بلو چستان کے قومی حقوق کے لئے جو جمہوری جدو جہد کر رہے ہیں، ساجد ترین ایڈوکیٹ

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان نیشنل پاٹی کے مر کزی سینئر نائب صدر ساجد ترین نے کہا ہے کہ بلو چستان کے قومی حقوق کے لئے جو جمہوری جدو جہد کر رہے ہیں یہ ہمیں سر دار عطاء اللہ مینگل کی وراثت سے ملی ہے،بلو چستان نیشنل واحد سیا سی جماعت ہے جو بلو چستان کے عوام کی حقیقی ترجمانی کر رہی ہے، اسلام آباد میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے شرکاء کو گرفتار کر کے انکے ساتھ اختیار کیا گیاناروا سلوک قابل مذمت ہے، بی این پی مطالبہ کر تی ہے کہ تمام گرفتاربلوچ خواتین اور بچوں کو جلداز جلد رہا کر کے انکے خلاف درج ایف آئی آر کو خارج کیا جائے۔ یہ بات انہوں نے ہفتہ کو سابق میئر کوئٹہ مقبول لہڑی کی اپنے ساتھیوں کے ہمراہ بلوچستان نیشنل پارٹی میں شمولیت اختیا کرنے کے موقع پر کہی۔اس موقع پر سابق اراکین صوبائی اسمبلی اختر حسین لانگو، شکیلہ نوید دھوار، احمد نواز بنگلزئی بھی موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ بی این پی بلوچ مارچ پر اسلام آباد لاٹھی چارج و گرفتاریوں کی مذمت کرتی ہے،مشکل کی اس گھڑی میں پارٹی قیادت اورکارکن اسلام آباد میں موجود دھرنے میں شریک بلوچ خواتین اور بچوں کے ساتھ ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے خواتین اور بچوں پرلاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کرنا انتہائی افسوس ناک عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی این پی بلوچستان کے حقوق کے لئے ہمیشہ سے آواز اٹھا تی آ رہی ہے، سردار اختر مینگل نے پارلیمنٹ میں بلوچ، پشتون اور بلوچستان میں بسنے والی دیگر اقوام کے کے حقوق کے لئے بات کی ہے۔انہوں نے کہاکہ صدر مملکت اور وزیر اعظم نے بھی اسلام آباد واقع کی مذمت کی ہے نا کے اس مسئلہ کو حل کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بلو چستان نیشنل پارٹی کے اجلاس میں طے کیا گیا ہے کہ کسی کو اجازت نہیں گے وہ پر امن احتجاج کے شرکاء کو تشدد کا نشانہ بنائے۔اس موقع انہوں نے سابق مئیر کوئٹہ مقبول لہڑی کو پی این مین شمولیت اختیار کرنے مبارکباد دی اور امید ظاہر کی کہ مقبول لہڑی کی شمولیت سے بی این پی مزید مظبوط ہوگی۔پارٹی میں شمولیت اختیار کر نے والے سابق میئر کوئٹہ مقبول لہڑی نے کہا کہ 10سال پیپلز پارٹی میں اپنی خدمات سر انجام دیں بی این پی میں شمولیت اعزاز کی بات ہے،بلو چستان کے حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے بی این پی میں شمولیت کا فیصلہ کیا ہے،سردار اختر مینگل و بی این پی کا موجودہ کردار قابل قدر ہیں ایک کارکن بن کر بی این پی کا حصہ بن رہاہوں۔انہوں نے کہاکہ بی این پی بلو چستان کے الجھے ہوئے مسائل کو حل کر نے میں کامیاب ہو گی، پیپلز پارٹی سے کوئی شکایت نہیں لیکن زیادہ تر تعلقات بلو چستان نیشنل پارٹی کے عمائدین سے ہے اگر بلو چستان نیشنل پارٹی کو موقع ملا تو بلو چستان کی خدمت کریں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے