جمعیت علمائے اسلام کے سیاست کا مقصد پاکستان میں اسلام کے عادلانہ نظام کا نفاذہے،غلام دستگیر بادینی
نوشکی(ڈیلی گرین گوادر)جمعیت علمائے اسلام کے سیاست کا مقصد پاکستان میں اسلام کے عادلانہ نظام کا نفاذ ا ور عوام کے بنیادی مسائل حل کرانا ہے ان خیالات کا اظہار حلقہ پی بی 34 نوشکی سے جمعیت علمائے اسلام کے نامزد امیدوار حاجی میر غلام دستگیر بادینی اور جیمعت علما اسلام کے رہنما مولانا منظور احمد مینگل کاغزات نامزدگی جمع کرانے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا سیاست عبادت کا درجہ رکھتی ہے اگر خلوص سے عوام کی خدمت کی جائے انہوں نے کہا کسی بھی علاقے کی ترقی اور خوشحالی کا انحصار امن امان سے وابستہ پوتا ہے اس لیے امن امان کا قیام ہماری ترجیحات میں سرفہرست ہے بیروزگاری کا مسلۂ بھی سنگین صورت حال اختیار کر رہا ہے بڑی تعداد میں گریجویٹ نوجوان ملازمتوں کے حصول کے لیے دردر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کے لیے ہر ممکن کوشش کرینگے انھوں نے کہا بلوچستان کے 70 فی صد آبادی کا انحصار زراعت سے وابستہ ہیں لیکن دیہی علاقوں میں تین گھنٹے بجلی کی فراہمی ظلم زیادتی اور ناانصافی کے مترادف ہے جمعیت علمائے اسلام اقتدار میں آ کر بلوچستان میں سولر سسٹم سے بجلی کا مسلۂ حل کرایگی ملک کی معاشی ترقی اور خوشحالی کے لیے زرعی شعبہ ریڑھ کی حیثیت رکھتا ہے زرعی شعبے پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا پاک افغان باڈر گزنلی سے ٹریڈ شروع کرانا بھی ہمارے ترجیحات میں شامل ہے گزنلی زیرہ پوائنٹ سے ٹریڈ شروع ہونے سے علاقے میں ترقی اور خوشحالی کا نیا دور شروع ہو گا دیہی علاقوں میں عوام کو تعلیم صحت اور آبنوس کے یکساں سہولیات کے فراہمی ہمارے پروگرام اور منشور میں شامل ہے انہوں نے کہا نوشکی کے تمام قبائل ہمارے لیے قابل قدر ہیں انشا اللہ 8 فروری کا سورج جمعیت علمائے اسلام کی کامیابی کا نوید لیکر طلوع ہوگا ہم عوام کے توقعات پر پورا اترنے ہر ممکن کوشش کرتے ہوئے عوام کو مایوس نہیں کرینگے۔