گذشتہ تین سالوں سے ادویات کی خریداری نہ ہو سکی ہے جس سے براہ راست عام لوگ متاثر ہو رہے ہیں، نگران وزیر صحت

ژوب (ڈیلی گرین گوادر) نگراں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر امیر محمد جوگیزئی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں کاروائی کی صورت میں ڈاکٹر ہڑتال اور احتجاج شروع کرتے ہیں گذشتہ صوبائی حکومت کی نااہلی کے باعث آلات کی خریداری نہ ہو سکی ہسپتالوں میں مریض ڈاکٹروں کی تلاش میں سرگرداں رہتے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیکل ایمرجنسی رسپانس سنٹر کے زیرانتظام ڈی ایچ کیو ہسپتال میں قائم ٹراما سنٹر کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر صوبائی وزیر بلدیات شیخ محمودالحسن مندوخیل کمشنر طارق الرحمان بلوچ چیئرمین ضلع کونسل حاجی محمد خان کبزئی ڈی ایچ او ڈاکٹر مظفر شاہ ایم ایس ڈاکٹر نورالحق کاکڑ اور دیگر بھی موجود تھے صوبائی وزیر نے میرک کو بہترین ٹراما سنٹر کے قیام پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ چار سال قبل بننے والے ٹراما سینٹر کو فعال کرنے کا منتخب نمائندوں کو خیال نہیں آیا انہوں نے کہا کہ انکے دور تعنیاتی میں صوبائی سنڈیمن ہسپتال کا ایک معیار ہوا کرتا تھا مگر اب وہاں جا کر افسوس ہوتا ہے صوبے کے ہسپتالوں میں اکثر ڈاکٹر موجود نہیں ہوتے یہاں ایک ڈاکٹر تین تین جگہ پر ملازمت کرتے ہیں جن کے خلاف کوئی قدم اٹھاتا ہے تو ڈاکٹر احتجاج اور ہڑتال شروع کر دیتے ہیں ایک بڑے سرکاری ہسپتال پہنچنے پر مریضوں ڈاکٹروں کا انتظار کرتے ہوئے پایا سیاسی بنیادوں پر صوبے میں بننے والے میڈیکل کالجز بند ہونے پر آ گئے ہیں پی ایم ڈی سی نے خضدار اور لورالائی میڈیکل کالجز کی منظوری واپس لینے کا بتایا ہے پی ایم ڈی سی قوانین کے مطابق ڈینٹل ڈاکٹر میڈیکل کالج کا پرنسپل نہیں ہو سکتا ڈینٹل ڈاکٹر کو ہٹانے کی سمری وزیراعلی کو پیش کی مگر وزیراعلی کو کچھ نہیں معلوم سمری منظور کرنے کی بجائے الیکشن کمیشن کو ارسال کی جہاں منظوری نہیں ملی انہوں نے کہا کہ حال ہی میں مدت ختم کرنے والی صوبائی حکومت نے اپنی نااہلی کے باعث ہسپتالوں کے لئے آلات کی خریداری نہ ہو سکی گذشتہ تین سالوں سے ادویات کی خریداری بھی نہ ہو سکی ہے جس سے براہ راست عام لوگ متاثر ہو رہے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے