اگر ہم سیاسی عمل کو چھوڑیں گے تو غیر سیاسی لوگ آجائیں گے، نوابزادہ لشکری رئیسانی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) سینئر سیاستدان سابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ ہمارا پینل بلوچستان بھر سے انتخابات میں حصہ لے رہا ہے، دوبارہ میدان میں اتریں گے کسی جعلی شخص کیلئے راستہ نہیں چھوڑیں گے، بیک ڈور سے پارلیمنٹ میں داخل ہونے والوں کا راستہ نہ روکا گیا تو ملک کے حالات مزید خراب ہوں گے، یہ بات انہوں نے منگل کو قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 263 پر اپنے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے بعد اے سی سریاب کے آفس کے باہر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر سابق وفاقی وزیر میر ہمایوں عزیز کرد، سینئر قانون دان ریاض احمد ایڈووکیٹ، طاہر حسین ایڈووکیٹ سمیت دیگر بھی موجود تھے، نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا کہ بلوچستان بھر سے ہمارا پینل انتخابات میں حصہ لے رہا ہے، پینل کے امیدواروں کا اعلان بعد میں کریں گے کہ کس حلقہ سے کون ہمارا امیدوار ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم سیاسی عمل کو چھوڑیں گے تو غیر سیاسی لوگ آجائیں گے اور آئین و قانون ساز اداروں میں نالیاں بنانے والے آکر کمیشن لینے میں مصروف ہوجائیں گے جس سے ملک کا مزید برا حال ہوگا اس لیے میں اور میرے ساتھی تمام خدشات کے باوجود ایک سیاسی عمل کا حصہ بنے ہیں تاکہ پارلیمنٹ کو ایک ایسا ادارہ بنایا جاسکے جو مختلف امور پر پالیساں بناکر ملک کو بحرانوں سے نکال سکے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی معاشرے میں آخری دروازہ عدالت کا ہوتا ہے 2018ء کے انتخابات کے نتائج کے اعلان ہونے پر ابتداء میں میرے 28 ہزار ووٹوں کا اعلان ہوا لیکن تین دن بعد جب دوبارہ نتائج کا اعلان کرکے میری شکست ظاہر کی گئی تو اس کے خلاف ہم نے الیکشن ٹربیونل سے رجوع کیا اور ٹربیونل کے فیصلے کے مطابق این اے 265 میں 65 ہزار جعلی ووٹ ڈالے گئے مگر آج دن تک نہ مجھے انصاف ملا نہ میرے ووٹرز کو انصاف ملا اس کے باوجود میں اور میرے ساتھی مایوس نہیں ہوئے،میں اور میرے دوستوں نے دوبارہ انتخابات کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں ہم دوبارہ میدان میں اتریں گے کسی جعلی شخص کیلئے راستہ نہیں چھوڑیں گے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ میاں شہباز شریف میرے پاس آئے ان کی قدر کرتا ہوں ہماری کور کمیٹی اور سینئر ساتھی یہ سمجھتے ہیں کہ پارٹیاں سیاسی پراجیکٹ کے تحت آتی ہیں ایسے میں ہم آزادانہ اپنے ووٹر کا حق کا دفاع نہیں کرسکیں گے ایسے میں ہماری کور کمیٹی، سینئر ساتھیوں، کارکنوں اور حلقہ کے لوگوں نے طے کیا کہ ہم آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لیں گے بہت سی سیاسی جماعتیں ہم سے رابطہ میں ہیں ان کے ساتھ کچھ حلقوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرسکتے ہیں۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ نگران صوبائی حکومت کے وزیر اطلاعات کا بیان ہے کہ صرف کوئٹہ میں ڈیڑھ لاکھ شناختی کارڈ بلاک کئے گئے ہیں قوانین کے تحت الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ شفاف انتخابات کے لئے اپنی ذمہ داری پوری کرے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے