سندھی، بلوچ،اقوام اپنے زمینوں پر آباد اور ان کے اپنے ناموں پر ان کے صوبے ہیں ہم نے کیا گناہ کیا ہے، محمود خان اچکزئی

کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ پاکستان کو ہم ایک ایسا ملک دیکھنا چاہتے ہیں جس طرح ہم سے وعدہ کیا گیا تھا کہ یہاں آئین کی بالادستی ہوگی، تمام ادارے اپنے دائرہ اختیار تک محدود ہونگے۔ حالیہ انتخابات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پارٹی نے کسی کے ساتھ اتحاد نہیں کیا کارکن اور امیدوار اپنے الیکشن کی بھرپور تیاری کریں، جمعیت علمائے اسلام بہت پہلے سے سینٹ میں ہمارے تین ووٹ کے قرض دار ہیں یہ لوگ اپنا قرض چکاتے تو عثمان خان دوسری مرتبہ سینٹر بن سکتے تھے، ہم نے اُس وقت مولانا فضل الرحمن تک یہ گلہ پہنچایا لیکن ہمیں اپنا دیا ہوا قرض واپس نہیں ملا۔ زندگی گزارنے کیلئے اعتماد،بھروسہ ہی کامیابی کی سیڑھی ہے، آج کل خواتین کو بھی پتہ ہوتا ہے کہ کچلاغ میں کونسا آدمی ایماندار ہے، ہمیں پتہ ہے کہ آج بھی انتخابات میں مداخلت ہورہی ہے کس کو کہاں کھڑا کرنا ہے کس کو فلاں کیلئے بٹھانا ہے یہ انجینئرنگ ہورہی ہے ہم ان سے کہنا چاہتے ہیں کہ ہم اپنے قوم کی خدمت سے باز نہیں آئینگے لیکن یہ مداخلتیں جاری رہی تو مشکلات پیدا ہونگے۔ پاکستان میں سندھی، بلوچ، پنجابی اقوام اپنے زمینوں پر آباد اور ان کے اپنے ناموں پر ان کے صوبے ہیں ہم نے کیا گناہ کیا ہے کہ اس ملک میں پشتونوں کا اپنا الگ صوبہ نہ ہو۔ انتخابات کی تیاریاں ہورہی ہے ہمارا یہ وعدہ ہے کہ اگر ایسے انتخابات کرائے گئے کہ جیتنا ہم نے تھا اور یہ لوگ کسی اور کو جتوائیں تو ہم اس پارلیمنٹ میں قطعاً نہیں جائینگے۔ الیکشن کو آزاد،منصفانہ اور غیر جانبدارانہ چھوڑا جائے، عوام نے جس کو ووٹ دینا تھا انہیں چھوڑا جائے،یہ کیا طریقہ کار ہے کہ لوگوں نے پیسے اٹھائے ہیں لوگوں کے ضمیروں کو خریدا جارہا ہے، عوام بیشک ان سے پیسے مراعات سب کچھ لے لیں لیکن ووٹ اپنی مرضی سے کاسٹ کریں، الیکشن کے بعد یہ لوگ تمہارے پاس آئیں تو کہہ دینا کہ آپ نے کیوں ہمیں بھیڑ بکری سمجھ کر خریدنے کی کوشش کی۔ انسانوں کو اپنے فیصلے ان کے ضمیر کے مطابق کرنے دیا جائے اور یہاں جو لوگ اربوں روپے اٹھا کر الیکشن لڑرہے ہیں یہ بھی پشتونخوامیپ کی برکت ہے۔ ان خیالات کا اظہار پشتونخوامیپ کے محبوب چیئرمین ملی مشر این اے 263کوئٹہ سٹیII، این اے 265پشین اور این اے 266چمن قلعہ عبداللہ کی قومی اسمبلی کے نشست پر پارٹی کے نامزد امیدوار محمود خان اچکزئی نے کچلاغ تحصیل کے زیر اہتمام پارٹی رہنماء گلاب خان سلیمانخیل کی رہائش گاہ پر 6 علاقائی یونٹوں کے ایگزیکٹیوز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جس سے پارٹی کے مرکزی سیکرٹری این اے 251اور NA-262کوئٹہ Iسے پارٹی کے نامزد امیدوار نواب محمد ایاز خان جوگیزئی، ضلع کوئٹہ کے سیکرٹری سید شراف آغا، صوبائی آفس سیکرٹری ملک عمر کاکڑ، ضلع سینئر معاون سیکرٹری سعید خان کاکڑ، پی بی 38کے نامزد امیدوار ملک یاسین خان بازئی نے بھی خطاب کیا۔محمود خان اچکزئی نے کہا کہ چونکہ مولانا صاحب اور ان کے بیٹے ہمارے واقف ہیں میں نے مولانا صاحب کے بیٹوں کو کہا کہ اگر آپ کے ہاں الیکشن کا ماحول ساز گار نہیں تو مولانا صاحب کیلئے سب سے بہتر چمن کی سیٹ ہے وہاں پر پشتونخوامیپ اور جمعیت علماء اسلام کا ووٹ بنک ہیں آئیں وہاں سے مولانا صاحب کو کامیاب کرائینگے لیکن ان کے قلعہ سیف اللہ کے پارٹی رہنماء نے مولانا صاحب کے کاغذات نامزدگی پشین سے جمع کروائے، چمن میں امیدوار ہوتے تو ہم بغیر کسی شرط کسی اتحاد کے انہیں ووٹ دیتے۔ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ عوام جوق در جوق پشتونخواملی عوامی پارٹی میں شرکت کررہے ہیں اگر اب بھی پشتونخوامیپ اپنے مقاصد تک نہیں پہنچی تو اس کی ذمہ داری عوام پر عائد نہیں ہوتی بلکہ پارٹی کیڈرز پر عائد ہوگی کیونکہ عوام آپ کا بھرپور ساتھ دے رہی ہے۔ پشتونخوامیپ یہاں کے عوام کی ماں کی مانند ہے کیونکہ جب بچہ کسی بھی تکلیف میں ہو تو ماں کی گود ان کیلئے بہترین اطمینان گاہ ہے پارٹی نے اپنے غریب اور دربدر مشکلات میں گرے عوام کو آغوش میں لیکر انہیں درپیش مشکلات سے نجات دلانی ہوگی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے