوگ مٹھائیاں بانٹی گئی لیکن انہیں یہ علم نہیں تھا کہ یہ میٹھایاں مفت میں جائینگے۔ دریں اثنا میرا جی قبائل سے تعلق رکھنے والے محمد حنیف میرا جی محمد اشرف میرا جی اور احمد میراجی سمیت متعدد لوگ جھالاوان عوامی پینل سے مستعفی ہو کر بلوچستان نیشنل پارٹی میں شامل ہو گئے اس کے بعد بلوچستان نیشنل پارٹی سارونہ کے رہنما ٹکری محمد وارث میرا جی مینگل نے قائد بلوچستان سردار اختر جان مینگل سمیت دیگر معزز مہمانوں کے اعزاز میں پر تکلف ظہرانے کا اہتمام کیا۔ اس ظہرانہ میں قائد بلوچستان سمیت دیگر سیاسی قبائلی و علاقائی عمائدین نے شرکت کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے