انتخابات میں تاخیر کی باتوں سے غیر جموری قوتوں کوتقویت ملے گی، نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان گرینڈ الائنس کے سربراہ و حلقہ این اے 263سے امیدوار نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی نے کہا ہے کہ انتخابات میں تاخیر کی باتوں سے غیر جموری قوتوں کوتقویت ملے گی سپریم کورٹ نے دو ٹوک الفاظ میں الیکشن کی تاریخ کا تعین کردیا ہے،70 کے انتخابات کو تسلیم کیا جاتا تو ملک کے 5 صوبے ہوتے۔یہ بات انہوں نے منگل کو حلقہ این اے 264اور حلقہ پی بی 44سے آزاد امیدوار میرناصرقمبرانی کی بلوچستان گرنیڈ الائنس میں شمولیت کے موقع پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی اس موقع پر قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 264سے امیدوار میر ہمایوں عزیز کرداور حلقہ پی بی 42سے امیدوار رضا الرحمن سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ اس موقع پرآزاد امیدوار میر ناصر قمبرانی نے باقاعدہ بلوچستان گرینڈ الائنس میں شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے حلقہ این اے 264سے بلوچستان گرینڈ الائنس کے امیدوار میر ہمایوں عزیز کرد کے حق میں باقاعدہ دستبردار ہونے کا اعلان کیا اور کہا کہ بلوچستان گرینڈ الائنس میں شامل ہونے کے بعد اب صرف پی بی 44 کوئٹہ سے انتخاب لڑونگا۔انہوں نے کہا کہ حلقہ این اے 264 کوئٹہ سے ہمایوں عزیز کرد کیلئے الیکشن مہم چلاونگابلوچستان گرینڈ الائنس کے سربراہ حاجی لشکری رئیسانی نے کہا کہ میر ناصر قمبرانی کوبلوچستان گرینڈ الائنس میں شمولیت پرخوش آمدید کہتے ہیں حلقہ پی بی 44 میں بلوچستان گرینڈ الائنس کے کارکنان بھرپور انداز میں ناصر قمبرانی کیلئے مہم چلائیں گے۔گرینڈ الائنس صوبے کی مشکلات اور مسائل کو کم کرنے کے لئے کوشاں ہے ملک میں شفاف الیکشن وقت کا تقاضہ ہے2018ء کے انتخاب کے بعد ملک کے مسائل عوام کے سامنے رکھے الیکشن سے مایوسی کی فضا سے غیر جموری قوتوں کو تقویت ملے گی سیاسی جہدوجہد پر یقین رکھتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں نوابزادہ لشکری رئیسانی نے کہا کہ 2018ء کے انتخابات کے بعد حلقہ این اے 265میں دھاندلی کے خلاف الیکشن ٹربیونل سے رجوع کیا اور الیکشن ٹربیونل نے حلقے میں دوبارہ انتخابات کرانے کا فیصلہ دیا لیکن الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کو روکا گیا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ طاقت ور پارلیمان پر یقین رکھتے ہیں الیکشن کی تاریخ کا تعین ہوچکا ہے اورسپریم کورٹ نے واضح کہا ہے کہ انتخابات 8فروری کو ہی ہونگے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے نظام کو درست کرنے سے جموریت مظبوط ہوگی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایک گروہ نے کبھی بھی انتخابات کو تسلیم نہیں کیاہم صاف و شفاف انتخابات اور حقیقی سیاستدانوں پر مبنی پارلیمنٹ کیلئے جدوجہد کررہے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان اور مفتاح اسماعیل اور دیگر ساتھیوں کے ہمراہ ایک سیریز سیمینار منعقد کئے، ہمارے ہم خیال دوست بھی انتخابات لڑرہے ہیں کامیابی کی صورت میں ان ہی دوستوں کے ساتھ اتحاد ممکن ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک میں مایوسی رہی ہے یا مشکوک معاملات رہے ہیں کچھ لوگوں کو عدالتوں میں جلد ریلیف ملتا ہے تو کچھ سالوں سال بھٹکتے رہتے ہیں