گزشتہ سالوں کی طرح اس سال بھی بلوچستان بھر میں کھیلوں کہ بھرپور مقابلے منعقد کئے جائیں گے، درا بلوچ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) ڈائریکٹر جنرل کھیل بلوچستان دْرا بلوچ نے کہا ہے کہ گزشتہ سالوں کی طرح اس سال بھی بلوچستان بھر میں کھیلوں کہ بھرپور مقابلے منعقد کیے جائیں گے گزشتہ سال ہونے والے 34 نیشنل گیمز کسی چیلنج سے کم نہیں تھے لیکن اللہ تعالیٰ کے فضل سے محکمہ کھیل حکومت بلوچستان نے اسے کامیابی کے ساتھ سر انجام دیاپاکستان اور بلوچستان اولمپک کھلاڑیوں بلوچستان کی اسپورٹس تنظیموں اور عوام نے اسے کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کیا جس پر ہم سب کے مشکور ہیں۔ یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں درا بلوچ نے کہا کہ 2023 میں بلوچستان بھر میں 30 سے زائد کھیلوں کے مقابلے منعقد کیے گئے اس کا آغاز جنوری میں ہونے والے گوادر اسپورٹس فیسٹیول اور بیچ گیمز جو کہ 20 سے 27 جنوری تک جاری رہے سے ہوااس کے بعد پی ایس ایل 8 کا ایگزیبیشن میچ کوئٹہ گلیڈییٹر اور پشاور زلمی کے مابین 5 فروری کو کھیلا گیا جس میں کرکٹ کے شائقین نے بھرپور تعداد میں شرکت کی اس کے علاوہ 5 فروری کو ہی کشمیر ڈے کے موقع پر خواتین کا کرکٹ میچ کا بھی انعقاد کیا گیا اور 15 فروری کوآل کوئٹہ ٹیپ بال کرکٹ ٹورنامنٹ کا فائنل منعقد کیا گیا جو کہ 13 دسمبر سے شروع ہوا تھا اس کے علاوہ محکمہ کھیل نے پہلے بلوچستان گیمز کا انعقاد کیا جو کہ بلوچستان کے تمام ڈسٹرکٹ میں 20 فروری سے 11 مارچ تک منعقد ہوئے اور ان کا فائنل راؤنڈ کوئٹہ میں 12 سے 20 مارچ تک منعقد کیا گیا جو کہ کامیابی سے اختتام پذیر ہوا۔انہوں نے کہاکہ رمضان المبارک کے موقع پر 9 اپریل سے 26 اپریل تک رمضان اسپورٹس فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا۔ 19 سال کے بعد ہونے والے 34 ویں نیشنل گیمز 12 سے 30 مئی تک جاری رہے جون کے مہینے میں سیکرٹری سپورٹس اسحاق جمالی انڈر 13 کرکٹ ٹورنامنٹ 16 سے 7 جون تک منعقد ہوا اس کے بعد ال بلوچستان چیف منسٹر کرکٹ ٹورنامنٹ 20 سے 26 جون تک منعقد کیا گیا جولائی کے مہینے میں خواتین کے لیے ال کوئٹہ ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ جو کہ 18 سے 20 جولائی تک جاری رہی منعقد ہوئی پاکستان کی جشن آزادی کے موقع پر آل پاکستان آزادی کرکٹ گولڈ کپ 8 سے 14 اگست تک کوئٹہ میں منعقد ہوا اور پاکستان کی جشن آزادی کے سلسلے میں بلوچستان کے تمام ڈسٹرکٹس میں آزادی اسپورٹس فیسٹیول 10 سے 14 اگست تک منعقد کیا گیا۔ نیشنل گیمز میں بلوچستان کے لیے میڈل حاصل کرنے والے اور نمایاں کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کے لیے محکمہ کھیل کی جانب سے 13 ستمبر کو کیش پرائزز دینے کی تقریب منعقد ہوئی ستمبر کے مہینے میں ہی کوئٹہ سپر لیگ کرکٹ ٹورنامنٹ انڈر 13 اور انڈر 16 منعقد ہوا جو کہ 10 ستمبر سے 1 اکتوبر تک جاری رہا۔ اس کے فورا بعد 19 ستمبر سے 8 اکتوبر تک پاکستان کا فٹبال کا سب سے بڑا میلہ ال پاکستان وزیراعلی بلوچستان فٹبال گولڈ کپ منعقد کیا گیا جس میں بلوچستان سمیت پاکستان بھر سے 60 سے زائد ٹیموں نے شرکت کی جس میں پہلے بلوچستان کی ٹیموں کا کوالیفائن راؤنڈ ہوا۔ 5سے 9 اکتوبر تک ال پاکستان وزیراعلی بلوچستان انٹر پروونشل وومن والی بال چیمپئن شپ کا انعقاد کیا گیا۔ اور اسی کے تسلسل میں 53 ویں نیشنل والی بال شیمپین شیپ 11 سے 17 اکتوبر تک منعقد ہوئی۔ بلوچستان کی طلبہ اور طالبات کے لیے بلوچستان انٹر یونیورسٹی سپورٹس فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا جو کہ 19 اکتوبر سے 23 اکتوبر تک جاری رہا۔ 26 اکتوبر سے 1 نومبر تک محکمہ کھیل کی جانب سے شہد وطن نوابزادہ میر سراج خان رئیسانی اسپورٹس فیسٹیول کا اغاز کیا گیا جس میں 30 سے زائد کھیلوں کو شامل کیا گیا۔ 24 اکتوبر سے 2 نومبر تک خضدار اور کوئٹہ میں آل بلوچستان انڈر 19 کرکٹ ٹورنامنٹ دو حصوں میں منعقد کیا گیا اس کا فائنل راؤنڈ کوئٹہ میں کھیلا گیا۔ 4 سے 6 نومبر تک نواب زادہ میر جمال خان رئیسانی انڈر 10 خواتین فٹ سال ٹورنامنٹ منعقد ہوا اور سال کے اخر میں دوسرے سدرن بلوچستان سپورٹس یوتھ اینڈ کلچر فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا جو کہ 11 سے 15 دسمبر تک جاری رہا۔ ڈائریکٹر جنرل کھیل درا بلوچ نے کہا کہ ہمارا مشن کھیلوں کا فروغ اور کھلاڑیوں کی ترقی ہے جس پر کاربند ہیں اور اس کے لیے 2024 میں مزید اقدامات اٹھائیں گے۔ 2023 گزشتہ سالوں کی طرح محکمہ کھیل کی کامیابیوں کا سال رہا۔ اس کامیابی کا سہرا پورے ڈیپارٹمنٹ کو جاتا ہے ہمارے اسٹاف نے شب روز محنت کی جس پر میں انہیں داد دیتا ہوں۔ پورے پاکستان میں کسی اور صوبے نے کھیلوں کے اتنے مقابلے منعقد نہیں کیے جتنے اقدامات محکمہ کھیل حکومت بلوچستان نے کھیل اور کھلاڑیوں کے فروغ کے لیے اْٹھائے۔