خورد برد کیس،فواد چوہدری کا مزید 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر) احتساب عدالت نے خورد برد کیس میں فواد چوہدری کا نیب کی استدعا پر مزید 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔جج محمد بشیر نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا، جس میں عدالت نے جہلم میں تعمیراتی منصوبوں میں خورد برد کیس میں فواد چوہدری کا مزید 4 روز کے لیے جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔
قبل ازیں سماعت شروع ہوئی تو فواد چوہدری کی جانب سے راجا عامر نے وکالت نامہ جمع کروایا جب کہ ان کی والدہ اور بھائی عدالت میں موجود تھے۔ دوران سماعت فواد چوہدری کی جانب سے فیملی سے ملاقات کی استدعا عدالت نے منظور کرلی جب کہ نیب پراسیکیوٹر نے فوادچوہدری کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کردی۔
نیب پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 7 بینک اکاؤنٹس سے معلوم ہوتاہے کہ چند ٹرانزیکشن مشکوک ہوئیں۔ مشکوک بینک اکاؤنٹس کی ٹرانزیکشن سے فوادچوہدری کی جانب سے رشوت دینے پر شک ہے۔ فوادچوہدری کیس کے حوالے سے بینکنگ ریکارڈ برآمد کرنا ہے۔ فوادچوہدری نے اثر و رسوخ سے منصوبوں کو چلایا۔
وکیل صفائی راجا عامر نے اپنے دلائل میں کہا کہ کچھ معلوم نہیں کہ کس زمین کو ٹرانسفر کرنے کی بات ہورہی ہے۔ کوئی دکھا دیں زمین ریکارڈ پر موجود ہے یا نہیں۔ بتایا جائے کہ کس سال زمین خریدی گئی، کب ٹرانسفر ہوئی۔ دستاویزات سے ظاہر ہے کہ حکومت نے منصوبہ منظور کیا۔ ذاتی طور پر کسی ٹھیکیدار کو کوئی کنٹریکٹ نہیں دیاگیا۔ زمین خرید کر کم قیمت ظاہر کرنے کا کیس بھی کیاگیاتھاجو ہائیکورٹ نے ختم کردیا۔
وکیل نے کہا کہ کیا کسی سرکاری افسر کا بیان ہے کہ حکومت کو اربوں کھربوں کا نقصان ہواہے؟۔ نیب پراسیکیوشن کی جانب سے 18 لاکھ روپے کے حوالے سے بینکنگ اکاؤنٹ کا ذکر کیاگیاہے۔ نیب انکوائری میں ہی تمام کیس کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ انتخابات کے لیے کاغذات جمع کروائے ہیں، سیاسی انتقام لیاجارہا ہے۔ سیاستدان کا کیریئر انتخابات ہوتےہیں۔ فوادچوہدری کو انتخابات کے دنوں میں جیل میں رکھنا چاہتےہیں۔ 6 روزہ جسمانی ریمانڈ میں ایک بینک کا ریکارڈ تک نہیں لا پائے۔ دلائل کے دوران وکیل صفائی نے احسن اقبال نارووال اسپورٹس کمپلیکس کیس کا بھی حوالہ دیا اور بتایا کہ فوادچوہدری کے تو کوئی دیگر بینک اکاؤنٹس نہیں ہیں۔
فواد چوہدری کے وکیل نے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی مخالفت کردی۔ اس موقع پر فواد چوہدری روسٹرم پر آئے اور کہا کہ میرے تمام اکاؤنٹس ڈیکلیئرڈ ہیں، اور کوئی اکاؤنٹ نہیں ہے۔میں اپنے اکاؤنٹس کے حوالے سے بیان حلفی دینے کو تیار ہوں، نیب کو بھی کہیں بیان حلفی دےدیں۔بعد ازاں احتساب عدالت نے نیب کی جانب سے فواد چوہدری کے مزید 12 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا، جسے بعد میں جاری کرتے ہوئے عدالت نے فواد چوہدری کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔