معاشرے کے تمام طبقات کومل کرخواتین اورلڑکیوں کی فلاح وبہبود کیلئے ہرممکنہ اقدام کو یقینی بناناچاہئے، سجاد اسلم
لورالائی (ڈیلی گرین گوادر)ڈپٹی کمشنر لورالائی سجاد اسلم نے کہا ہے کہ معاشرے کے تمام طبقات کو مل کر خواتین اور لڑکیوں کی فلاح و بہبود کیلئے ہر ممکنہ اقدام کو یقینی بناناچاہئے۔ انہوں نے کہ خواتین اور لڑکیوں کے حفظان صحت سے متعلق مسائل پر معاشرے میں آگاہی عام کرنے کی ضرورت ہے۔اوراس ضمن میں شعور کی بیداری میں میڈیا انتہائی اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ اس امر کا اظہارنے یہاں ایم ایچ ایم سے متعلق منعقدہ میڈیا ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ورکشاپ کا انعقادایم ایچ ایم ورکنگ گروپ سیکرٹریٹ بلوچستان نے یونیسیف کے زیر معاون ایجوکیشن سپورٹ پروگرام (ای ایس پی) کے اشتراک سے کیا اور اس کا مقصد خواتین اور لڑکیوں کی صحت اور بہبود سے جڑے اہم موضوع پر شعور عام کرنے میں میڈیا کے کردار کو اجاگر کرنا تھا۔ منسٹرول ہائجین مینجمنٹ ورکنگ گروپ (ایم ایچ ایم ورکنگ گروپ) سیکرٹریٹ بلوچستان کی چیئر پرسن ڈاکٹر طاہرہ کمال بلوچ نے قبل ازیں موضوع کی اہمیت اور اس حوالے سے بلوچستان میں ہونے والاے کام پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ایم ایچ ایم اور تعلیم کا گہرا باہمی تعلق ہے۔ ہمیں تعلیمی اداروں میں طالبات کی ضروریات سے ہم آہنگ سہولتوں کی فراہمی یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی مسئلے کے بارے میں عوامی سطح پر شعور کو اجاگر کرنے کیلئے میڈیا کا کردار مسلمہ ہے اس لئے ہم سمجھتے ہیں کہ ایم ایچ ایم کے بارے میں عوامی آگاہی، پالیسی سطح پر اقدامات کی اہمیت اجاگر کرنے میں میڈیا انتہائی مؤثر کردار ادا کر سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایم ایچ ایم ڈبلیو جی، یونیسیف کے ساتھ مل کر اس اہم مسئلے کے بارے میں ہر سطح پر بہتری لانے کیلئے اپنی کاوشیں جاری رکھے گا۔ سینئر کمیونی کیشن سپیشلسٹ اور ٹرینر شفقت عزیز نے ورکشاپ کے دوران موضوع کے مختلف پہلوؤں کو اجا گر کرتے ہوئے کہا کہ ایم ایچ ایم کے مسائل پر معاشرے میں گفتگو نہ ہونے سے خواتین اپنی صحت اور حفظان صحت سے متعلق اہم معلومات سے محروم رہ جاتی ہیں۔ انہوں نے شرکاء کو بتایا کہ یونیسیف نے حال ہی میں ایک پالیسی بریف مرتب کیا ہے جس میں ایم ایچ ایم کی مصنوعات تک سب کی رسائی یقینی بنانے کیلئے ٹیکسوں میں اصلاحات سمیت پالیسی کی سطح پر کئی سفارشات شامل کی گئی ہیں۔یونیسیف کی نمائندگی کرتے ہوئے راشد عباس اور روبینہ حمید ورکشاپ کے شرکاء کو بتایا کہ یونیسیف کے ایجوکیشن پروگرام کے تحت صوبے میں تعلیمی حوالے سے اہم اقدامات کئے جا رہے ہیں اور لڑکیوں کی تعلیم کو فروغ دینے کے حوالے سے اس کی کاوشوں کا مثبت اثرات سامنے آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس اہم موضوع سے متعلق تربیتی کاوشوں کو آگے بڑھائیں گے اور بلوچستان کے دوسرے حصوں میں بھی میڈیا کے ساتھ مل کرکام کریں گے۔ ایم ایچ ایم ڈبلیو جی سے شاہانہ تبسم نے اظہار خیال کرتے ہوئے شرکاء کو بتایا کہ یونیسیف نے مختلف شعبوں کے ماہرین کو شامل کرتے ہوئے ایک پالیسی ڈائیلاگ کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے جس کے اگلے مرحلے میں صحت، تعلیم اور دوسرے اہم شعبوں کے ساتھ مل کر ایم ایچ ایم کے بارے میں صوبائی سطح کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔