ڈھائی لاکھ جعلی آئی ڈی کارڈز میں سے اب تک 1 لاکھ 70 ہزار آئی ڈی کارڈز بلاک کئے جاچکے ہیں، جان اچکزئی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) نگران صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کو حق حاصل ہے کہ وہ احتجاج کریں اور دھرنے دیں حکومت نے کبھی بھی نہیں روکا کیونکہ دھرنا اور احتجاج الیکشن مہم کے لئے استعمال کئے جاتے ہیں۔ تربت دھرنے والوں کے مطالبات تسلیم کرلئے گئے اب دہشت گردی کے واقعات میں ملوث شخص کو ہیرو پیش کرنے کے لئے راست کے خلاف سہولت کاری دی جارہی ہے۔ افغانیوں کو ہمیشہ فوقیت دی اور انصار کی طرح مہمان نوازی کی اس کے باوجود انہوں نے دشمن قوتوں کے ہاتھوں میں کھیل کر شرپسندی کے واقعات میں ملوث رہے۔ شر پسند اپنے محسنوں کے خلاف ہرزہ سرائی کررہے ہیں۔یہ بات انہوں نے پیرکو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہاکہ پاکستانی عوام نے افغان بھائیوں کی انصار کی طرح مہمان نوازی کی کرایہ کے سپاہی بے نقاب ہوگئے ہیں پاکستان کو نقصان پہنچانے والے دہشت گردوں کو افغان حکومت کارروائی کرکے پاکستان کے حوالے کرے کیونکہ ان کے ٹھکانے اور وہ خود وہاں پر موجود ہیں ایران میں پولیس اسٹیشن پر حملہ کی مذمت کرتے ہیں دہشت گرد دونوں ممالک کے دشمن ہیں۔ انہوں نے کہاکہ معزز عدالت نے فیک آئی ڈی کا کلیم ہے اس کے خلاف کارروائی حکومت نے کرنا ہے۔ قاسم نامی شخص نے اس حوالے سے رٹ پٹیشن دائر کی ہے۔ بوگس آئی ڈی کارڈز کو ختم کرنے کے لے کام کررہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پاکستانی دہشت گرد افغانستان میں چھپے ہیں ان کو حوالے کیا جائے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں دھرنے الیکشن مہم کے طور پر چلارہے ہیں مہم چلانا ہر سیاسی جماعت کا حق ہے۔ لوکل انتظامیہ حالات کے تناظر میں پارٹیوں کو جلسے کرنے کی اجازت دیتی ہے جو کہ انتظامی معاملہ ہے۔ تربت دھرنے کے شرکاء کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ دہشت گردوں کے لئے احتجاج کررہے ہیں ان کے مطالبات پر عملدرآمد ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ووٹر لسٹوں میں مہاجرین کے نام شامل ہیں انہیں نکالنے کے لئے پٹیشن دائر کی گئی ہے۔ مہاجرین کو قانونی اور غیر قانونی طور پر ووٹ کاسٹ کرنے کی اجازت نہیں۔ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ایک اندازے کے مطابق بلوچستان میں بننے والے ڈھائی لاکھ جعلی آئی ڈی کارڈز میں سے اب تک 1 لاکھ 70 ہزار آئی ڈی کارڈز بلاک کئے جاچکے ہیں۔ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے حوالے سے جلد خوشخبری ملے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے