جن کو اسٹیبلشمنٹ جتوائے گی وہ ہمارے علاقے میں ووٹ مانگنے کیوں آتے ہیں،سعید غنی

کراچی(ڈیلی گرین گوادر) پیپلزپارٹی کے سابق وزیر سعید غنی کا کہنا ہے کہ جن کو اسٹیبلشمنٹ جتوائے گی تو ووٹ مانگنے کیوں آتے ہیں، ہم نے کسی کو تنگ نہیں کیا، لیکن جس نے میرے گریبان پر ہاتھ ڈالا اس کو میں نے اپنے پیروں پر ڈالا ہے، مجھے گردنوں سے سریا نکالنا آتا ہے۔

کراچی کے حلقہ پی ایس 106 میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے امیدوار سعید غنی کا کہنا تھا کہ ہمارا حلقہ وزیروں کا حلقہ ہے، اس سے جو بھی جیتا وہ وزیر بنا ہے، لیکن 2018 میں اس حلقے کو کوئی نہیں کہہ سکتا تھا کہ یہ وزیروں کا حلقہ ہے۔

سعید غنی نے کہا کہ گزشتہ 5 برسوں میں یہاں بہت سے مسائل تھے، اس علاقے میں پانی کا سب سے زیادہ مسئلہ تھا، ہم نے محمودآباد کے حلقے کے 80 سے 85 فیصد مسائل حل کر لئے ہیں، اپنے دور حکومت میں 3 پانی کے مںصوبے مکمل کرائے، ایسے ایسے گھروں میں بھی پانی لائے جہاں لوگ ناامید ہوگئے تھے۔

سابق صوبائی کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے دور مین ایک اسپتال کو مکمل کرایا جو نشئی افراد کا مسکن بنا ہوا تھا، ٹیکنیکل کالج کو دوبارہ بنوایا، محمود آباد نالے کے ساتھ ایک بھی گھر نہیں ٹوٹنے دیا، جن علاقوں میں سیوریج لائنوں کا کام ہورہا ہے وہاں سڑکیں ٹوٹی ملیں گی، باقی جہاں کام مکمل ہوچکا ہے وہاں سڑکیں بنادی ہیں، ایک فٹ بال اسٹیڈیم بنا رہے ہیں، جو مسائل حل کرنے کا بیڑا اٹھایا ہے وہ کرتے رہیں گے۔

سعیدغنی نے کہا کہ 30سال سےایم کیوایم ،ن لیگ یہاں سے جیتتی آئی ہے، اگر ہماری کارکردگی ان سے بہتر نہیں ہوگی ہم الیکشن لڑنا چھوڑ دیں گے، عرفان اللہ مروت کے دور میں یہاں پر بدمعاشی چلتی تھی، یہ شریفوں کاعلاقہ ہے، یہاں غںڈوں کی جگہ نہیں ہے، ہم نے کسی کو تنگ نہیں کیا، لیکن جس نے میرے گریبان پر ہاتھ ڈالا اس کو میں نے اپنے پیروں پر ڈالا ہے، مجھے گردنوں سے سریا نکالنا آتا ہے۔

پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ یہ شریفوں کا علاقہ ہے، دھمکیاں دینے والا آپ کی نمائندگی کرنے کا حق رکھتا ہے، عرفان اللہ مروت کو ووٹ مانگنے کا حق ہے، لیکن آپ لوگوں کو دھمکیاں دیتے ہیں یہ اچھی بات نہیں ہے، اگر تم کو اسٹیبلشمنٹ جیتوائے گی تو ووٹ مانگنے کیوں آتے ہو۔

سعیدغنی نے کا کہ چورن بیچنے والوں کو آپ پر اعتماد نہیں ہے، میں الیکشن سے پہلے بھی آپ کے ساتھ بیٹھا ہوں، الیکشن کے بعد بھی آپ کے ساتھ بیٹھوں گا، سب نے اسی علاقے میں رہنا ہے آپس میں جھگڑنا نہیں چاہتے، لیکن ہمارا مطالبہ ہے کہ یہاں سے بدمعاشی اورغنڈہ گردی ختم کرو۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے