اپنی کامیاب اقتصادی پالیسیوں کی وجہ سے شیخ حسینہ بنگلہ دیش کی مقبول رہنما بن کر ابھری ہیں، سینیٹر محمد عبدالقادر
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پیٹرولیم و رسورسز اور سیاسی و اقتصادی امور کے ماہر سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ شیخ حسینہ واجد کی بنگلہ دیش کے پارلیمانی انتخابات میں مسلسل پانچویں مرتبہ کامیابی دراصل عوام کا انکی معاشی پالیسیوں پر بھرپور اعتماد کا اظہار ہے انکے دور کو بجا طور پر بنگلہ دیش کی اقتصادی ترقی کا عہد کہا جا سکتا ہے انکے عہد حکمرانی میں بنگلہ دیش نے زرعی، صنعتی شعبوں کے علاوہ انفرمیشن ٹیکنالوجی کے میدان میں بھی بطور خاص خاطر خواہ ترقی کی ہے انکے عہد میں صنعتکاروں اور کسانوں کو سستی بجلی اور گیس مہیا کی گئی جس کی وجہ سے بنگلہ دیش کی زرعی پیداوار اور برآمدات کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے اور یوں عالمی سطح پر ان مصنوعات کو مسابقت کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں سینیٹر محمدعبدالقادرنے کہا کہ بنگلہ دیش خطے میں سب سے زیادہ تیزی سے ترقی کرنے والا ملک بن چکا ہے ٹیکسٹائل اور گارمنٹس کے شعبے میں دنیا بھر میں اسکا جواب نہیں کم قیمت اور معیاری گارمینٹس کے حوالے سے بنگلہ دیش دنیا بھر میں دوسرے نمبر پر ہے انکے عہد میں بنگلہ دیش کی برآمدات میں نمایاں اضافہ جبکہ درآمدات میں کمی واقع ہوئی ہے انکا 15 سالہ عہد تمام نہیں ہوا بلکہ وہ مکمل شد و مد کے ساتھ قومی معیشت کے استحکام پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے آگے بڑھ رہی ہیں انکے دور حکمرانی میں بنگلہ دیش اور بھارت کے درمیان تعلقات فروغ ملا۔انہوں نے کہا کہ شیخ حسینہ واجد کی سیاسی حریف بیگم خالدہ ضیاء ایک طرف صحت کے مسائل سے دوچار ہیں تو دوسری طرف وہ قیدوبند کی صعوبتیں برداشت کر رہی ہیں اپوزیشن کی جانب سے حالیہ انتخابات میں بائیکاٹ کی وجہ سے شیخ حسینہ واجد کی کامیابی مزید آسان ہوئی بیگم خالدہ ضیاء کو پاکستان کے قریب اور شیخ حسینہ واجد کو بھارت کے زیادہ قریب سمجھا جاتا ہے بیگم خالدہ ضیاء دو مرتبہ ملک کی وزیراعظم رہی ہیں وہ طویل عرصے سے بیمار ہیں اور شیخ حسینہ واجد نے انہیں گھر پر نظر بند کر دیا ہے۔چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ شیخ حسینہ واجد کے عہد حکومت میں بنگلہ دیش کی جی ڈی پی 6 سے 7 فیصد رہی. 25-2024 میں جی ڈی پی 7 فیصد سے زائد ہونے کا امکان ہے انکے عہد حکمرانی میں ایک عام بنگالی کی فی کس آمدنی 2700 ڈالر رہی جبکہ پاکستان میں عام پاکستانی کی آمدنی 1400 ڈالرز سے زائد نہ ہو سکی شیخ حسینہ واجد کی کامیابی یورپ اور امریکہ کے لئے بھی خوش آئند بات ہوگی کیونکہ شیخ حسینہ واجد پاکستان اور چین مخالف سوچ رکھتی ہیں اسی وجہ سے بھارت انکی کامیابی کو خطے میں اپنی کامیابی سے تعبیر کر رہا ہے۔