الیکشن میں اگر 2018 کی تاریخ دہرائی گئی تو جمعیت علماء اسلام سخت مزاحمت کریگی، مولانا عبدالغفور حیدری

مستونگ(ڈیل گرین گوادر)جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل و سابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہاہے کہ الیکشن صاف و شفاف اور غیر جانبدارانہ ہونے چائیں، الیکشن میں اگر 2018 کی تاریخ دہرائی گئی تو جمعیت علماء اسلام سخت مزاحمت کریگی، اس حوالے سے ہم نے الیکشن کمیشنر کو ملاقات میں اپنے تحفظات سے بھی اگا کیاہے، الیکشن بچوں کا کھیل نہیں ہے بلکہ قوم بڑھے مشکلات سے گزرتی ہیں، اور لوگ اپنے اپنے پسندیدہ اْمیدواروں ووٹ دیتے ہیں، کئی سے ڈھاکہ ڈالا جاتا ہے جو جیتا ہوا ہوتا ہے وہ ہار رہا ہوتا ہیں، ہم نے یہ پہلے بھی مسترد کیا اور اب بھی مسترد کرتے ہیں، ہم اب بھی کہتے ہیکہ ملک میں ہونے والے انتخابات صاف و شفاف اور غیر جانبدارانہ ہونا چاہیے، تاکہ اس کے نتیجے میں ملک میں قائم ہونے والی حکومت ملک استحکام لائیں، ملک میں پہلے ہی سیاسی اور معاشی استحکام نہیں ہے امن و امان کی صورتحال بگھڑی ہوئی ہیں، اور اگر الیکشن میں یہی کچھ کیاگیا جو ماضی میں کیاجاتا رہاہیں تو پھر ملک کو دیوالیہ ہونے سے اور ملک کو کمزور ہونے سے کوئی نہیں بچاسکتا، اسی لئیے ہم چاہتے ہیکہ ملک میں الیکشن فئر ہو،۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے کلی غزگی میں حافظ نویدسارنگزئی کے رہائش گاہ پر الیکشن کمپین کی آغاز کرنے کے موقعے پر میڈیا کے نمائندوں اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقعے پر جمعیت علماء اسلام کے ضلعی امیر حافظ سعید الرحمن فاروقی ڈاکٹر فیصل منان، شیخ الحدیث مولانا سیف اللہ، حاجی محمد صدیق لہڑی رئیس یاسر عرفات سارنگزئی، مولوی شکیل احمد، ڈاکٹر باسط لہڑی حافظ محمدابراھیم مینگل سمیت جمعیت علماء اسلام کے کارکن کثیر تعداد میں موجودتھے، مولانا عبدالغفور حیدری نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ تربت سے لاپتہ افراد کے لواحقین و خواتین جو اسلام آباد پہنچے انکا آئینی اور جائز مطالبہ ہیکہ انکے جو لاپتہ افراد ہیں انکو عدالت میں پیش کیا جائے تاکہ انکو پتہ لگے کہ انکے جو لوگ گم ہے وہ زندہ ہے یا نہیں، ہمارے ملک کے آئین میں ہر شہری کو اپنے حقوق کیلئے جمہوری طریقے سے آواز بلند کرنا اور جدوجہد کرنا یہ اسکا بنیادی حق ہے، میں سمجھتا ہوں کہ انکے جو مطالبات وہ مطالبات درست اور سہی ہے، طریقہ کار میں اختلاف کیا جاسکتا ہے لیکن بنیادی مطالبات درست ہے ہم نے ان مطالبات کی ہمیشہ تائید کی ہے اور اس کیلئے پارلیمنٹ میں بھی آواز بلند کرتے رہے ہیں۔مولانا عبد الغفور حیدری نے کہاکہ جمعیت علماء اسلام کا کردار سب کے سامنے ہیں پارلمینٹ کے اندر اور پارلیمنٹ کے باہر ان فتنہ کا مقابلہ کرنے کیلئے جدوجہد کررہے ہیں، پار لیمنٹ میں اکثریت نہ ہونے کے باوجود ہم نے مسلمانوں کے عقیدہ اور نظریہ کے تحفظ کیلئے ہمیشہ جدوجہد کیا ہے اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے، اور اسلام کے خلاف اور اسلامی قوانین کے خلاف ہر سازش کو ناکام بناتے رہیں گے، انہوں نے کہاکہ عوام کے تعاون سے پہلے بھی پار لیمنٹ میں پہنچے اور اب بھی عوام کے تعاون سے پارلیمنٹ میں پہنچ کر اسلامی قوانین کی تحفظ کرینگے اور عوام کو درپیش مشکلات و مسائل کو حل کرنے کیلے کام کرینگے جس کی ضرورت ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے