جان اچکزئی سے سید انور شاہ اور ڈاکٹر عبدالحلیم کی ملاقات، اخبارات و جرائد کو درپیش مسائل سے آگا ہ کیا

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) نگران صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی سے سینئر صحافی و تجزیہ نگار سید انور شاہ اور الحاج پروفیسر ڈاکٹر عبدالحلیم صادق سمالزائی نے گزشتہ روز ملاقات کی اور بلوچستان کے ریجنل و مقامی زبانوں میں شائع ہونے والے اخبارات و جرائد کو درپیش مسائل سے آگا ہ کیا۔ انہوں نے نگران صوبائی وزیر اطلاعات کو بتایا کہ بلوچستان پہلے ہی غربت اور پسماندگی کا شکار صوبہ ہے اور نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع بھی نہ ہونے کے برابر ہے ہر سال یونیورسٹی سے طلبہ کی کثیر تعداد میڈیا اینڈ جنرلزم کی ڈگری حاصل کر کے اس امید پر میدان عمل میں آتی ہے کہ انہیں روزگار کے مواقع میسر آئیں گے لیکن اگر حکومتی اختیار داروں کا بلوچستان کی واحد صنعت کے ساتھ یہی روش اختیار کرنے کا ارادہ ہے تو پھر یونیورسٹیوں و کالجز میں ایسی تعلیم فراہم کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں اشتہارات کا بجٹ دیگر صوبوں سے انتہائی کم ہے اور اسی کم بجٹ پر کئی دہائیوں سے یہ صنعت اپنی بقا کے لئے کو شاں ہے ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ حکومت اس کی سر پرستی کرتی اور نوجوانوں کو روزگار کے مزید مواقع میسر آتے۔ لیکن محکمہ تعلقات عامہ کی جانب سے پالیسی کے برعکس اقدامات سے ظاہر ہو رہا ہے کہ حکومت بلوچستان کے نوجوانوں کی مایوسی اور بیروز گاری میں مزید اضافہ کرنا چاہتی ہے۔ نگران صوبائی وزیر جان اچکزئی نے اس موقع پر کہا کہ نگران حکومت کا ایسا کوئی ایجنڈا نہیں ہے اور نہ ہی محکمہ تعلقات عامہ کو ایسی کوئی ہدایات نگران حکومت کی جانب سے جاری کی گئی ہیں محکمہ تعلقات عامہ پر اپنے فرائض قانون و پالیسی کے بر خلاف سرانجام دینے کے لئے کوئی دباؤ نہیں ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ وہ اخباری صنعت سے وابستہ افراد کے مسائل حل کرنے کے لئے ہر ممکنہ اقدامات کریں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے