نگران حکومت کے بدولت کوئٹہ کراچی بولان ایکسپریس کی بحالی ممکن ہوئی ہے،جان اچکزئی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)نگران وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا ہے کہ نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی کاوشوں سے چمن کے نوجوانوں کیلئے سپیشل پیکچ کا اعلان کررہے ہیں عوام کے مسائل کا حل ریاست کی ذمہ داری ہے آرمی چیف عوام کے دکھ درد کے ساتھی ہیں بولان ایکسپریس کی بحالی بڑی کامیابی ہے ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا نگران صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی کا کہنا تھا کہ ریاست نے بلوچستان میں فراخ دلی کا مظاہرہ کیا ہے جس کے بدولت آج چمن کے نوجوانوں کیلئے سپیشل پیکج کا اعلان کررہے ہیں یہ پیکج نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی کاوشوں سے ممکن ہوا ہے اس پیکج کے تحت ہر نوجوان کو مہانہ 20ہزار روپے دیے جائیں گے جس سے ان کا گزر بسر ہو ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آرمی چیف عوام کے دکھ درد کے ساتھی ہے موجودہ نگران حکومت کے بدولت کوئٹہ کراچی بولان ایکسپریس کی بحالی ممکن ہوئی ہے جو ایک عرصہ سے عوام کا مطالبہ تھا نواب بگٹی ایکسپریس کو بھی جلد بحال کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ عوام کیلئے بڑی سہولت ہے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ بلوچستان کے نوجوانوں کو کرکٹ میں بھی مواقع فراہم کریں گے کرکٹر احمد شہزاد جلد کوئٹہ کا دورہ کریں گے حکومت بلوچستان نے پی سی بی کو ہدایت کی ہے کہ بلوچستان کے لوگوں کو بھی مواقع دیے جائے موجودہ حکومت کی کوشش ہے کہ نوجوانوں کو آگے لایا جائے تاکہ ان کی صلاحیتوں سے ملک و قوم کو فائدہ ہو ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ نگران حکومت کے بدولت بلوچستان میں امن وامان کی بحالی ممکن ہوئی ہے اس حوالے سے سیکیورٹی فورسز نے اپنی جانوں کی قربانی دیکر دہشتگردی کا خاتمہ کیا ہے دہشتگرد وں کی کوشش ہے کہ بلوچستان میں امن وامان نہ ہو نگران حکومت اور سیکیورٹی فورسز کے کاوشوں کے بدولت بلوچستان میں امن وامان کی بحالی ممکن ہوئی ہے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ افغان مہاجرین کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے ہماری کوشش ہے کہ غیر قانونی طور پر رہائش پزیر افغان مہاجرین کو ان کے وطن واپس بھیجا جائے کیونکہ پاکستان نے چالیس سال تک افغان بھائیوں کی مہمان نوازی کی ہے اب چونکہ پاکستان کو سیکیورٹی کے حوالے سے یہ فیصلہ کرنا پڑا کہ غیر رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو ان کے وطن واپس بھیجا جائے کیونکہ افغانستان میں طالبان کی مستحکم حکومت ہے توقع ہے کہ وہ پاکستان سے جانے والے افغانوں کی رہائش سمیت دیگر مشکلات کا خاتمہ کریں گے۔